وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا ویژن “اسلحہ سے پاک پنجاب ” !!!!!

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا
ویژن “اسلحہ سے پاک پنجاب ” !!!!!

نقطہ نظر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نعیم اختر

پنجاب میں قیامِ امن ہمیشہ سے ایک بڑا چیلنج رہا ہے۔ معاشرتی انتشار، جرائم میں اضافہ، اور اسلحے کی آزادانہ دستیابی نے اس صوبے کے امن کو طویل عرصے سے یرغمال بنا رکھا تھا۔ ایسے میں وزیرِاعلیٰ مریم نواز شریف کا پنجاب کو اسلحہ سے پاک کرنے کے عزم پر مبنی فیصلہ نہ صرف بروقت ہے بلکہ ایک جرات مندانہ اقدام بھی ہے، جسے عوامی، سیاسی اور سماجی سطح پر زبردست پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔
یہ حقیقت کسی سے پوشیدہ نہیں کہ غیر قانونی اسلحہ آج ہمارے معاشرے میں طاقت، خوف، اور اثرورسوخ کی علامت بن چکا ہے۔ ہر جھگڑے، تنازعے یا ذاتی دشمنی میں اسلحہ کے استعمال نے کئی خاندانوں کو اجاڑ دیا، درجنوں زندگیاں نگل لیں اور خوف و بےیقینی کا ماحول پیدا کر دیا۔
پنجاب کے دیہی علاقوں سے لے کر شہری مراکز تک اسلحہ کلچر نے نہ صرف قانون کی عملداری کو کمزور کیا بلکہ ریاستی رٹ کو بھی چیلنج کیا ہے۔
وزیرِاعلیٰ پنجاب نے سی سی ڈی (Counter Crime Department) کو براہِ راست ٹاسک دیتے ہوئے صوبے بھر میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کی منظوری دی ہے۔
یہ فیصلہ کسی وقتی دباؤ یا حادثاتی ردِعمل کا نتیجہ نہیں بلکہ ایک منظم حکمتِ عملی کا حصہ ہے، جس کا مقصد پائیدار امن اور محفوظ معاشرہ قائم کرنا ہے۔سی سی ڈی نے پہلے ہی ضلعی سطح پر کارروائی کے لیے ایک جامع پلان تیار کر لیا ہے، جبکہ غیر قانونی ہتھیار رکھنے اور فروخت کرنے والوں کی فہرستیں مرتب کرنے کا عمل بھی جاری ہے۔
غیر قانونی اسلحہ صرف ایک ہتھیار نہیں، بلکہ تشدد کی ثقافت کا ذریعہ ہے۔
جب تک ہتھیار آسانی سے دستیاب رہیں گے، ریاستی رٹ کمزور اور معاشرہ غیر محفوظ رہے گا۔پنجاب میں ہونے والے جرائم چاہے وہ ڈکیتیاں ہوں، سیاسی جھڑپیں یا ذاتی دشمنیاں — اکثر انہی غیر قانونی ہتھیاروں کے ذریعے انجام پاتی ہیں۔
ایسے میں صوبے کو اس لعنت سے پاک کرنے کا عزم قیامِ امن کے لیے بنیادی اینٹ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
پنجاب بھر میں عوامی سطح پر اس فیصلے کا خیرمقدم کیا جا رہا ہے۔لوگ سمجھتے ہیں کہ اگر اس آپریشن کو سیاسی دباؤ سے آزاد اور شفاف طریقے سے مکمل کیا گیا، تو یہ صوبے کے امن و استحکام کے لیے ایک تاریخی موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ کئی طاقتور گروہ، بااثر شخصیات اور مجرم عناصر ایسے اقدامات کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کریں گے۔ مگر عوامی حمایت اور سیاسی عزم کے ساتھ یہ مہم ضرور کامیاب ہو سکتی ہے۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا یہ فیصلہ دراصل پنجاب کو دہشت، تشدد اور خوف کی زنجیروں سے آزاد کرانے کی عملی کوشش ہے۔
اگر یہ مہم تسلسل کے ساتھ جاری رہی، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے نبھائیں، تو آنے والے دنوں میں ہم ایک ایسے پنجاب کا خواب پورا ہوتے دیکھ سکتے ہیں جہاں اسلحے کی بجائے قلم، تعلیم، اور امن کا راج ہو۔یہی وہ وژن ہے جو ایک ترقی یافتہ، مہذب اور پُرامن پاکستان کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔
“اسلحہ سے پاک پنجاب” صرف ایک نعرہ نہیں، بلکہ ایک نیا عہد ہے ایسا عہد جس میں بندوق کی گولی نہیں، قانون کی طاقت فیصلہ کرے گی ایسا عہد جس میں خوف نہیں، اعتماد اور سلامتی کا احساس ہوگا۔یہی اصل کامیابی ہوگی ایک پرامن پنجاب، ایک مضبوط پاکستان۔