
خبرنامہ نمبر 7061/2024
وفاقی محتسب کے حکم پر کوئٹہ کے رہائشی درخواست گزار عبد الرزاق کو جوبلی لائف انشورنس سے 25,000 روپے دلوا دیئے گئے۔

خبرنامہ نمبر 7058/2024
چین/ بیجنگ 16 نومبر 2024:چین کی حکومت کی دعوت پر، گوادر کا 10 رکنی وفد 10 روزہ دورے پر چین پہنچ گیا ہے۔ وفد میں اعلیٰ افسران عوامی نمائندے، بزنس کمیونٹی، اساتذہ، اور میڈیا کے افراد شامل ہیں۔ وفد کی قیادت گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل شفقت انور شاہوانی اور ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن کر رہے ہیں۔ دیگر ارکان میں تحصیل میونسپل کمیٹی گوادر کے وائس چیئرمین ماجد جوہر، کونسلر ثنا ء اللہ، جی پی اے کے ڈائریکٹر فنانس محمد حنیف، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ حفیظ الرحمن، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن وہاب اسحاق، بزنس کمیونٹی کے نمائندے ناگمان عبدل، سینئر صحافی سلیمان ہاشم، اور پاک چین گورنمنٹ ہائی اسکول فقیر کالونی کے فوکل پرسن نسیم دشتی شامل ہیں۔چین روانگی سے قبل، وفد نے اسلام آباد میں چین کے نائب سفیر سے ملاقات کی اور سی پیک سیکرٹریٹ کا بھی دورہ کرکے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ چین پہنچنے پر، وفد نے بیجنگ میں وزارت خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل برائے ایشیائی امور لیو جنسونگ سے ملاقات کی، جبکہ سرکاری نیوز چینل ‘شنہوا نیوز’ اور ‘چائنا کمیونیکیشن کنسٹرکشن کمپنی’ کے ہیڈکوارٹر کا بھی دورہ کیا۔دورے کے دوران وفد چین کے صنعتی شہر شینزن کا بھی دورہ کرے گا، جہاں وہ اس شہر کی ترقی کے ماڈل کا جائزہ لیں گے۔ شینزن حالیہ دہائیوں میں ماہی گیری کے ایک چھوٹے قصبے سے ایک بڑے صنعتی شہر میں تبدیل ہوا ہے، اور گوادر سمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان اسی ماڈل سے مشابہت رکھتی ہے۔ وفدچین میں مختلف تعلیمی، تجارتی، اور انفراسٹرکچر سہولیات کا جائزہ لینے کے ساتھ بریفنگز میں شرکت کرے گا۔یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی اور تعلیمی تعلقات، خاص طور پر گوادر کی تعمیر و ترقی اور عوامی تبادلے کے فروغ میں معاون ثابت ہوگا۔ اس موقع پر وفد کے ارکان مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے چینی ماہرین، محققین، اور سرکاری حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ بات چیت کے دوران وفد چین کے تعاون سے گوادر میں جاری منصوبوں، تجارت، ٹیکنالوجی، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے حوالے سے تعاون کے نئے مواقع تلاش کرے گا۔گوادر میں چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت عوامی نوعیت کے منصوبے جیسے جی ڈی اے پاک چائنا ہسپتال، پاک چائنا ٹیکنیکل اینڈ وکیشنل انسٹیٹیوٹ، گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے کی توسیع، سی پیک فیز ٹو کے نئے منصوبوں اور دیگر بنیادی سہولتوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ وفد نوجوانوں کو چین میں اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنے، اسکالرشپس کے اجرا، تعلیم اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے بھی اقدامات پر زور دے گا۔
خبرنامہ نمبر 7059/2024
