
عمران خان، بشریٰ بی بی اور ملک ریاض کی میگا کرپشن فائلز | مزمل سہروردی – محسن بیگ
عمران خان، بشریٰ بی بی اور ملک ریاض کی میگا کرپشن فائلز | مزمل سہروردی – محسن بیگ
Imran Khan, Bushra Bibi, and Malik Riaz Mega Corruption Files | Muzamal Suharwardy Ft. Mohsin Baig
خان، بشرا بی بی اور ملک ریاض پر بڑے کرپشن کے الزامات – محسن بیگ کے انکشافات
لاہور: معروف صحافی اور تجزیہ نگار محسن بیگ نے ایک تازہ انٹرویو میں سابق وزیراعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشرا بی بی اور بزنس ٹائیکون ملک ریاض پر سنگین کرپشن کے الزامات لگائے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں عمران خان اور بشرا بی بی نے ملک ریاض کو بلیک میل کیا، جبکہ سابق احتساب مشیر شہزاد اکبر نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا۔
محسن بیگ کے مطابق:
“ملک ریاض نے جنرل (ر) فیض حمید کو بھی رشوت دی”
“اگر ملک ریاض انٹرویو دیں کہ انہوں نے کس کس کو رشوت دی ہے تو 50 گھنٹے کا انٹرویو ہوگا”
“نو مئی کے واقعات کے ماسٹر مائنڈ عمران خان ہیں”
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں رشوت کے بغیر کاروبار چلانا ناممکن ہے، اور ملک ریاض کی جانب سے دی گئی رشوتوں کی فہرست بہت لمبی ہے۔
انٹرویو میں دیگر اہم نکات:
تحریک انصاف کے رہنماؤں کی سزاؤں پر تبصرہ
فوجی عدالتوں کے کردار پر بحث
عمران خان کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے پیشگوئی
یہ مکمل انٹرویو مزمل سہروردی کے یوٹیوب چینل پر دستیاب ہے جس نے سیاسی و عدالتی حلقوں میں گہری دلچسپی پیدا کی ہے۔
====================================
پاکستان میں سیاسی بحران مزید گہرا: شہباز حکومت پر تنقید نئے چارٹر آف ڈیموکریسی، اے پی سی کا مطالبہ
Pakistan Political Turmoil Deepens: Shehbaz Govt Criticised | Demands New Charter of Democracy, APC
اسلام آباد — پاکستان میں سیاسی بحران مزید گہرا ہوتا دکھائی دے رہا ہے، جہاں شہباز شریف کی حکومت پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ مختلف سیاسی حلقوں کی جانب سے ایک نیا “چارٹر آف ڈیموکریسی” طلب کیا جا رہا ہے جبکہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کا انعقاد بھی زیرِ غور ہے۔
حال ہی میں ایک یوٹیوب ویڈیو میں سیاسی مبصرین نے حکومت پر الزامات عائد کیے ہیں کہ وہ معیشت، کرپشن اور شوگر اسکینڈل جیسے مسائل پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے۔ مبصرین کے مطابق، شوگر مافیا کے خلاف کارروائی کے باوجود چینی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، جس سے عوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔
اسی دوران، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 5 اگست کو اسلام آباد میں احتجاجی ریلی کا اعلان کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے نئے قیادتی ڈھانچے نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ تمام پابندیوں کے باوجود عوامی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
دوسری جانب، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی جیسی جماعتوں کے درمیان بھی کشمکش جاری ہے۔ اطلاعات ہیں کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان حکومتی معاملات پر اختلافات بڑھ رہے ہیں۔ کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ زرداری کو سیاسی طور پر کمزور کرنے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں فوجی قیادت کا کردار بھی اہم ہے۔ کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ اگر سیاسی جماعتیں اپنے اختلافات حل نہ کر سکیں تو فوج کو مداخلت کرنی پڑ سکتی ہے۔ تاہم، ابھی تک اس حوالے سے کوئی واضح اشارہ نہیں ملا۔
==========================
خبرنامہ نمبر2025 /5366
