وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیرِ صدارت سیکرٹریز کمیٹی کا ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا

خبرنامہ نمبر8273/2025
کوئٹہ، 31 اکتوبر ۔وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیرِ صدارت سیکرٹریز کمیٹی کا ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبائی محکموں کی سہ ماہی کارکردگی رپورٹس پیش کی گئیں۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے تفصیلی بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ 38 محکموں کی کارکردگی کا جائزہ 644 مختلف پیمانوں پر کیا گیا بریفنگ کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک کارکردگی کے لحاظ سے سرفہرست رہا، محکمہ خزانہ دوسرے جبکہ محکمہ اربن پلاننگ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ تیسرے نمبر پر آیا محکمہ قانون چوتھے اور محکمہ زراعت پانچویں نمبر پر رہا کارکردگی کے اعتبار سے کمزور محکموں میں محکمہ لوکل گورنمنٹ پہلے، ویمن ڈویلپمنٹ دوسرے اور بین الصوبائی رابطہ تیسرے نمبر پر قرار پائے لیبر اینڈ مین پاور چوتھے جبکہ سی ایم آئی ٹی پانچویں نمبر پر شامل رہے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے محکموں کے سربراہان کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کمزور کارکردگی والے محکموں کے سیکرٹریز کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی وزیرِ اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گڈ گورننس کے ذریعے عوامی مسائل بتدریج کم کئے جا سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کے لیے تندہی، دیانت داری اور تسلسل کے ساتھ کام کرنا ہوگا میر سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ تمام محکمے سروس ڈلیوری، فیصلہ سازی اور انتظامی امور میں شفافیت کو یقینی بنائیں انہوں نے کہا کہ صوبے کے مسائل کوئی باہر سے حل نہیں کرے گا، ہمیں خود ذمہ داری اٹھانی ہوگی وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار بڑھا کر عوام کو جلد ریلیف فراہم کیا جائے تاکہ عوامی اعتماد کو مضبوط کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی صرف اچھی حکمرانی اور پالیسیوں کے موثر عملدرآمد سے ہی ممکن ہے اجلاس کے آغاز میں بھاگ ناڑی میں دہشت گردوں سے مقابلے کے دوران شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے ایصال ثواب اور بلند درجات کے لیے دعا بھی کی گئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8274/2025
صحبت پور، 31 اکتوبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی جمعہ کو صحبت پور پہنچے جہاں انہوں نے بھاگ ناڑی میں دہشت گردوں سے مقابلے میں شہید ہونے والے ایس ایچ او لطف علی کھوسہ اور کانسٹیبل محمد اعظم کے اہل خانہ سے ملاقات کی وزیر اعلیٰ نے شہداءکے لواحقین سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی اور ان کی عظیم قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ایس ایچ او لطف علی کھوسہ اور ان کی ٹیم نے جرات، دلیری اور جوانمردی سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا اور صدیوں پرانی بلوچ روایات کو زندہ رکھتے ہوئے دہشتگردوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے بجائے بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ اور شہید کانسٹیبل محمد اعظم کی قربانیاں بلوچستان پولیس کے وقار کو بلند کرتی ہیں بلوچستان کے عوام کی جانب سے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ شہید زندہ ہوتے ہیں ان کی یادیں اور خدمات ہمیشہ زندہ رہتی ہیں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے شہداءکے بچوں کے تعلیمی اخراجات ، بیٹوں کو بلوچستان پولیس میں ملازمت شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے گھر تک بلیک ٹاپ سڑک کی تعمیر اور گاوں کے بیسک ہیلتھ یونٹ اور اسکول کو شہداء کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کیا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکار عوام کے تحفظ کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں حکومت بلوچستان ان کے خاندانوں کے ساتھ ہر قدم پر کھڑی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان پولیس کو جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے گزشتہ روز ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں پولیس کی استعدادِ کار بڑھانے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ لیویز فورس کو پولیس میں ضم کیا جا رہا ہے تاکہ دہشت گردی اور جرائم سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کیے جا سکیں۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ گزشتہ روز کچھی پولیس نے ڈاکووں کے خلاف کامیاب کارروائی کی جو پولیس کی بہتر کارکردگی کا مظہر ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور جرائم سے نمٹنے کیلئے بلوچستان پولیس کی پیشہ ورانہ استعداد کار میں اضافے کے لئے گزشتہ روز ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں وہ دن دور نہیں جب بلوچستان پولیس ایک منظم اور جدید فورس کی حیثیت سے دہشت گردی اور ہر قسم کے جرائم کا مو¿ثر قلع قمع کرنے کے قابل ہو جائے گی وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک ریاستی مشینری پوری قوت سے متحرک رہے گی بلوچستان کے عوام اور فورسز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی دہشت گردوں کو شکست فاش ہوگی اور بلوچستان میں امن و استحکام کا سورج ضرور طلوع ہوگا اس موقع پر صوبائی صوبائی وزیر لائیو اسٹاک سردارزادہ فیصل خان جمالی، پارلیمانی سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حاجی محمد خان لہڑی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، آئی جی پولیس محمد طاہر خان، کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی اور ڈپٹی کمشنر صحبت پور فریدہ ترین اور مقامی افسران بھی موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8275/2025
کوئٹہ 31اکتوبر۔ محکمہ خزانہ حکومتِ بلوچستان اور ملک کے پندرہ (15) بڑے پنشن فنڈ منیجرز کے درمیان بلوچستان کنٹریبیوٹری پنشن اسکیم 2025 کے تحت باقاعدہ معاہدوں پر دستخط ہو گئے۔اس موقع پر حکومتِ بلوچستان کی جانب سے معاہدوں پر اسپیشل سیکریٹری خزانہ محمد جہانگیر کاکڑ نے دستخط کیے۔ یہ معاہدے صوبے میں پنشن کے جدید اور پائیدار نظام کے قیام کی جانب ایک اہم پیش رفت ہیں، جو مالی نظم و استحکام میں اہم کردار ادا کریں گے۔اسکیم میں شمولیت اختیار کرنے والے اداروں میں شامل ہیں اے بی ایل ایسٹ مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ، ال حبیب ایسٹ مینجمنٹ لمیٹڈ المیزان انویسٹمنٹ مینجمنٹ لمیٹڈ،الفلاح ایسٹ مینجمنٹ لمیٹڈ،اٹلس ایسٹ مینجمنٹ لمیٹڈ، اے ڈبلیو ٹی انویسٹمنٹس لمیٹڈ، فیصل ایسٹ مینجمنٹ لمیٹڈ، ایچ بی ایل ایسٹ مینجمنٹ لمیٹڈ، جے ایس انویسٹمنٹس لمیٹڈ،لکی انویسٹمنٹس لمیٹڈ، ایم سی بی انویسٹمنٹ مینجمنٹ لمیٹڈ، نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ لمیٹڈ،این بی پی فنڈ مینجمنٹ لمیٹڈ،پاک قطر فیملی تکافل لمیٹڈ،یو بی ایل فنڈ مینیجرز لمیٹڈ،تقریب کے اختتام پر اسپیشل سیکریٹری خزانہ محمد جہانگیر کاکڑ نے تمام فنڈ منیجرز کا شکریہ ادا کیا اور بلوچستان کنٹریبیوٹری پنشن اسکیم کی کامیابی کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومتِ بلوچستان پنشن کے دیرپا اور موثر نظام کے قیام کے لیے پرعزم ہے، تاکہ صوبے کے سرکاری ملازمین کو مستقبل میں مالی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