لورالائی 16نومبر صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے قلعہ سیف اللہ سول اسپتال،لورالائی میڈیکل کالج اور لورالائی ڈی ایچ کیو ہسپتال اچانک ایک روزہ دور کیا۔صوبائی وزیر صحت جب قلعہ سیف اللہ میں ہسپتال پہنچے تو ڈاکٹرز سمت پورا عملہ غائب صفائی کی فقدان سول ہسپتال قلعہ سیف اللہ میں صفائی کی صورت حال پر بریمی کااظہار کرتے ہوئے طویل عرصے سے غیر حاضر ڈاکٹروں کو فارغ جبکہ دیگر ہسپتال کے غیر حاضر عملے کو موقع پر ہی معطل کردیا اور قلعہ سیف اللہ ہسپتال کے مختلف شعبوں کامعائنہ بھی کیا اور ساتھ میں ایم ایس کوبھی نوٹس جاری کرتے ہوئیکہاکہ ہسپتال کی حالت ایک ہفتہ کے اندر بہتر بنانے کی ہدایت کی ورنہ اپنے أپکو فارغ سمجھے صوبائی وزیر نے لورالائی میڈیکل کالج کا بھی دورہ کیا اور طلباء نے اپنا مسائل پیش کی جن بجلی پانی سیکورٹی اور دیگر مسائل شامل تھے جس پر صوبائی وزیر صحت نے طلباء کی مسائل حل کرنے کی مکمل یقین دہائی کرائی اور کہا کہ طلباء کو سہولیات فراہم کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری اور اولین تر جیحات میں شامل ہے صوبائی وزیر صحت نے لورالائی ڈی ایچ کیو ہسپتال لورالائی کا دورہ بھی کیا اس موقع پر کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ فرزند ایم پی اے افضل خان اوتمانخیل۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ أفیسر ڈاکٹر عبدالحمید لہڑی ایم ایس سید یاسر شاہ ودیگر آفیسران شامل تھے دورہ پر ایم ایس سید یاسر شاہ نے وزیر صحت کو ہسپتال کے بارے میں بریفنگ دی اور ہسپتال کو درپیش مسائل بارے اگاہ کیا صوبائی وزیر صحت نے لورالائی ڈی ایچ کیو ہسپتال کے مختلف شعبوں جن میں شعبہ امراض قلب،میڈیکل یونٹ سی سی یو کارڈیک سرجری،میڈیکل أئی سی یو اور لیبارٹری کامعا ئنہ کیا صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے ہسپتال کی وارڈوں میں موجود ڈاکٹرز ور طبی عملے سے مریضوں کی دیکھ بھال مریضوں کی مزاج پرسی اور مختلف وارڈوں میں ادویات کی دستیابی اور صفائی کی صورتحال پر بات کی صوبائی وزیر نے ہسپتال میں أنے والے مریضوں کو علاج معالجے کیلئے تمام طبی سہولیات بروئے کار لائی جائے کہ اس وقت صوبے میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے ان میں ڈاکٹروں اور نرسوں وادوایات کی کمی کو پورا کرنا ہماری اولین ذامہ داریوں میں شامل ہیں حکومت بلوچستان صوبے میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے پر عزم ہے مریضوں کے علاج کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے سروس ڈلیوری کو بہتر بنانا ضروی ہے غریب عوام مصائب اور مشکلات سے دو چار ہیں ایم ایسز کو عام آدمی کے آسانیاں پیدا کرنی ہوں گی انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت ہر ممکن وسائل بروئے کار لاتے ہوئیصحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے گی تاکہ عوام کو بہتر علاج اور تفظ فراہم کیا جاسکے وزیر صحت نے اس بات پر زور دیا کہ ہم ایک ایسے نظام کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں جوأنے والے وقتوں میں صحت کے شعبے کو خود کفیل اور جدید بنائے صحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے ہمیں مل کر چلنا ہوگا کیونکہ مشترکہ کوششوں سے ہی ہم عوام کو بہتر اور معیاری طبی سہولیات فراہم کر سکتے ہیں أخر میں فرزند ایم پی اے افضل خان اوتمانخیل نے اپنی رہشگاہ پٹھنا کوٹ میں صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ کے اعزاز میں ٹی پارٹی کا اہتمام کیا۔
خبرنامہ نمبر 7060/2024
نصیرآباد۔سول ڈیفنس نصیر آباد ڈویژن کے زیر اہتمام ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے مختلف سرکاری محکموں سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو ٹریننگ دینے کا عمل مکمل کر دیا گیا بڑی تعداد میں والنٹیئرز کو بھی حادثاتی صورتحال سے محفوظ رکھنے کے لیے ٹریننگ کروائی گئی اور نقصانات سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے بھی آگاہی فراہم کی گئی کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین الرحمن خان و ڈائریکٹر سیول ڈیفینس علی محمد زہری نے اختتامی تقریب کے موقع پر تمام شرکاء میں تعارفی اسناد تقسیم کئے۔
خبرنامہ نمبر 7055/2024
کوئٹہ۔ 16 نومبر:چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان محمد ہاشم خان کاکڑ، جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اور جسٹس محمد عامر نواز رانا پر مشتمل عدالت عالیہ بلوچستان کے تین رکنی بینچ نے 10 سالہ محمد مصور کی اغوا کا فوری نوٹس لیتے ہوئے حاجی راز محمد ولد حاجی نورالدین کی طرف سے محمد مصور کی بازیابی کے لیے جمع کرائی گئی درخواست پر اسے فوری طور پر آئینی درخواست میں تبدیل کر دیا۔تین رکنی بینچ کے معزز ججز نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل اف پولیس کوئٹہ کو حکم دیا کہ محمد مصور کے کیس کی تفتیش اپنے نگرانی میں کریں اور کیس میں پیش رفت سے متعلق عدالت علیہ بلوچستان کو آگاہ رکھا جائے۔ اے سی ایس (ہوم) کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کوئٹہ میں فرانزک سائنس لیبارٹری کے قیام کے سلسلے میں پیش رفت رپورٹ اگلی سماعت سے پہلے جمع کرائیں، جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پراجیکٹ ڈائریکٹر، کوئٹہ سیف سٹی پراجیکٹ کی حاضری حاصل کرے اور بینچ کے سامنے 19 نومبر سماعت کی اگلی تاریخ کو پیش کریں۔ اس آرڈر کی کاپی ایڈووکیٹ جنرل آفس کو بھیجی جائے تاکہ تمام متعلقہ حکام کو معلومات اور تعمیل کے لیے آگے بھیج دیں۔ سماعت کے دوران معزز بینچ کو بتایا گیا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت، اب تک 830 کیمرے نصب کیے جا چکے ہیں، لیکن بدقسمتی سیجن میں سے 630 کیمرے ناقص/ خراب ہیں۔ کیمروں کی خرابی کی وجوہات یا تو آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ یا اس معاملے کے لیے اس کے پروجیکٹ ڈائریکٹر (PD) کو سب سے زیادہ معلوم ہیں۔ یہ حیران کن بات ہے کہ زیر بحث منصوبہ 2013 میں شروع ہوا تھا اور تقریباً 11 سال گزر جانے کے باوجود یہ ابھی تک مکمل نہیں ہوسکا ہے۔ اس معاملے کے پیش نظر، چیف سیکرٹری حکومت بلوچستان کو ہدایت کی گئی ہے کہ کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ کے حوالے سے پیر 18 نومبر 2024 کو انسپیکٹر جنرل پولیس بلوچستان، اے سی ایس (ہوم)، سیکرٹری فنانس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ساتھ سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی، کے ساتھ ایک اجلاس طلب کریں۔ اور اگلی تاریخ سماعت پر جامع رپورٹ جمع کروائیں۔ قبل ازیں عدالت عالیہ بلوچستان کے حکم پر انسپیکٹر جنرل بلوچستان پولیس، ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ، اے سی ایس ہوم اور کمشنر کوئٹہ کے ساتھ ساتھ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو محمد مصور کی کیس سے متعلق نوٹس جاری کیے گئے۔ جس کے جواب میں انسپکٹر جنرل بلوچستان پولیس، اے سی ایس (ہوم)، ڈی آئی جی کوئٹہ اور کمشنر کوئٹہ موجود ہیں۔ آئی جی پی کا کہنا ہے کہ پولیس مغوی کی بحفاظت بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کے ساتھ کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ اور اس سلسلے میں جیو فینسنگ کے علاوہ دیگر تمام ممکنہ انسانی ذہانت اور تکنیکی وسائل کو ضروری کام کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔چونکہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ کیس کی تفتیش پولیس کے ”سیریس کرائم انویسٹی گیشن ونگ” (SCIW) کو سونپی گئی ہے۔ یہاں یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان 1973 کے آئین کے آرٹیکل 9 کے تحت ایک بنیادی حق ہے، جو آزادی کے حق، قید، نظر بندی اور اغوا سے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔ تاہم اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ شہریوں کی آزادانہ نقل و حرکت کو کسی بھی بہانے سے روکا نہ جائے۔
خبرنامہ نمبر 7056/2024
