سندھ ہائیکورٹ نے داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلبا کے داخلوں کی منسوخی کیخلاف درخواست پر 3 طلبا کو امتحانات میں شرکت کی مشروط اجازت دیدی

سندھ ہائیکورٹ نے داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلبا کے داخلوں کی منسوخی کیخلاف درخواست پر 3 طلبا کو امتحانات میں شرکت کی مشروط اجازت دیدی۔ ہائیکورٹ میں داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلبا کے داخلوں کی منسوخی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ طلبا کے امتحانات ہونے والے ہیں۔ اگر طلبا کو امتحانات میں شرکت کی اجازت نا ملی تو تعلیمی نقصان ہوگا۔ بغیر کسی انکوائری یا شواہد کے طلبا کے مستقل کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ انضباطی کمیٹی کی سفارشات پر سنڈیکیٹ کے فیصلے سے قبل ہی متاثرہ طلبا کا داخلہ بند کردیا گیا۔ متاثرہ طلبا کو انضباطی کمیٹی کے روبرو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع تک نہیں دیا گیا۔ عدالت نے درخواستگزار 3 طلبا کو امتحانات میں شرکت کی مشروط اجازت دیدی۔ عدالت نے درخواستگزاروں کو حلف نامے یونیورسٹی انتظامیہ کو جمع کروانے کی ہدایت کردی۔ درخواست میں سیکریٹری تعلیم، وائس چانسلر، ڈائریکٹر اسٹوڈنٹ افیئر اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو فریق بنایا گیا تھا۔