مالی سال 2025 میں 9.5 ارب ٹرانزیکشنز ہوئیں، 68 فیصد ٹرانزیکشنز موبائل ایپ سے ہوئیں، نجی شعبہ تیزی کے ساتھ راست کی جانب جا رہا ہے۔

ورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے بینک آف دی فیوچر فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فنانشل سروسز کی ڈیجیٹلائزیشن پر توجہ ہے، ورک پلیسز ڈیجیٹل بن چکی ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ جدت فنانشل سروسز کو بدل رہی ہے، صارفین محفوظ اور آسان بینکاری چاہتے ہیں، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور آرٹیفشل انٹیلیجنس نے فنانشل سروسز کو جدت دی ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مزید کہا کہ مالی سال 2025 میں 9.5 ارب ٹرانزیکشنز ہوئیں، 68 فیصد ٹرانزیکشنز موبائل ایپ سے ہوئیں، نجی شعبہ تیزی کے ساتھ راست کی جانب جا رہا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مالیاتی خدمات پر صارف کے اعتماد کو بڑھانے کی ضرورت ہے، سائبر سیکیورٹی فریم ورک کو مزید مضبوط کر رہے ہیں، بینکوں کو ان ٹیکنالوجیز میں انویسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ کوئی بھی سائبر فراڈ صارفین کے اعتماد کو مجروح کر سکتا ہے، صارفین کی پرائیویسی کا خیال رکھنا ہوگا۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی ڈیجیٹل فنانسنگ سروس جدت کی جانب گامزن ہے، بینک اور فن ٹیک کا کردار اہم ہے، اسٹیٹ بینک ڈیجیٹل ایکو سسٹم کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔
================

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے پانچویں اور آخری روز تیزی دیکھی جارہی ہے۔

کاروبار کے دوران بازار حصص کے 100 انڈیکس میں 967 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد 100 انڈیکس ایک لاکھ 61 ہزار 625 پر آگیا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی،2760 پوائنٹس کا اضافہ

آج اب تک کے کاروبار کے دوران 100 انڈیکس ایک لاکھ 60 ہزار 791 پوائنٹس کی نچلی سطح تک آیا، جبکہ ایک لاکھ 61 ہزار 707 پوائنٹس کی بلندی تک بھی گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس ایک لاکھ 60 ہزار 657 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