محکمہ ایمرجنسی سروسز میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ

صوبائی وزیر صحت و ایمرجنسی سروسز خواجہ سلمان رفیق، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان اور اولمپیئن گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے محکمہ ایمرجنسی سروسز میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر صوبہ پنجاب اور سندھ کے افسران، ہیڈ کوارٹرز اینڈ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کیافسران، ڈویژنل ایمرجنسی افسران،میڈیا کے نمائندگان اورخاص طور پرریسکیورز کے اہل خانہ نے بھی شرکت کی۔ سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ (ESD) ڈاکٹر رضوان نصیر نے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی لاہور میں سندھ ایمرجنسی ریسکیو سروس کیپاس آؤٹ ہونے والے 438 ریسکیورز سے حلف لیا۔ انہوں نے ریسکیورزکی پیشہ ورانہ تربیت کی کامیاب تکمیل اور لائیو سیونگ ایمرجنسی سروس کا حصہ بننے پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے پاس آؤٹ ہونے والے ریسکیورز اور ان کے اہل خانہ اور ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے انسