
اسلم شاہ کے پاس یادوں کا خزانہ ، ایک صدر اور چار وزرا اعظم کے ساتھ شکار
ہم دوستوں کو ایک مرتبہ پھر پاکستان کے انتہائی خوبصورت سفید ریگستان ‘ اچھرو تھر ‘ کی سیر کرنے کا موقع ملا جس کا سہرا ہمارے میزبان کھپرو شہر کی ہر دل عزیز شخصیت اور اپنی دریا دلی اور میزبانی کے لیے مشہور اسلم شاہ کے سر جاتا ہے ان کی اعلی اخلاقی اقدار اور پرخلوص طبیعت ان کے مضبوط خاندانی پس منظر کی عکاس ہے انہوں نے کراچی سے سینیئر صحافی شمس کیریو اور دیگر صحافی دوستوں کے وفد کا نہایت گرم جوشی سے استقبال کیا اپنے مہمان خانے میں انہوں نے پہلے تو بڑے ہی پرتکلف ظہرانے کا اہتمام کر رکھا تھا اور اس کے بعد اپنی تیز رفتار لگزری جدید گاڑیوں کے ذریعے صحرائے تھر میں اچھرو تھر کی سیر کا پورا انتظام کر رکھا تھا یہ سب کچھ واقعی شاندار اور اپنی مثال آپ تھا ۔ کراچی یونین اف جرنلسٹ کے صدر اور کراچی پریس کلب کے سابق صدر سینیئر صحافی طاہر حسن خان کراچی سے آنے والے صحافیوں کے وفد کی قیادت کر رہے تھے جس میں ایڈیٹر جیوے پاکستان ڈاٹ کام سالک مجید ، سینیئر صحافی فیضان کفیل ، اردو پوائنٹ سے زکی بھائی شمس کیریو کے ہمراہ تھے ۔ کھپرو میں حیدراباد اور میرپور خاص کے صحافی دوستوں نے بھی محفل کی رونق بڑھائی ۔ اس موقع پر اسلم شاہ کے درینہ دوست احباب بھی موجود تھے ۔

پرانی یادیں تازہ کرتے ہوئے اسلم شاہ نے بتایا کہ انہیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ ایسی شخصیات کے ساتھ شکار کر چکے ہیں جو وقت کے حاکم تھے یا بعد میں پاکستان کے وزیراعظم بھی بنے ۔ وہ اپنے والد گرامی اور ماموں کے ساتھ ان بڑی طاقتور سیاسی شخصیات کے ساتھ شکار کھیلنے جایا کرتے تھے انہوں نے بتایا کہ ایک موقع پر صدر جنرل محمد ضیاء الحق ،وزیراعظم پاکستان محمد خان جونیجو ، پنجاب کے وزیراعلی میاں محمد نواز شریف ،سندھ کے وزیر اعلی سید غوث علی شاہ ، میر ظفر اللہ خان جمالی اور عمران خان بھی ایک ہی دعوت میں شکار کھیلنے آئے تھے





بعد میں نواز شریف، میر ظفر اللہ خان جمالی اور عمران خان وزیراعظم بنے ۔ شکار کھیلنے میں محمد خان جنید جو ضیاء الحق اور عمران خان کو کافی مہارت حاصل تھی اور انہوں نے کافی اچھے پرندوں کا شکار کیا تھا ۔
کھپرو بلکہ سانگھڑ اور اطراف کے دیگر علاقوں اور اضلاع کی سیاست زراعت اور معیشت کے حوالے سے اسلم شاہ کے ساتھ صحافی دوستوں کی کافی سیر حاصل گفتگو ہوئی انہوں نے تاریخ کے اوراق بھی پلٹے اور کافی تاریخی واقعات اور حوالوں سے پر اثر گفتگو کی اور موجودہ حالات اور چیلنجوں کے حوالے سے بھی ان کے خیالات اور افکار کافی حقیقت پسندی پر مبنی نظر آئے انہوں نے علاقے کے لوگوں کو درپیش مشکلات کا احاطہ بھی کیا مسائل اور ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی بھی کی کچھ حل بھی بیان کیے تجاویز بھی پیش کیں۔ لوگوں میں پھیلی مایوسی کا ذکر بھی کیا لیکن اپنے زور بازو پر آگے بڑھنے کا عزم رکھنے والے اسلم شاہ اس حوالے سے برے اعتماد نظر ائے کہ وہ ہر قسم کے چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ائے ہیں اور آئندہ بھی اس کے لیے تیار ہیں ۔
سب صحافی دوستوں نے اچھرو تھر کی سیر اور وہاں پر موسم سرما کی ایک یادگار ٹھنڈی شام کے حوالے سے شاندار انتظامات پر اسلم شاہ کا شکریہ ادا کیا اور ان کی تعریف کی آگ کے الاؤ کے گرد بیٹھ کر مچھ کچہری کی روایت کو نبھایا گیا عمر ماروی کے مشہور قصے سے لے کر لوگ موسیقی اور پیر پگارہ کو خراج عقیدت پیش کرنے سمیت خصوصی کلام پیش کیا گیا جسے سب حاضرین نے بہت سراہا ۔ کھپرو سے واپسی پر اسلم شاہ نے اگلے روز پھر سب دوستوں کے لیے چائے کا اہتمام کیا اور سندھ کے محبت بھرے روایتی تحائف اجرک کی شکل میں تمام صحافی دوستوں کو پیش کیے جو انہیں ہمیشہ کھپرو میں قیام اور اسلم شاہ کی بہترین میزبانی اور شاندار انتظامات کی یاد دلاتے رہیں گے ۔
جیوے پاکستان ڈاٹ کام کے ایڈیٹر کی حیثیت سے راقم الحروف اپنے تمام دوستوں کی بہترین میزبانی کرنے پر جناب اسلم شاہ کی محبتوں کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہے اور اسلم شاہ اور دیگر تمام دوستوں کی صحت سلامتی اور مزید ترقی اور نیک نامی کے لیے دعا گو ہے ۔
رپورٹ ۔۔۔۔سالک مجید ایڈیٹر جیوے پاکستان ڈاٹ کام کراچی





