کراچی یکم اگست:-وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں صحافت انتہائی کٹھن حالات سے گزر رہی ہے جہاں ایک جانب زمینی حقائق موجود ہیں تو دوسری جانب بلوچستان سے متعلق غلط تصورات بھی میڈیا میں جگہ پاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ میں ہمیشہ اس بات کا خواہاں رہا ہوں کہ قومی میڈیا بلوچستان کے اصل چہرے کو خود دیکھے، سمجھے اور اسے ملک بھر میں اجاگر کرے وہ جمعہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ کراچی میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر فیڈرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن سمیت ملک بھر سے آئے ہوئے سینئر صحافی اور صحافتی تنظیموں کے قائدین شریک تھے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان کی ایسی کئی مثبت سرگرمیاں اور عوام دوست منصوبے ہیں جو بدقسمتی سے قومی ذرائع ابلاغ کی نظروں سے اوجھل رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے عوامی فلاح کے متعدد منصوبے شروع کیے ہیں جن میں محترمہ بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام، پیپلز ٹرین سروس، پیپلز ایئر ایمبولینس جیسے منصوبے شامل ہیں، تاہم قومی میڈیا میں ان اقدامات کی وہ پذیرائی نہیں ہو سکی جس کے وہ مستحق تھے انہوں نے میڈیا ہاؤسز کی کمرشل نوعیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان چونکہ محدود آبادی اور کم اشتہاری ریونیو والا صوبہ ہے، اس لیے بعض بڑے ادارے اسے وہ اہمیت نہیں دے پاتے جو باقی صوبوں کو حاصل ہے۔ ’’یہ ایک افسوسناک پہلو ہے کہ صرف کمرشل بنیادوں پر خبری ترجیحات طے کی جائیں، جبکہ بلوچستان جیسے حساس اور پسماندہ خطے کو نظرانداز کر دیا جائے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ صحافیوں کو کھلے دل سے بلوچستان کے دورے کی دعوت دیتے ہیں تاکہ وہ نہ صرف کوئٹہ بلکہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں جا کر وہاں کی حقیقتوں کو خود اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں خود آپ کے ساتھ بلوچستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنا چاہتا ہوں تاکہ آپ کو وہ مثبت تبدیلی دکھا سکوں جو حالیہ عرصے میں وہاں آئی ہے۔ ساتھ ہی ہم ان چیلنجز سے بھی آپ کو آگاہ کریں گے جن کا ہمیں سامنا ہے۔ انہوں نے بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی موجودگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان نے صحافیوں کے دیرینہ مطالبے پر پہلی بار میڈیا ہاؤسنگ اسکیم کے لیے زمین فراہم کی ہے، اور آئندہ مرحلے میں آسان اقساط پر گھروں کی تعمیر کا عمل شروع کیا جا رہا ہے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں اگر کسی صحافی کو معمولی سا بھی نقصان پہنچے تو وہ سب سے پہلے اس کی دلجوئی اور مدد کے لیے پہنچتے ہیں ہم نے ہمیشہ صحافیوں کے ساتھ ایک بااعتماد ورکنگ ریلیشن شپ قائم رکھا ہے اور ان کے مسائل کے حل کو اولین ترجیح دی ہے انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس تقریب کا اہتمام کر کے ملک بھر سے صحافیوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کے تعاون کا بھی اعتراف کیا اور کہا کہ مشترکہ حکمت عملی کے تحت جلد بلوچستان کی مثبت جھلک قومی میڈیا میں نمایاں انداز سے سامنے لائی جائے گی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی قیادت اور ملک بھر کے صحافیوں کو کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی اصل کہانی آپ جیسے باشعور صحافیوں کے ذریعے ہی قومی منظرنامے تک پہنچ سکتی ہے ہمیں امید ہے کہ 75 سالہ جدوجہد کا یہ سفر بلوچستان کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے میں بھی ایک نیا باب رقم کرے گا۔
°°°°
خبرنامہ نمبر2025 /5367
کراچی یکم اگست:۔سابق چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی کراچی میں پیپلز پارٹی کے رہنما اعجاز جکھرانی کی رہائش گاہ پر گئے جہاں انہوں نے ان سے انکی والدہ کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا اور مرحومہ کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی اس موقع پر بی اے پی کے ترجمان سینیٹر کہدہ بابر اور سید عابد حسن بھی موجود تھے۔























