
بھارت کی ریاست بہار کے ایک دور دراز گاؤں میں حیران کن واقعہ پیش آیا جہاں تین لاپتہ نوجوان اچانک واپس آ گئے۔ یہ وہی نوجوان تھے جنہیں اہل خانہ گزشتہ ہفتے کے سیلاب کے دوران ڈوبا ہوا سمجھ بیٹھے تھے اور جن کی آخری رسومات ادا کی جا رہی تھیں۔
19 سے 20 سال کی عمر کے یہ تینوں نوجوان—راہل مکھیا، منا مکھیا اور روی کمار—سیلاب والے روز کام پر نکلے تھے مگر واپس نہ آئے۔ اہل خانہ اور مقامی انتظامیہ کی کوششوں کے باوجود ان کا کوئی سراغ نہ مل سکا، جس کے بعد سب نے انہیں مردہ تصور کر لیا۔
جب ان کی علامتی چتا کو آگ دی جانے ہی والی تھی کہ خبر ملی وہ تینوں زندہ سلامت واپس آ گئے ہیں۔ یوں گاؤں کا سوگ خوشیوں میں بدل گیا۔
واپسی پر نوجوانوں نے بتایا کہ سیلاب کے وقت وہ متاثرہ علاقے میں موجود ہی نہیں تھے۔ بعد ازاں ریسکیو ٹیم نے انہیں کھانے پینے کی اشیاء فراہم کیں اور اپنے ساتھ رکھا مگر یہ نہیں بتایا کہ انہیں گاؤں کیوں لے جایا جا رہا ہے۔


























