فخر ِ پاکستان سیدہ نمیرہ محسن شیرازی “-امن، تعلیم اور فہمِ اسلام کی روشن سفیر

رپورٹ ( سعدیہ خان) سعودی عرب
فخر ِ پاکستان
سیدہ نمیرہ محسن شیرازی “-امن، تعلیم اور فہمِ اسلام کی روشن سفیر
دنیا کے بدلتے سیاسی و سماجی منظرنامے میں، جب مذہبی انتہاپسندی اور تعصب نے انسانیت کی بنیادوں کو چیلنج کر رکھا ہے، ایسے وقت میں وہ خواتین جو امن، علم، اور اسلام کے حقیقی تشخص کی نمائندگی کر رہی ہیں، دراصل عالمی معاشرے کے لیے امید کی کرن ہیں۔ انہی روشن چہروں میں ایک نام سیدہ نمیرہ محسن شیرازی کا ہے — جو نہ صرف پاکستان بلکہ سعودی عرب میں بھی اپنے علمی، سماجی اور بین الاقوامی کردار کے باعث پہچانی جاتی ہیں۔
سیدہ نمیرہ محسن کا تعلق لاہور، پاکستان سے ہے اور وہ اس وقت سعودی عرب میں مقیم ہیں۔ آپ ماہرِ نفسیات و تعلیم، مشیر ریڈ پاکستان، اور عالمی امن گروپ برائے خواتین (United Nations affiliated Women Peace Group) کی امن سفیر ہیں۔
آپ گزشتہ ڈائریکٹر (رضاکار) رہ چکی ہیں تربیتی پروگرامز برائے خواتین ندوہ العالمیہ شباب السلامیہ کی، جبکہ چیئرپرسن ہیں اڈیپٹ کلب برائے خواتین اور صدر ہیں پاکستان اوورسیز کمیونٹی گلوبل شعبۂ خواتین کی۔


سیدہ نمیرہ محسن نے ایم ایس نیورو سائیکالوجی اور ایم اے انگلش لٹریچر میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی، ساتھ ہی قرآن و حدیث کے آٹھ سالہ تفسیری و دینی کورسز مکمل کیے۔
زمانۂ طالبعلمی میں وہ پاکستان کی گولڈ میڈلسٹ قاریہ و نعت خواں رہیں، بہترین مقررہ کے طور پر انعامات حاصل کیے، اور تا حیات سینئر گرل گائیڈ رہیں۔
شاعری، نثر، کالم نگاری اور صحافت سے ان کا تعلق آٹھویں جماعت سے قائم ہوا، اور ان کی تحریریں مختلف قومی اخبارات و رسائل میں باقاعدگی سے شائع ہوتی رہی ہیں۔
پاکستان میں انہوں نے بچوں اور نوجوانوں کے لیے ’’پھول‘‘ میگزین کے تحت تعلیمی و اخلاقی کلبز قائم کیے، جبکہ وزیرِ تعلیم کے

ساتھ پانچ سالہ تربیتی منصوبوں پر کام کیا۔
کریسنٹ اسکول لاہور میں بطور ایڈمنسٹریٹر خدمات انجام دیں، جہاں انہوں نے نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں میں جدت لائی، ڈرامے لکھے، کروائے اور کردار بھی نبھائے۔
حالیہ دنوں میں گیارہویں عالمی امن کانفرنس 2025 جنوبی کوریا میں منعقد ہوئی، جس میں دنیا کے مختلف خطوں — امریکہ، آسٹریلیا، یورپ، افریقہ، مشرقِ وسطیٰ اور ایشیا — سے خواتین رہنما شریک ہوئیں۔
سعودی عرب سے پاکستان کی نمائندگی سیدہ نمیرہ محسن شیرازی نے کی، جو بطور امن سفیر پاکستان و سعودی عرب شریکِ خطاب تھیں۔
ان کا خطاب بعنوان تھا:
“عالمی سطح پر نوجوانوں اور عورتوں کی راہنمائی، امن سرگرمیوں میں ان کی شمولیت اور مثبت نتائج کی حتمی توقع”
اپنے پُراثر خطاب میں انہوں نے کہا:

We are one for a bigger cause, the peace and Cessation of War. At Seoul Korea


A group photo after the conference with delegates. On 19th at Seoul korea


18th September, the light, peace, and hope conference at Seoul.
With the vice president of Latin America.


19th September, 11th peace conference, the main event and signing of the peace declaration to stop the wars over the globe. With delegates of Colombia, Australia, Europe, and England.
“اسلام کا تعارف بذاتِ خود اسلام ہے، نہ کہ مسلمان۔ رسول اللہ ﷺ کی شخصیت امن، احترامِ انسانیت اور عدل کا کامل نمونہ ہے۔ تمام آسمانی مذاہب کے پیغمبر بھائی ہیں، اور ان کا مقصد انسانیت کی فلاح ہے۔”
ان کے مطابق اسلام وہ واحد دین ہے جو ہتھیار صرف دفاع میں اور انسانی جان کے تحفظ کے لیے اٹھانے کی اجازت دیتا ہے۔ اسلام نے حالتِ جنگ میں بھی عبادت گاہوں، درختوں، گھروں، بچوں اور عورتوں کو نقصان پہنچانے سے منع کیا ہے۔
سیدہ نمیرہ محسن شیرازی ان چند نمایاں پاکستانی خواتین میں سے ہیں جو بین الاقوامی سطح پر اسلامو فوبیا کی نفی کرتے ہوئے اسلام کی اصل، پرامن اور رحمت بھری تصویر دنیا کے سامنے پیش کر رہی ہیں۔
وہ سمجھتی ہیں کہ اگر عالمی سطح پر خواتین اور نوجوان نسل کو امن، برداشت اور فہمِ دین کی تعلیم دی جائے تو دنیا کی اکثر جنگیں ختم ہو سکتی ہیں۔
موجودہ دور میں جہاں مظلوم فلسطینی عوام کے لیے آواز اٹھانا انسانیت کا فریضہ ہے، وہاں اس طرح کی عالمی امن کانفرنسز عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
سیدہ نمیرہ محسن شیرازی نہ صرف پاکستان کی فخر ہیں بلکہ وہ عالمِ اسلام کی وہ آواز ہیں جو تعلیم، فہمِ دین، خواتین کی رہنمائی اور امنِ عالم کے تصور کو ایک مثبت حقیقت میں ڈھالنے کے لیے سرگرم ہیں