کوئٹہ16نومبر:ٹیم صفا کی جانب سے کوئٹہ میں صفائی مہم جاری ہے۔صفا کوئٹہ کی جانب سے ہفتہ 16 نومبر کو شہر کے مختلف علاقوں میں صفائی کا کام مکمل کیا گیا جس میں طوغی۔ روڈ،علمدارروڈ،علی بھائی روڈ سے کچرے کے ڈھیر اٹھائے گئے۔ جبکہ کلی شابو،پیر ابوالخیر روڈ پر بھی عوامی شکایات کا ازالہ کرتے ہوئی کچرے کے ڈھیر اٹھائے گئے،سرکی روڈ نیواسماعیل کالونی، پشتون آباد میں بھی صفائی کا کام۔مکمل کیا گیا، علاؤہ ازیں مسجد روڈ، طوغی روڈ، کواری روڈ اور پرنس روڈ پر نالیاں کھولنے کیلئے ایمرجنسی بنیادوں پر کام کیا گیا، صفا کوئٹہ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر کو صاف ستھرا رکھنے اور عوام کو بہتر ماحول فراہم کرنے کا مشن جاری رہے گا، عوام ٹیم صفا کے ساتھ اپنا بھرپور تعاون جاری رکھے۔
خبرنامہ نمبر 7057/2024
کوئٹہ 16نومبر:پاکستان پیپلز پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن و صوبائی وزیر ذراعت حاجی علی مدد جتک سے ان کی رہائش گاہ پر مختلف وفود نے ملاقات کی ہے اس موقع پر صوبائی وزیر نے لوگوں کے مسائل بھی سنے حاجی علی مدد جتک کا کہنا تھا کہ لوگوں کے مسائل کا حل میری اولین ترجیح ہے صوبے میں ترقی و خوشحالی کے سفر کو کسی طور پر بھی رکنے نہیں دیا جائے گا اور لوگوں کی ترقی و خوشحالی کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھا جائے گا انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے عوام کی ہمیشہ خدمت کی ہے اور میں بھی صرف لوگوں کی خدمت پر یقین رکھتا ہوں انہوں نے کہا کہ کم وقت میں تاریخی منصوبوں پر کام جاری ہے عوام کا اعتماد اور ساتھ ملتا رہا تو علاقے کا نقشہ بدل دیں گے عوامی حلقوں نے صوبائی وزیر کے اقدامات کو سراہا ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ان کی خدمت کا سلسلہ اگے بھی جاری رہے گا۔
===================================

Sohaib Super Store
·
اجرک سوٹ 3 پیس
سندھی کڑاھی شرٹ دوپٹہ کڑھائی کے ساتھ
3,000/- روپے ……
( 03094386375 )
WhatsApp

8 رنگ والا بلوچی کڑاھی سوٹ
قیمت 4,000 روپے
( 03094386375 )
WhatsApp

Embroidery Ladies Suit
( 3,000/- )روپے
For Order Please Contact
( 03094386375 )
WhatsApp
=====================================


بیرون ملک بہترین تعلیم کے لیے کنسلٹنٹ سے رہنمائی حاصل کریں ،ابھی رابطہ کریں
بیرون ملک بہترین تعلیم کے لیے کنسلٹنٹ سے رہنمائی حاصل کریں ،ابھی رابطہ کریں۔
تفصیلات کے مطابق ایسے نوجوان طلبا طالبات جو بیرون ملک اعلی تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں اور بہترین انٹرنیشنل یونیورسٹیز اور کالجز میں داخلہ حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اسٹڈی ویزا یا اسٹوڈنٹ ویزے پر باہر جانا چاہتے ہیں انہیں کب کہاں کیسے داخلہ مل سکتا ہے

ان کی مطلوبہ کوالیفیکیشن کیا ہے کون سی دستاویزات درکار ہوتی ہیں مختلف یونیورسٹیز اور کالجز کی فیس کتنی ہے ادائیگی کیسے ہوتی ہے کتنے عرصے
کا کورس ہوتا ہے اور کتنے عرصے کا ویزا ملتا ہے جو اسٹوڈنٹ پاکستان سے جا کر باہر بڑھ رہے ہیں ان کے تجربات کیا ہیں جو بیرون ملک جانا چاہتے ہیں ان کو کیا تیاری کرنی چاہیے بہترین اعلی تعلیمی مواقع کہاں کہاں پر میسر ہیں پاکستانی اسٹوڈنٹس ان مواقع سے کب کیسے کہاں فائدہ اٹھا سکتے ہیں یہ اور اس طرح کے اور بہت سے سوالات کا جواب حاصل کرنے اور مستقبل کے کیریئر کی رہنمائی کے
لیے ہمارے پاکستان اور بیرون ملک موجود کنسلٹنٹ سے رہنمائی حاصل کرنے کے لیے ابھی رابطہ کریں اپنے کوائف فون نمبر اور ای میل جیوے پاکستان کے ای میل
Jeeveypakistan@yahoo.com
اور واٹس ایپ
03009253034
پر ارسال کریں ۔ کنسلٹنٹ کی ٹیم خود آپ سے رابطہ کرے گی اپنی دستیابی اور وقت کی سہولت کے حوالے سے آپ خود بتائیں ۔
=========================























