آئینہ دیکھ کر خود سے پوچھنا چاہیے کہ کیا ہم واقعی انٹرنیشنل سطح کے کھلاڑی ہیں، جو ٹیم مسلسل اکٹھے کھیل رہی ہو تو پھر اسے پلان کے مطابق کھیلنا ہوتا ہے

آئینہ دیکھ کر خود سے پوچھنا چاہیے کہ کیا ہم واقعی انٹرنیشنل سطح کے کھلاڑی ہیں، جو ٹیم مسلسل اکٹھے کھیل رہی ہو تو پھر اسے پلان کے مطابق کھیلنا ہوتا ہے

عقیل حسین نے کہا ہے کہ ہمیں یہ جلد سمجھنا ہو گا کہ یہ انٹرنیشنل کرکٹ ہے، آپ بینچ مارک بنانا چاہتے ہیں اور اس سطح تک نہیں پہنچ پاتے تو پھر آپ کو آئینہ دیکھنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ آئینہ دیکھ کر خود سے پوچھنا چاہیے کہ کیا ہم واقعی انٹرنیشنل سطح کے کھلاڑی ہیں، جو ٹیم مسلسل اکٹھے کھیل رہی ہو تو پھر اسے پلان کے مطابق کھیلنا ہوتا ہے

========

==========

یہ صرف ناموں کی اور ماضی کی بات نہیں، آپ کو یہ دیکھنا ہے کہ اب آپ کیا کرتے ہیں، آپ کو جلد از جلد کنڈیشنز سمجھنا ہوتی ہیں۔

ویسٹ انڈیز کے کپتان نے کہا کہ میں نیپال کے بیٹرز کی تعریف کروں گا کہ انہوں نے 174 رنز کا ہدف دیا، ہمارے بولرز کو کم رنز دینے چاہیے تھے، پاور پلے میں ہم نے کم رنز کیے۔ پاور پلے میں دو وکٹوں کے نقصان پر 16 رنز بنانے کے بعد صورتِ حال ان کنڈیشنز میں مشکل ہوتی ہے۔

===============

==========

Courtesy jang news urdu