کھوکھراپار ریلوے اسٹیشن || پاکستان کا آخری ریلوے اسٹیشن

کھوکھراپار ریلوے اسٹیشن || پاکستان کا آخری ریلوے اسٹیشن
کھوکھراپار پاک بھارت سرحد پر صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر کا آخری قصبہ اور ریلوے اسٹیشن ہے جو کہ صحرا تھر کے عین وسط میں حیدرآباد جودھ پور ریلوے لائن پر واقع ہے۔
کھوکھراپار ریلوے اسٹیشن کا قیام 1916 میں لایا گیا اور تقسیم ہند سے پہلے یہاں سندھ میل نامی ریل گاڑی حیدرآباد جنکشن (سندھ) سے احمدآباد (گجرات) کے درمیان براستہ میرپور خاص، کھوکھراپار، موناباؤ، برمار، لونی، جودھپور، پالی، مارواڑ اور پالن پور، چلتی تھی۔ جسے راجہ کی ریل کہا جاتا تھا کیونکہ یہ سروس راجھستان کے راجا، مہاراجوں نے شروع کروائ تھی کہ تھر کے لوگوں اور مال کی ٹراٹسپوٹیشن یہاں آسان ہو۔
۱۹۶۵ کی پاک بھارت جنگ کے بعد حیدرآباد، جودھپور ریل سروس کو بند کردیا گیا تھا
میرپورخاص، موناباؤ ریلوے سیکشن 2006 میں میٹر گیج سے براڈ گیج میں تبدیل کردیا گیا اور اس لائن پر زیروپوائنٹ اب آخری ریلوے اسٹیشن ہے جو بطور کسٹم اور امیگریشن کے کام کرتا ہے۔
تھر ایکسپریس اس روٹ پر کراچی سے جودھپور (راجھستان، بھارت) کے درمیان چلنے والی واحد ریل گاڑی تھی جو سمجھوتہ ایکسپریس (لاہور، اٹاری، لاہور) کے بعد بھارت کے لیے چلائ جانے والی دوسری بین الاقوامی ریل گاڑی تھی جس کا نام دونوں ملکوں پر پھیلے صحرا تھر کے نام پر تھر ایکسپریس رکھا گیا جو ہفتے میں دو دن کراچی کینٹ سے براستہ حیدرآباد جنکشن، میرپورخاص جنکشن، زیرو پوائنٹ، موناباؤ اور بھاگت کی کوٹھی (جودھپور) تک جاتی تھی۔
اگست 2019سے یہ ریل آپریشن مکمل طور پر بند ہے۔
آجکل کھوکھراپار کے لیے واحد ریل گاڑی میرپورخاص جنکشن سے ماروی پیسنجر ہے جو شام پانچ روانہ ہو کر رات پونے نو بجے کھوکھراپار پہنچتی ہے اور یہی گاڑی صبح چھ بجے روانہ ہو کر پونے دس بجے میرپور خاص پہنچتی ہے ۔
Written by Rail Eyeshot
©️Rail Eyeshot
#khokhropar #Sindh #Pakistan #PakistanRailways #MarviPassenger #thar #desert #sanddunes #travel #travelphotography #nature #jodhpur #Rajhisthan #india #railways