
کراچی ( ) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر محمد اکرام راجپوت نے حکومت کی جانب سے پہلی قومی صنعتی پالیسی کے جلد اجراء کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام اگر درست سمت میں اور تسلسل کے ساتھ نافذ کیا گیا تو پاکستان کی صنعتی ترقی کے لیے ایک اہم سنگ میل اور انقلابی اقدام ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ پالیسی میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے سرمائے کی واپسی میں سہولت فراہم کرنے کی تجویز صنعت کے فروغ کے لیے قابل تعریف ہے، تاہم ان اقدامات کے لیے واضح فریم ورک اور شفاف پالیسی میکانزم کی ضرورت ہے تاکہ یہ صرف اعلانات تک محدود نہ رہیں۔ اکرام راجپوت نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا سرمایہ ملک کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، اور اگر اس سرمایہ کو بیرون ملک محفوظ مالیاتی چینلز کے ذریعے پاکستان میں لانے کی مؤثر حکمت عملی بنائی جائے، تو نہ صرف سرمایہ کاری بڑھے گی بلکہ صنعتی پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔ صدر کاٹی نے کہا کہ حکومت کی نئی قومی صنعتی پالیسی 2025–2030 میں اگر خام مال اور مشینری پر درآمدی ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز شامل ہے تو یہ فیصلہ براہ راست برآمدی صنعتوں کی لاگت میں کمی اور عالمی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی مسابقت میں اضافے کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے صنعتی پالیسیوں میں تسلسل نہایت اہم ہے۔ اکرام راجپوت نے کہا کہ ہم ماضی میں دیکھ چکے ہیں کہ اچھی پالیسیوں کے باوجود عملدرآمد نہ ہونے سے نتائج حاصل نہیں ہو سکے۔ حکومت کو چاہیے کہ اس بار پالیسی کے ہر مرحلے پر نجی شعبے کی مشاورت کو شامل کرے تاکہ پائیدار اور قابل عمل صنعتی ترقی ممکن ہو سکے۔ صدر کاٹی نے امید ظاہر کی کہ حکومت آئی ایم ایف کی منظوری کے انتظار کے بجائے قومی مفاد اور ملکی صنعت کی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرے گی تاکہ پاکستان صنعتی خودکفالت اور برآمدی استحکام کی راہ پر گامزن ہو سکے۔























