کراچی(پ ر) الخدمت کی جانب سے کراچی سینٹرل جیل میں قائم ”الخدمت کمپیوٹر ٹریننگ اینڈ لینگویج سینٹر“ کے تحت گریجویٹ کرنے والے 300 قیدی طلبہ میں اسناد تقسیم کر دی گئیں۔ اسناد تقسیم کرنے کی تقریب سینٹرل جیل کراچی میں منعقد ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی آئی جی پریژن اینڈ کریکشن سروسز سندھ فدا حسین مستوئی تھے۔ تقریب سے چیف ایگز یکٹو الخدمت نوید علی بیگ نے خطاب کیا، اس موقع پر ڈی آئی جی جیل اسلم ملک، ایس ایس پی سینٹرل جیل غلام مرتضی، چیئر مین سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن بورڈ سندھ مشرف علی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر الخدمت کراچی راشد قریشی اورسینئر منیجر منظر عالم بھی موجود تھے۔ تقریب میں سی آئی ٹی (CIT)،گرافکس ڈیزائننگ، انگلش، چائنیز اور عریبیک لینگویج کے گریجویٹ قیدی طلبہ میں اسناد تقسیم کی گئیں۔ الخدمت نے قیدی طلبہ کو سندھ ٹیکنیکل بورڈ آف ایجوکیشن سے الحاق شد اسناد دی ہیں۔ آئی جی پریژن اینڈ کریکشن سروسز سندھ فدا حسین مستوئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پولیس کا کام امن وامان کا قیام ہے۔ آپ قیدیوں کو تمام قانونی تقاضوں کی تکمیل کے بعد کو جیل ہوتی ہے، جیل کا مقصد ہوتا ہے کہ یہاں آپ کی اصلاح ہو آپ قیدکاٹنے کے بعد نارمل شہری کی طرح زندگی بسر کریں۔ہمارے معاشرے میں یہ افسوسناک بات ہے کہ معاشرہ قیدی کو قید کاٹنے کے بعد عام شہری کی طرح قبول نہیں کرتا۔ آپ کی وجہ سے خاندان بھی مشکلا ت کا شکار ہوتا ہے، خاندان میں عزت ختم ہو جاتی ہے، ملازمت نہیں ملتی، شادیوں کے مسائل ہوتے ہیں،ان مسائل کے سبب رہائی پانے ولا شخص یا تو مایوسی کا شکار ہو کر خودکشی کرتا ہے یا جرائم کو دوبارہ اپنا لیتا ہے۔ ایسے میں الخدمت جیسے اداروں کا کردار سامنے آتا ہے یاحکومت کا کردار آتا ہے کہ وہ آپ کی بحالی کیلئے کام کر تے ہیں۔اسی لیے آپ کو کمپیوٹر کی اسکل یا آئی ٹی کی اسکل سکھائی جاتی ہے تا کہ آپ قید کے بعد معاشرے میں جاکر اپنے ٹیلنٹ کا بہترین استعمال کرسکیں۔ آپ کیلئے آئی ٹی کی اسکل بہترین ہے،جس سے گھر بیٹھے فری لانسنگ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم قیدیوں کو ایسا ہنر دینا چاہتے ہیں جس میں آپ کو ملازمت کی ضرورت نہ پڑے، موبائل رپیئرنگ، سولر، موٹرسائیکل مکینک، پلمبنگ، الیکٹریکل کورسز کروانا چاہتے ہیں، اس سلسلے میں ہم مختلف تجارتی اور انڈسڑیل ایسوسی ایشنز سے بات چیت کر رہے ہیں تاکہ آپ کیلئے مختلف ملازمتوں کی ذرائع پیدا کیے جاسکیں تاکہ آپ یہ کورس سیکھیں اور یہاں سے رہائی کے بعد آپ کو ملازمت مل سکے اور آپ کی بحالی کا عمل مکمل ہو سکے اور آپ نارمل زندگی گزار سکیں۔ فدا ھسین مستوئی نے کہا کہ جیل میں جیل انڈسٹری کو پروان چڑھانا ہمارا مقصد ہے تاکہ آپ کو یومیہ بنیاد پر روزگار مل سکے اور آپ ملنے والے پیسے کو اپنے خاندان پر خرچ کرسکیں۔ چیف ایگزیکٹو الخدمت نوید علی بیگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ الخدمت کا کمپیوٹر ٹریننگ اینڈ لینگویج سینٹر ساڑھے 5ہزار قیدی طلبہ کو تربیت فراہم کرچکا ہے اور 5شعبوں میں تربیت دی جا رہی ہے۔ ہم نے جیل ہی میں یہ مثال قائم نہیں کی بلکہ ہم پورے کراچی اور ملک میں نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم دے کر انہیں قابل بنانے کی جدوجہد کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاکھوں نوجوان میٹرک کرنے کے بعد تعلیم حاصل نہیں کرتے، اسی طرح انٹر کے بعد بہت سے بچے تعلیم حاصل نہیں کرتے۔ ڈھائی سال قبل ہم نے بنو قابل شروع کیا تو اس سوچ کے ساتھ کیا تھا کہ نوجوانوں کو آئی ٹی کی اسکل دے کر انہیں کسی قابل بنا یا جائے، بنو قابل1.0 میں ایک لاکھ بچوں نے رجسٹریشن کروائی، 4.0بھی مکمل ہوگیا، الحمد اللہ اس پروگرام سے صرف 70 ہزار بچے اپنے پیروں پر کھڑے ہوگئے ہیں اوراپنے خاندانوں کی کفالت کررہے ہیں۔ نوید علی بیگ نے کہا کہ پاکستان کے 24 شہروں میں بنوقابل پروگرام شروع ہو چکا ہے۔ عام طور پر ہمارے معاشرے میں پولیس کے بارے میں تاثر غلط ہے لیکن اچھے کا موں کی تشہیر اور فروغ ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ میں جیل انتظامیہ کو مبارک باد دیتا ہوں اور ان کا شکریہ ادا کرتاہوں کہ انہوں نے الخدمت کو اس خدمت کا موقع دیا۔ انہوں نے کہا ہم مزید جیلوں میں کمپیو ٹر اور لینگویج پروگرام شروع کرنا چاہتے ہیں۔اس حوالے سے بات چیت جاری ہے، ہمیں امید ہے کہ قیدی اس پروگرام سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے اور اپنی زندگیوں کو بہتر بنائیں گے۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments


























