قطراسپتال سے65لاکھ سےزائد آبادی مستفید، وزیرصحت ڈاکٹرعذرا پیچوہو کی زیر صدارت ایمرجنسی سروسز کو بہتر بنانے سے متعلق اجلاس،ڈاکٹرز کی تربیت کی منظوری

کراچی29 اکتوبر۔وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی زیر صدارت اسپتالوں کی ایمرجنسی سروسز کو بہتر بنانے سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں قطر اسپتال اورنگی ٹاؤن کی ایمرجنسی سروسز کو عالمی معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے سے متعلق خصوصی گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں آغا خان یونیورسٹی کے وفد، سی ای او سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر احسن قوی، ایم ایس قطر اسپتال ڈاکٹر راشد اور دیگراعلی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں قطر اسپتال کی مجموعی صورتحال، مریضوں کے رش، تربیت یافتہ عملے کی کمی اور جدید سہولیات کے فقدان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ایم ایس ڈاکٹر راشد نے وزیر صحت کو بریفنگ دی کہ قطر اسپتال کی ایمرجنسی سے 65 لاکھ سے زائد آبادی مستفید ہوتی ہے جبکہ صرف گزشتہ 9 ماہ میں 3 لاکھ 34 ہزار سے زائد مریضوں کو طبی سہولت فراہم کی گئی۔ ایمرجنسی اور آئی سی یو سروسز کو جدید تقاضوں کے مطابق اپ گریڈ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس موقع پر وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے ہدایت دی کہ ایمرجنسی میں آنے والے مریض کی جان بچانا ریاست اور ڈاکٹرز دونوں کی پہلی ذمہ داری ہے لہٰذا ماہر عملہ، جدید مشینری اور عالمی معیار کا نظام فوری طور پر یقینی بنایا جائے۔ آئی سی یو اور ایمرجنسی کے ڈھانچے کو ازسرنو ڈیزائن کیا جائے۔ ریڈیالوجی اور لیب سروسز کو ایمرجنسی کے قریب منتقل کیا جائے اور سی ٹی اسکین سمیت ضروری سہولیات بغیر تاخیر فراہم کی جائیں۔ وزیر صحت نے واضح کیا کہ قطر اسپتال کو ماڈل اسپتال بنایا جائے گا جہاں تربیت یافتہ ڈاکٹرز اور نرسز کی دستیابی ہر صورت یقینی ہوگی۔وزیر صحت نے آغا خان یونیورسٹی کے ساتھ مفاہمتی یادداشت (MOU) کے حوالے سے بھی دلچسپی کا اظہار کیا اور ہدایت دی کہ ایمرجنسی کے لیے درکار عملہ، بستروں کی تعداد، ڈیزائن اور لاگت کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے ریڈیالوجی، سی ٹی اسکین، ایم آر آئی تک تیز رسائی، مریضوں کی منتقلی میں آسانی کے لیے براہ راست راہداری بنانے کی ہدایت کی۔ آغا خان یونیورسٹی کے وفد نے بتایا کہ بیسک لائف سپورٹ (BLS) اور ایڈوانسڈ کارڈیک لائف سپورٹ (ACLS) کے تربیتی پروگرام اسپتالوں کے لائسنس کے لیے لازمی ہیں۔ ہزاروں ڈاکٹرز بغیر سرٹیفیکیشن کے کام کر رہے ہیں جس پر وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے آغا خان یونیورسٹی کے ساتھ ٹریننگ اور تکنیکی تعاون بڑھانے کی بھی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ ایف سی پی ایس پاس ڈاکٹرز کی خدمات حاصل کرکے اسپتال کی ایمرجنسی کو بہتربنایا جائے۔ اس لیے گریڈ 17 کے نئے بھرتی ڈاکٹرز اور نرسز کی فوری تربیت شروع کی جائے جبکہ گریڈ 18 اور دیگر عملے کو مرحلہ وار ٹریننگ دی جائے۔ مسندھ کے 130 سیکنڈری اسپتالوں کے او ٹی، آئی سی یو اور ایمرجنسی اسٹاف کی فہرست بنا کر تربیت فراہم کی جائے۔آغا خان یونیورسٹی نے لائف سیور کورس اسکولوں میں بھی متعارف کرانے اور ڈیزاسٹر ٹریننگ کے لیے 1122 اور اسپتالوں کے اشتراک سے جنوری کے دوسرے ہفتے میں سانگھڑ اور نواب شاہ میں ڈرل کرانے کی تجویز دی جسے وزیر صحت نے منظور کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز کے ساتھ میٹنگ بلانے کی ہدایت دی۔ وزیر صحت نے اس بات پر زور دیا کہ تمام اقدامات عوام کی جان بچانے، ہنگامی حالات میں فوری علاج کی فراہمی اور صحت کے نظام کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔

ہینڈآؤٹ نمبر 1184۔۔۔ایم۔ڈبلیو