کراچی(اسٹاف رپورٹر) حلقہ خواتین جماعت اسلامی ضلع ایئرپورٹ، ضلع وسطی اور ضلع جنوبی کی ناظمات ساجدہ تنویر،نادیہ سیف اور شبنم امیر نے بہار کے وزیر اعلی کی جانب سے ایک باپردہ خاتون کا نقاب کھینچنے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اس واقعے کو اسلامی شعائر، خواتین کی عزت اور مسلم شناخت پر حملہ ہے، یہ واقعہ صرف بھارت کا داخلی معاملہ نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے ایمان و غیرت کا مسئلہ ہے۔”نقاب ہماری دینی پہچان اور عزت کی علامت ہے۔ کسی بھی حکومت یا فرد کو یہ حق نہیں کہ وہ ہمارے مذہبی شعائر کی توہین کرے۔انھوں نے کہا کہ اقلیتوں، خصوصاً مسلم خواتین کے ساتھ اس طرح کا رویہ سیکولرزم کے دعووں کی کھلی تردید ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ کیسا عہد ہے کہ اقتدار کے منصب پر بیٹھا شخص ایک عورت کے چہرے سے نہیں، اس کے وقار سے نقاب کھینچنے کی جسارت کرتا ہے؟ بہار کے وزیراعلیٰ کا یہ عمل محض ایک فرد کے ساتھ نہیں، بلکہ پوری نسوانی عزت کے ساتھ بدتمیزی ہے۔ہم اس حرکت کو نہ صرف اخلاقی دیوالیہ پن بلکہ سماجی زوال کی علامت سمجھتے ہیں اور پرامن مگر دوٹوک انداز میں اس کی مذمت کرتے ہیں.نقاب کھینچنے سے اگر کوئی حقیقت بدلتی ہے تو وہ عورت کی نہیں، کھینچنے والے کی سوچ ہے۔بہار میں پیش آنے والا واقعہ اس بات کا اعلان ہے کہ طاقت جب تہذیب سے خالی ہو جائے تو وہ کمزور کے وقار کو روندنے لگتی ہے۔ہم واضح کرتے ہیں کہ عورت کا لباس، اس کا انتخاب ہے اور اس انتخاب پر ہاتھ ڈالنا، قانون سے پہلے انسانیت کیخلاف جرم ہے۔ یہ احتجاج دراصل عورت کے حقِ انتخاب اور سماجی احترام کے دفاع کا اعلان ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ عمل عورت کی عزت، مذہبی آزادی اور بنیادی انسانی حقوق پر کھلا حملہ ہے۔ اس شرمناک واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے۔ خواتین کے لباس اور وقار پر کسی بھی قسم کی دست درازی ناقابل قبول ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی سطح پر مسلم قیادت اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس واقعے کا نوٹس لیں،یہ حملہ صرف ایک فرد پر نہیں، پوری مسلم شناخت پر ہے، اور ہم اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔ مسلمان خواتین کو اپنے دینی شعائر پر فخر ہے،اور وہ کسی دباو میں نہیں آئیں گی۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments


























