جنّت نظیر جنوبی پنجاب ایک ایسا خوبصورت خطہ ہے جہاں کی سرسبز زمینیں، میٹھے پانی کے دریا اور پیارے لوگ اسے زمین پر جنت کا درجہ دیتے ہیں۔
لیّہ: پنجاب کا خوبصورت شہر اور اس کی دلکشیاں
پنجاب جو کہ پاکستان کا دل اور روح ہے، اپنی زرخیز زمین، ثقافتی روایات اور تاریخی اہمیت کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ اس صوبے کے بیشتر شہر اپنی الگ پہچان اور شہرت رکھتے ہیں۔ انہی میں سے ایک شہر لیّہ بھی ہے، جو اگرچہ بڑے میٹروپولیٹن شہروں کی طرح مشہور نہیں، لیکن اپنی انوکھی خوبصورتی، زرعی دولت اور ثقافتی ورثے کی وجہ سے پنجاب کے تاج میں ایک چمکتا ہوا نگینہ ہے۔ لیّہ اپنی سادگی میں ایک ایسی دلفریب کشش رکھتا ہے جو کسی بھی زائر کو اپنا گرویدہ بنا لیتی ہے۔
لیّہ کا جغرافیائی محل وقوع اور تاریخی اہمیت
لیّہ ضلع لیّہ کا صدر مقام ہے جو پنجاب کے وسطی حصے میں واقع ہے۔ یہ شہر ملتان ڈویژن کا حصہ ہے اور بہاولپور، بھکر، خوشاب اور میانوالی جیسے اہم اضلاع سے گھرا ہوا ہے۔ اس کا جغرافیائی محل وقوع اسے ایک اہم تجارتی مرکز بناتا ہے۔ دریائے سندھ کی معاون ندیاں اس خطے کی زمین کو سیراب کرتی ہیں، جس کی وجہ سے یہ علاقہ زراعت کے لیے انتہائی موزوں ہے۔
تاریخی اعتبار سے لیّہ کا تعلق قدیم تہذیبوں سے ملتا ہے۔ اس خطے پر مختلف ادوار میں بدھ مت، ہندو مت اور اسلامی تہذیبوں نے اپنے نقوش چھوڑے ہیں۔ مقامی روایات کے مطابق یہ علاقہ کبھی گندھارا تہذیب کا حصہ رہا ہوگا۔ بعد ازاں مغلیہ دورِ حکومت میں لیّہ کو ایک چھوٹے قصبے کی حیثیت حاصل تھی۔ برطانوی دور میں اسے انتظامی اہمیت ملی اور یہاں مختلف سرکاری دفاتر قائم ہوئے۔ یہ تاریخی پرتیں آج بھی شہر کی ثقافت اور روایات میں جھلکتی ہیں۔