نوشکی31 اکتوبر ۔ ایف سی بلوچستان (نارتھ) کے زیرِ اہتمام ضلع نوشکی ای کامرس تربیتی کورس کی کامیاب تکمیل، آئی جی ایف سی میجر جنرل محمد عاطف مجتبیٰ کی جانب سے طلباءو طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیمایف سی بلوچستان (نارتھ) کی جانب سے ایف سی پبلک اسکول نوشکی میں ای کامرس تربیتی مرکز کے پہلے بیچ کی کلاسز مکمل ہونے پر شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا . اس پروقار تقریب کے مہمانِ خصوصی آئی جی ایف سی بلوچستان (نارتھ) میجر جنرل محمد عاطف مجتبیٰ تھے۔یہ کورس 15 اپریل سے 29 اکتوبر 2025 تک جاری رہا، جس میں 100 طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ انہیں ای کامرس، فری لانسنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ویب ڈیزائننگ اور بزنس مینجمنٹ کی تربیت فراہم کی گئی تاکہ وہ عالمی ڈیجیٹل مارکیٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو سکیں۔ خواتین کی خود انحصاری پر خصوصی توجہ دی گئی تاکہ وہ گھروں میں رہ کر باعزت روزگار حاصل کر سکیں۔اختتامی تقریب میں آئی جی ایف سی نے کامیاب طلباءمیں لیپ ٹاپ تقسیم کیے اور اظہار خیال کرتے ہوئے کہا۔نوجوان کسی بھی معاشرے کی ترقی کی بنیاد ہیں۔ ایف سی بلوچستان (نارتھ) جدید تعلیم و مہارتوں کے ذریعے ایک پرامن اور خوشحال بلوچستان کی بنیاد رکھ رہی ہے۔آخر میں والدین، عمائدین اور شرکاء نے ایف سی بلوچستان (نارتھ) کے اس اقدام کو نوجوانوں کی ترقی اور خودکفالت کی جانب مثبت قدم قرار دیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8277/2025
د±کی31اکتوبر ۔دکی کے مختلف قبائل سے تعلق رکھنے والے قبائلی مشران، معتبرین اور معززین نےڈپٹی کمشنر دکی محمد نعیم خان سے ایک اہم ملاقات کی، جس میں ضلع بھر میں پوست کی کاشت کے خاتمے اور حکومتِ بلوچستان کے قوانین پر عملدرآمد کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر زمینداروں اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان ایک تحریری معاہدہ طے پایا، جس کے مطابق ضلع دکی کی کسی بھی زمین پر آئندہ پوست، بھنگ یا دیگر ممنوعہ فصلات کی کاشت نہیں کی جائے گی۔ معاہدے میں طے ہوا کہ تمام زمیندار حکومتِ بلوچستان کی ہدایات کے مطابق مکمل عملدرآمد کے پابند ہوں گے اور قانون کی پاسداری کو یقینی بنائیں گے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس بات کی واضح یقین دہانی کرائی گئی کہ جو زمیندار اس معاہدے کی پاسداری کریں گے ان کی زرعی زمینوں پر کسی قسم کی قرق یا کارروائی عمل میں نہیں لائی جائے گی اور نہ ہی کسی زمیندار کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کیا جائے گا۔ زمیندار حضرات نے اس موقع پر بیانِ حلفی کے ذریعے تحریری طور پر یہ اقرار کیا کہ ان کے تمام علاقے، کلی، رگ، محلے اور گاوں کے زمیندار حکومتِ بلوچستان کے قوانین کی مکمل پابندی کریں گے اور اپنی زمینوں پر صرف جائز اور قانونی فصلات کی کاشت کریں گے۔ انہوں نے عہد کیا کہ وہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کرتے ہوئے دکی کو ایک منشیات سے پاک اور خوشحال زرعی ضلع بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ معاہدے اور بیانِ حلفی پر زمینداروں کے دستخط، شناختی کارڈ نمبر اور انگوٹھوں کے نشانات ثبت کیے گئے، جس سے یہ طے پایا کہ دکی میں اب کوئی ممنوعہ کاشت نہیں کی جائے گی اور تمام زمینداران اپنی زرعی سرگرمیاں حکومتِ بلوچستان کے قوانین کے مطابق خوش اسلوبی سے جاری رکھیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8278/2025
لورالائی 31اکتوبر ۔ ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے کہا کہ کٹوئی کیمپ،غزگی کمیپ،شاہ کاریز کمیپ کو مکمل طور پر مسمار کردی گئی ہے اس آپریشن میں اسسٹنٹ کمشنر بوری ندیم اکرم ایس ڈی پی او کریم مندوخیل کی نگرانی میں ہوا اس آپریشن میں کٹوی کمیپ میں غیر قانونی خالی مکا نات اور دکانیں مسمار کردگئیں حکام کے مطابق یہ آپریشن اب روزانہ کی بنیاد پر جاری رہے گا اور شہر میں غیر قانونی رہائش افغان مہاجرین کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے اب تک 18203 افغان مہاجرین کو وطن واپس بھیجا دیا گیا ہے انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ کمیپ میں کسی بھی نئی تعمیر کی اجازت نہیں دی جا? گی جبکہ تمام غیر قانونی مکینوں کو فوری طورپر انخلاء کا حکم دیا گیا ہے دوسری جانب ضلعی انتظامیہ پولیس نے لورالائی شہر میں دکانوں اور ڈور ٹو ڈور شناختی کارڈ ودستاویزات کی چیکنگ کا عمل شروع کردیا