

بچوں کے ادب کی مَقبولِ عام کتاب
” ایک کہاوت ایک کہانی ”
کے مُصَنٌِف اطہر اقبال
——————————-
اطہراقبال یکم اپریل 1967ء کوکراچی میں پیدا ہوئے ،تعلیم کراچی ہی میں حاصل کی، 23فروری1992ء کو بلدیہ عظمیٰ کراچی میں ملازمت اختیار کرلی تاحال بلدیہ عظمیٰ کراچی سے ہی وابستہ ہیں اورمختلف عہدوں پر فائز رہے ، دورانِ ملازمت بلدیہ عظمیٰ کراچی میں ڈائریکٹر/سیکرٹری ڈپٹی میئر سیکرٹریٹ ، پرسنل اسٹاف آفیسر میٹروپولیٹن کمشنر سیکرٹریٹ ، ڈائریکٹرمیڈیا کوآرڈینیٹر میٹروپولیٹن کمشنر سیکرٹریٹ ، ڈائریکٹر سٹی انسٹی ٹیوٹ آف اِمیچ مینجمنٹ (CIIM) ، ڈائریکٹر نَفاذِ اردو ، ایڈیشنل ڈائریکٹر میڈیامینجمنٹ سمیت مختلف صوبائی وُزَراء اورمُشیران کے ساتھ بھی بطور اَفسر تَعلُقاتِ عامہ (پی آر او) کام کرتے رہے ، بچوں کے ادب سے گہرا تعلق ہے ، اب تک دَس کتابیں شائع ہوکرمَنظَرِعام پرآچکی ہیں ، بچوں کے ادب پرانھوں نے بہت لکھا ہے ، ان کی مقبولِ عام کتاب ” ایک کہاوت ایک کہانی ” نے بہت زیادہ شہرت پائی ہے جس کی اب تک چار جِلدیں شائع ہوچکی ہیں ، ” ایک کہاوت ایک کہانی” کی پہلی اور دوسری جِلد نیشنل بُک فاؤنڈیشن ، حکومتِ پاکستان سے ایوارڈ یافتہ ہیں ،
اطہر اقبال کی کتاب ” ایک کہاوت ایک کہانی” پاکستان کے مختلف شہروں کے اسکولوں سمیت ملک سے باہَر اسکول میں بھی پڑھائی جاتی ہے ، کتاب ” ایک کہاوت ایک کہانی ” کوفیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز (FGEI) سمیت حکومتِ سندھ کے محکمہ تعلیم نے بھی اسکولوں کی لائبریریوں کے لیے مفید قراردیا ہے جب کہ بَلدیہ عُظمیٰ کراچی کی سٹی کونسل کے اجلاس میں بھی مُتفقہ طور پر منظور ہونے والی ایک قرار داد کے ذریعے اطہر اقبال کی ادبی خدمات کو سراہا اور انھیں انعام بھی دیا گیا ، مُصَنٌِف کی یہ مقبولِ عام کتاب ” ایک کہاوت ایک کہانی ” پاکستان کے بڑے اخبارات سمیت دیگر ممالک سے شائع ہونے والے اردو اخبارات میں بھی سلسلہ وار شائع ہوتی رہی ہے ، اطہراقبال کویہ اعزازحاصل ہے کہ ان کی ایک کتاب ” مُسافرِ حَرم کا ” جوحَج کے سَفرنامے پر مُشتَمِل ہے مدینہ منورہ کی لائبریری میں بھی رکھوائی گئی ہے ، اطہر اقبال کی کتاب ” ایک کہاوت ایک کہانی ” نے جہاں بے پناہ مقبولیت حاصل کی وہیں ان کی دیگر کتابیں ” ایک مُحاوَرَہ ایک کہانی ” ، ” فرار سے گرفتاری تک ” ، ” ریڈیائی خاکے” ، ” جھیل سیف الملوک تک ” اور ” سوات سَواد ” بھی مقبولیت حاصل کرچکی ہیں ، اطہر اقبال اِن دنوں ” سونے کی چِڑیا کراچی ” کے موضوع پرکام کررہے ہیں اوربَقول اِن کے یہ ایک تحقیقی کتاب ہے اس لیے اس کتاب کی اشاعت میں وقت لگے گا۔























