پنجاب میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن

پنجاب میں دھواں چھوڑنے والی اور بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائیاں جاری ہیں۔ وزیرِ ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان کے مطابق رواں سال اب تک 8 ہزار سے زائد گاڑیوں کے چالان جبکہ 5500 سے زائد گاڑیاں بند کی جا چکی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاہور میں اب تک تقریباً 90 ہزار گاڑیوں کا ویہیکل انسپکشن اینڈ سرٹیفکیشن سسٹم کے تحت معائنہ کیا گیا، جن میں سے 55 ہزار گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے۔ بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ کے چلنے والی 3500 سے زائد گاڑیاں بھی تحویل میں لی گئیں۔

اسی طرح اوورلوڈنگ میں ملوث 14 ہزار سے زائد گاڑیوں کے چالان کیے گئے جبکہ مجموعی طور پر 8 کروڑ 50 لاکھ روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔ خلاف ورزیوں پر 2200 گاڑیوں کے خلاف مقدمات درج اور 1800 سے زائد ڈرائیورز و مالکان گرفتار کیے گئے۔

وزیرِ ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان نے ہدایت دی ہے کہ 24 گھنٹے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں جاری رکھی جائیں اور کسی کو رعایت نہ دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ سموگ کے خاتمے کے لیے گاڑیوں کی بروقت مرمت اور دیکھ بھال ناگزیر ہے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ خشک موسم کے باعث آئندہ دنوں میں پنجاب، خصوصاً لاہور میں سموگ کی شدت مزید بڑھ سکتی ہے۔ لاہور ایک بار پھر دنیا کا سب سے زیادہ آلودہ شہر قرار پایا ہے، جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک سطح 362 تک پہنچ گیا۔
گزشتہ سال سموگ کے باعث تعلیمی ادارے ایک ہفتے کے لیے بند کیے گئے تھے، تاہم اس سال تاحال اسکول بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