ہےتمام زمین دکان اور پلاٹ مالکان اور رہائشیوں کو ہدایت کی گئی اگر انہوں نے اپنی جا ئیداد افغان مہاجرین غیر قانونی طور مقیم افراد کو کرایہ پر دی یا رہائش کے لیے فراہم کی ہے فوری طورپر 7 دن کے اندر نکال دیں بصورت دیگر فارن ایکٹ 1946کی دفعہ 3/14 کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیںگی ڈپٹی کمشنر لورالائی کی سخت ہدایت پر دوسڑکہ چیک پوسٹ پرلیویز سالدار حیدر کی نگرانی میں 12افغان فارمرز کو حراست میں لیا اور ان کے قبضہ سے 5 تھلے خشخاش بیج بھی برآمد کئے گئے اور فوری طورپر پر افغان مہاجرین کو وطن واپسی کے لیے افغانستان رونہ کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8289/2025
کوئٹہ، 31 اکتوبر ۔محکمہ سماجی بہبود حکومتِ بلوچستان اور یونیسف چلڈ پروٹیکشن کے باہمی اشتراک سے بچوں کے تحفظ کے حوالے سے مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ کی صدارت ڈائریکٹر جنرل سماجی بہبود بلوچستان عبدالناصر دوتانی نے کی۔ورکشاپ میں ڈپٹی ڈائریکٹر چائلڈ پروٹیکشن سیل محکمہ سماجی بہبود بشر رند، چائلڈ پروٹیکشن آفیسر یونیسف بشرہ اجمل، محکمہ سماجی بہبود اور مختلف سرکاری محکموں کے افسران، سماجی کارکنان، ماہرینِ سماجی بہبود اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں شرکاء کو بتایا گیا کہ بلوچستان چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2016 پر مکمل طور پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔ اس قانون کا بنیادی مقصد صوبے کے تمام بچوں کے حقوق کا تحفظ، انہیں جسمانی، نفسیاتی، اور جنسی استحصال سے محفوظ بنانا، اور ایک ایسا محفوظ ماحول تشکیل دینا ہے جس میں بچے پرامن اور خوشحال زندگی گزار سکیں۔ڈائریکٹر جنرل سماجی بہبود عبدالناصر دوتانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لیے موثر قانونی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ناسور جرائم کے خاتمے کے لیے ایک جامع عملی منصوبہ (Comprehensive Action Plan) تیار کیا جا رہا ہے۔نہوں نے مزید کہا کہ معاشرے کے تمام طبقات جن میں والدین، اساتذہ، علمائے کرام، سماجی تنظیمیں، اور کمیونٹی رہنما بچوں کے تحفظ کی اس جدوجہد میں متحد ہوکر گلی گلی، محلہ محلہ اور صوبے بھر میں آگاہی مہمات چلائیں، تاکہ معصوم بچوں کو درندہ صفت عناصر سے محفوظ رکھا جا سکے۔ورکشاپ کے دوران چائلڈ پروٹیکشن رولز پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ ان رولز کا مقصد صوبے کے تمام چائلڈ پروٹیکشن یونٹس کو مزید فعال اور مو¿ثر بنانا ہے، تاکہ بچوں سے متعلق شکایات، مسائل اور کیسز کو جدید اور منظم انداز میں حل کیا جا سکے۔یونیسف کے نمائندوں نے اس موقع پر یقین دہانی کرائی کہ ادارہ حکومتِ بلوچستان کے ساتھ بچوں کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات میں ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔ اس تعاون میں چائلڈ پروٹیکشن آفیسرز اور متعلقہ عملے کی تربیت، تکنیکی معاونت، اور آگاہی پروگراموں میں شمولیت شامل ہے۔ شرکاءنے اتفاق کیا کہ بچوں کے خلاف ہونے والے ظلم و زیادتی کے خاتمے کے لیے صرف سرکاری ادارے نہیں بلکہ پورے معاشرے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، تاکہ بلوچستان کے تمام بچوں کو ایک محفوظ، صحت مند اور خوشحال مستقبل فراہم کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8280/2025
گوادر31اکتوبر۔ اسسٹنٹ کمشنر گوادر سعد کلیم ظفر کی خصوصی ہدایت پر پرائس کنٹرول کمیٹی نے شہر کے مختلف بازاروں میں مو¿ثر کارروائیاں عمل میں لائیں۔ کمیٹی کے انچارج شکیل داود کی قیادت میں ٹیم نے متعدد دکانوں اور مارکیٹوں کا معائنہ کیا، جہاں مضرِ صحت اشیائ کی فروخت میں ملوث دکانداروں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی۔کارروائی کے دوران گھٹکا، ماوا اور چھالیا کی بڑی مقدار ضبط کرلی گئی جبکہ مضرِ صحت اشیاء فروخت کرنے والے دکانداروں پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے۔ انچارج شکیل داود نے دکانداروں کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ اگر کوئی بھی شخص مضرِ صحت یا نشہ آور اشیاءکی فروخت میں ملوث پایا گیا تو اس کی دکان سیل کرکے اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام شہریوں کو معیاری، محفوظ اور صحت بخش اشیائے خورونوش کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔اس موقع پر پرائس کنٹرول کمیٹی نے زائد المیعاد اشیاء ، سرکاری نرخ ناموں کی موجودگی اور قواعد و ضوابط کی پاسداری کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔انچارج شکیل داود نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عوامی مفاد میں قیمتوں پر کنٹرول، معیاری خوراک کی فراہمی اور غیر قانونی کاروبار کے خاتمے کے لیے ایسی کارروائیاں آئندہ بھی تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8276/2025
گوادر31اکتوبر۔ شہر اور گردونواح کے علاقوں میں پانی کے بحران پر قابو پانے کے لیے حکومتِ بلوچستان کی ہدایت پر مختلف اداروں کی جانب سے پانی کی سپلائی کا سلسلہ موثر انداز میں جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق، شادی کور ڈیم سے پائپ لائن کے ذریعے 10 لاکھ 50 ہزار گیلن پانی شہر کو فراہم کیا گیا۔ اسی طرح جی ڈی اے کی جانب سے میرانی ڈیم سے 95 واٹر باوزرز کے ذریعے 10 لاکھ 98 ہزار گیلن پانی ایئرپورٹ پمپنگ اسٹیشن تک پہنچایا گیا۔جی پی اے ڈیسلینیشن پلانٹ کے ذریعے 10 لاکھ 51 ہزار گیلن پانی اولڈ ٹاو¿ن کے مکینوں کو فراہم کیا گیا ہے۔مزید برآں، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی جانب سے چب کلمتی، چب ریکانی، نگور شریف اور گردونواح کے علاقوں میں 27 واٹر باو¿زرز ٹرپس کے ذریعے 1 لاکھ 36 ہزار گیلن پانی فراہم کیا گیا۔اسی طرح کلاتو سے جیوانی تک 21 واٹر باوزرز ٹرپس کے ذریعے 1 لاکھ 82 ہزار 500 گیلن پانی سپلائی کیا گیا، جبکہ سنٹ سر سے پلیری پائپ لائن کے ذریعے 2 لاکھ 50 ہزار گیلن پانی فراہم کیا گیا جس سے گنز، پیشکان اور پانوان کے ملحقہ علاقوں کے مکین مستفید ہوئے۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق، پانی کی فراہمی کے یہ اقدامات عوامی ضرورتوں کو پورا کرنے اور شہر میں جاری بحران کو قابو میں لانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 31اکتوبر۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن و رکن صوبائی اسمبلی حاجی علی مدد جتک اپنے عوامی خدمت کے جذبے اور عوام دوست رویے کے باعث سریاب کے عوام میں بے حد مقبول ہیں۔ حال ہی میں وہ جتک ہاوس آصف آباد میں اپنے حلقے کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں سے ملے، جہاں عوام نے اپنے مسائل پیش کیے۔اس موقع پر حاجی علی مدد جتک نے عوام کے مسائل نہایت توجہ سے سنے اور ان کے فوری حل کے لیے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کیں۔ عوام نے شکایت کی کہ علاقے میں ترقیاتی کاموں میں سستی، صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات، پینے کے پانی کی قلت اور بجلی کے مسائل درپیش ہیں۔ اس پر حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ وہ عوام کے خادم ہیں، اور ان کی ہر ممکن خدمت ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی عوامی جماعت ہے جو ہمیشہ غریب اور پسماندہ طبقے کی آواز بنی رہی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سریاب کے تمام علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کا دائرہ وسیع کیا جائے گا تاکہ یہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کی جا سکیں۔عوام کی بڑی تعداد نے حاجی علی مدد جتک کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ واحد نمائندہ ہیں جو ہر وقت عوام کے درمیان موجود رہتے ہیں اور مسائل کو سنجیدگی سے حل کرانے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔آخر میں، حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ وہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، اور ان شاء اللہ سریاب کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا۔