سینئر سول جج جنوبی نے کچرا اٹھانے والے ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت دعوی میں ٹرک مالکان اور ڈرائیور کو 4 کروڑ 27 لاکھ سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کیا حکم دیدیا۔

سینئر سول جج جنوبی نے کچرا اٹھانے والے ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت دعوی میں ٹرک مالکان اور ڈرائیور کو 4 کروڑ 27 لاکھ سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کیا حکم دیدیا۔ سینئر سول جج جنوبی نے کچرا اٹھانے والے ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت دعوی کا 8 سال بعد فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے ٹرک مالکان اور ڈرائیور کو 4 کروڑ 27 لاکھ سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کیا حکم دیدیا۔ ہرجانہ مقتولین کے لواحقین کو ادا کیا جائے گا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ہرجانے کی رقم 1 ماہ کے اندر ادا کی جائے۔ عدالت نے ٹرک مالکان اور ڈرائیور کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے باقیوں کو بری الزمہ قرار دیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کرمنل مقدمہ کا فیصلہ سول سوٹ پر اثر انداز نہیں ہوسکتا۔ مدعا علیہان نے تحریری طور پر حادثے کا انکار نہیں کیا۔ مدعا علیہان نے اچانک شواھد قلمبند کرتے وقت موقف بدل دیا۔ مدعا علیہان کی جانب سے درخواستگزار کے ہرجانے پر بھی کوئی اعتراض نہیں کیا گیا۔ رپورٹ سے ثابت ہوا کہ ٹرک کا فرنٹ حصہ ڈیمج تھا۔ حادثہ نارتھ کراچی میں نومبر 2017 کو پیش آیا تھا۔ دعوی میں کہا گیا تھا کہ مقتول عمر اور اس کا دوست غیاث موٹر سائیکل پر جارہے تھے۔ ٹرک نے پیچھے ٹکر ماری جس کے نتیجے میں عمر جاں بحق جبکہ غیاث زخمی ہوا۔ لواحقین کی جانب سے ٹرک مالکان، کلفٹن کنوٹنمنٹ، نجی بینک، ڈرائیور سمیت 6 فریقین کو نامزد کیا تھا۔ ملزمان نے موقف دیا کہ مدعا علیہان کیخلاف درج کرمنل مقدمے میں سیشن کورٹ اُنہیں بری کرچکی ہے۔ ایسا کوئی حادثہ ٹرک سے نہیں ہوا۔