کامیابی کی داستان سلسلے میں جیوے پاکستان کے ساتھ نشست میں ہماری مہمان “ نایاب عقیل “ پیں


ابتدائی تعلیم پاکستان کے خوبصورت شہر لاہور سے حاصل کی معاشیات کی مضمون میں گریجویشن کرنے کے بعد اپنے خاوند کے ہمراہ سعودی عرب میں رہائش اختیار کی دو بچے ہیں اور ۲۲ سال سے یہی مقیم ہیں۔
نایاب عقیل کا شمار پاکستانی باقاعدہ لائسنس یافتہ کاروباری شخصیات میں ہوتا ہے۔صحت اور ورزش کے حوالے سے ہمیشہ سے ہی محترمہ نایاب کو دلچسپی رہی تھی لہذا سعودی عرب سے اس میدان میں تعلیم حاصل کی اور مختلف تربیتی پروگرام کا حصہ رہیں۔ یوگا ٹرینر کے ساتھ ساتھ زومبا کا بھی لائیسنس ان کے پاس ہے۔پہلے ملازمت اختیار کی ایک فٹنس کلب میں اور اب وہ fit for me کے نام سے منسوب ایک فٹنس کلب کو کامیابی کے ساتھ چلا رہی ہیں۔ جہاں ہر قومیت کی خواتین کی کثیر تعداد روز موجود رہتی ہے آپ ایک ٹی وی چینل کے لئے ورزش اور صحت کے موضوع پر ۱۲ اقساط کا پروگرام بھی کر چکی ہیں۔


جب نایاب سے پردیس میں خواتین کے معمولات زندگی کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ پچھلے دو تین سالوں میں کچھ بدلا ؤ دیکھنے میں آیا ہے ورنہ میڈل ایسٹ میں خواتین آدھا دن سو کر اور باقی گھر کے کام کر کے گزار لیتی تھی میرا ماننا ہے کہ ایک خاتون خانہ کو جدد پسند ہونا چاہئے اور تخلیقی سوچ رکھتے ہوئے معاشرے میں مثبت تبدیلی میں اہم کردار اداکرنا چاہئے۔


نایاب عقیل خواتین کے لئے فلاح و بہبود کی سرگرمیوں میں بھی پیش پیش رہتی ہیں اس سلسلے میں چیلنجز کے بارے میں جب سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا مشکلات آتی ہیں مگر ضرورت صرف ہمت کے ساتھ پہلا قدم اٹھانے کی ہے اللہ آگے آسانیاں پیدا کرتا ہے گھر کے افراد جن میں سر فہرست آپ کا جیون ساتھی ہوتا ہے وہ آپ کا پہترین سہارا بن جائے تو کوئی کام مشکل نہیں۔


آپ کا مزید کہنا تھا ایک کاروباری شخصیت اور فٹنس ٹرینر کے طور پر میں خاص طور پر ایشین خواتین کو کہنا چاہو گی کہ وہ اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں کیوں کہ ایک صحت مند خاتون خانہ ہی اپنی زمہ داریاں احسن طریقے سے پورا کر سکتی ہیں۔
مختصرا نایاب عقیل پردیس میں رہنے والی خواتین کے لئے مشعل راہ ہیں کیونکہ جس لگن اور سچائی سے انہوں نے باحیثیت کاروباری شخصیت اپنا لوہا منوایا اس طرح کی مثال معاشرے میں کم ملتی ہے۔
سعدیہ خاں ( سعودی عرب )
===============================