Report Sabih Salik
امریکہ کی تحقیقی تنظیم ایشیا سوسائٹی کی تازہ رپورٹ کے مطابق چین نے حالیہ مئی کے مہینے میں 93 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والے سولر پینلز نصب کر کے ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہاں ہر سیکنڈ میں تقریباً 100 سولر پینلز لگائے گئے۔
یہ پیدا کی جانے والی بجلی پولینڈ کی مجموعی بجلی پیداوار کے برابر ہے، جب کہ پاکستان کی قومی پیداوار تقریباً 49 ہزار میگاواٹ ہے۔ چین نے اس کے علاوہ 26 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والی 5300 ونڈ ٹربائنز بھی نصب کی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چین میں قابل تجدید توانائی کا انقلاب زوروں پر ہے اور وہ سستی اور صاف ستھری بجلی پیدا کر رہا ہے۔ صرف اس سال جنوری سے مئی تک چین میں 198 گیگاواٹ سولر پینلز اور 46 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والی ونڈ ٹربائنز لگائی جا چکی ہیں، جو کہ انڈونیشیا یا ترکی کی مجموعی بجلی پیداوار کے برابر ہے۔
چین اب سالانہ ایک ہزار گیگاواٹ سے زائد بجلی صرف سولر پینلز سے پیدا کر رہا ہے، جو دنیا بھر میں شمسی توانائی سے پیدا ہونے والی بجلی کا نصف حصہ بنتا ہے۔
چین اس وقت دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جو سولر پینلز اور ونڈ ٹربائنز کی تیاری میں مہارت رکھتا ہے۔
























