حیسکو میرپورخاص سٹی سب ڈویژن میں مبینہ کرپشن اور ناقص کارکردگی کے الزامات سنگین صورت اختیار کر گئے ہیں

میرپورخاص
رپورٹ
تحسین احمد خان
حیسکو میرپورخاص سٹی سب ڈویژن میں مبینہ کرپشن اور ناقص کارکردگی کے الزامات سنگین صورت اختیار کر گئے ہیں۔ شہریوں کی جانب سے شکایات کا سلسلہ جاری ہے کہ لائن اسٹاف شہریوں سے رقم لینے کے باوجود نہ تو نئے کنکشن لگا رہے ہیں اور نا ہی ڈیمانڈ نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں، جب کہ افسران کی جانب سے شکایات پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی تفصیلات کے مطابق میرپورخاص کے شہری غلام نبی ولد عبدالمجید نے اپنی تحریری درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ اس نے سٹی سب ڈویژن کے لائن سپرنٹنڈنٹ شریف قریشی کو نئے کنکشن کے لیے 22 اکتوبر 2023 کو چار ہزار روپے ادا کیے تھے اور فائل جمع کرائی تھی۔ تاہم تین ماہ گزر جانے کے باوجود نہ تو اسے ڈیمانڈ نوٹس جاری کیا گیا اور نہ ہی کنکشن فراہم کیا گیا۔
شہری کے مطابق، بارہا دفتر کے چکر لگانے اور فون کرنے کے باوجود کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ حتیٰ کہ اس نے معاملے کی شکایت سرکل آفس اور اسسٹنٹ کمشنر میرپورخاص کو بھی تحریری طور پر دی، مگر صورتحال جوں کی توں ہے درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر اس کی شکایت پر کارروائی نہ کی گئی تو وہ مجبورا عدالت سے رجوع کرے گا۔ اس نے اعلیٰ حکام خصوصاً ایس ڈی او اور اے سی میرپورخاص سے اپیل کی ہے کہ وہ معاملے کا نوٹس لیں اور شہریوں کو حیسکو اہلکاروں کی من مانیوں سے نجات دلائیں دوسری جانب، ایک اور شہری عبدالعزیز نے شکایت کی ہے کہ اس نے چار ماہ قبل اپنے میٹر کو PD (بند) کرانے کے لیے درخواست دی تھی، مگر تاحال اس کی درخواست پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ الٹا اسے ہر ماہ بجلی کا بل بھیجا جا رہا ہے شہری کا کہنا ہے کہ اگر بل جمع نہ کیا جائے تو متعلقہ عملہ رینجرز یا پولیس کے ہمراہ صارفین کے گھروں پر پہنچ جاتا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ حیسکو میرپورخاص کا سٹی سب ڈویژن مکمل طور پر ’’اندھیر نگری چوپٹ راج‘‘ بن چکا ہے، جہاں لائن اسٹاف اور افسران کی ملی بھگت سے عام صارفین کو شدید اذیت کا سامنا ہے عوامی حلقوں نے چیف ایگزیکٹو حیسکو، کمشنر میرپورخاص، اور وزیر توانائی سندھ سے فوری نوٹس لینے اور کرپٹ اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ شہریوں کو انصاف مل سکے اور حیسکو پر عوام کا اعتماد بحال ہو۔