====================
لیّہ کی قدرتی خوبصورتی اور زرعی نوادرات
لیّہ کی سب سے بڑی خوبی اس کی قدرتی حسن اور زرعی دولت ہے۔ موسمِ بہار میں جب کھیت سرسبز ہو جاتے ہیں تو یہ نظارہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ گندم، کپاس، گنا اور آم کے باغات شہر کے گرد و نواح میں پھیلے ہوئے ہیں۔ لیّہ کے “سندھڑی آم” اپنے ذائقے اور شہرت کے لحاظ سے پورے پاکستان میں مشہور ہیں۔ گرمیوں کا موسم جب آیا کا سیزن ہوتا ہے تو پورا علاقہ پھلوں کی خوشبو سے معطر ہو جاتا ہے۔ یہ نہ صرف مقامی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی ہے بلکہ سیاحوں کے لیے ایک دلکش نظارہ بھی پیش کرتا ہے۔
شہر سے باہر نکل کر دیہاتی علاقوں میں قدرت کے شاہکار نظر آتے ہیں۔ کھلے میدان، ہری بھری فصلیں اور پرندوں کی چہچہاہٹ شہری ہیجان سے دور ایک پر سکون ماحول فراہم کرتی ہے۔ یہاں کے لوگ قدرت سے گہرا رشتہ رکھتے ہیں اور ان کی سادہ زندگی میں ہی خوشی پنہاں ہے۔
لیّہ کی ثقافت اور تہوار
لیّہ کی ثقافت پنجاب کی روایتی ثقافت کی ایک جیتی جاگتی تصویر ہے۔ یہاں کے لوگ انتہائی محنتی، مہمان نواز اور خوش اخلاق ہیں۔ پنجابی زبان یہاں کی بنیادی زبان ہے جو اپنے لہجے اور محاوروں میں ایک منفرد sweetness رکھتی ہے۔ مقامی لوگ اپنے رہن سہن، کھانے پینے اور تہواروں میں اپنی ثقافتی شناخت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔
عید، تہوار اور شادی بیاہ کے مواقع پر یہاں کی رونقیں دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔ بسنت کا تہوار اگرچہ پورے پنجاب میں منایا جاتا ہے، لیکن لیّہ کے دیہاتی علاقوں میں اس کا اپنا ہی انداز ہے۔ پتنگ بازی اور روایتی گیتوں کی محفلیں سجتی ہیں۔ علاوہ ازیں، مقامی میلے اور ثقافتی تقریبات بھی لوگوں کے دل بہلانے کا اہم ذریعہ ہیں، جہاں مقامی دستکاری، کھیل اور کھانے پیش کیے جاتے ہیں۔
لیّہ کے اہم مقامات اور سیاحتی کشش
لیّہ میں کوئی شاہکار تاریخی عمارتیں یا جدید تفریحی پارکس تو نہیں ہیں، لیکن یہاں کے چند مقامات اپنی نوعیت کی وجہ سے خاص اہمیت رکھتے ہیں۔
چوک اڑھائی: یہ شہر کا مرکزی چوک ہے جو ہمیشہ رش اور مصروفیت سے بھرا رہتا ہے۔ یہاں کی مارکیٹیں روزمرہ کی ضروریات کی چیزوں سے لے کر مقالی دستکاری تک سب کچھ پیش کرتی ہیں۔ یہ چوک شہر کی اقتصادی اور سماجی زندگی کا مرکز ہے۔

======================
لیّہ باراج: دریائے سندھ پر تعمیر کردہ یہ ایک اہم ڈیم ہے جو نہ صرف آبپاشی کے لیے پانی ذخیرہ کرتا ہے بلکہ ایک خوبصورت مقام بھی ہے۔ یہاں کا پر سکون ماحول اور پانی کا بہاؤ دل کو ٹھنڈک پہنچاتا ہے۔
قبائلی علاقے: ضلع لیّہ کے بعض حصوں میں روایتی قبائلی ثقافت کے آثار ملتے ہیں۔ یہاں کے لوگ اپنے رسم و رواج اور طرزِ زندگی کو برقرار رکھے ہوئے ہیں، جو شہر کی ثقافتی تنوع کو ظاہر کرتا ہے۔
مزارات اور درگاہیں: دینی اور روحانی تشفی کے لیے شہر میں کئی چھوٹی بڑی درگاہیں اور مزارات موجود ہیں، جو عقیدت مندوں کے لیے مرجع کی حیثیت رکھتی ہیں۔
==================


================
لیّہ کے مشہور کھانے
لیّہ کی بات ہو اور یہاں کے کھانوں کا ذکر نہ ہو، یہ ممکن نہیں۔ پنجاب کی طرح یہاں کے کھانے بھی اپنے ذائقے اور چٹخارے کے لیے مشہور ہیں۔ مقامی ڈھابوں اور ہوٹلوں پر سجی کے کباب، چرغے کی تکہ، مچلی کی قیمہ اور سارے کے سارے کے علاوہ روایتی پنجابی کھانا جیسے ساگ، مکئی کی روٹی، دال ماش اور کڑاہی گوشت کے ذائقے انفرادیت رکھتے ہیں۔ مٹن کے علاوہ مچھلی کے پرکشش ذائقے بھی یہاں کے لوگوں کو بہت پسند ہیں۔
لیّہ کے مسائل اور ترقی کے امکانات
ہر چھوٹے شہر کی طرح لیّہ کو بھی کئی مسائل کا سامنا ہے۔ بنیادی سہولیات کی کمی، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بہتری کی گنجائش، اور روزگار کے محدود مواقع ایسے چیلنجز ہیں جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ تاہم، اس کے باوجود یہ شہر ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرنے، تعلیم کے فروغ اور نوجوان نسل میں بیداری کی وجہ سے لیّہ کے مستقبل کے روشن ہونے کے امکانات ہیں۔
خلاص























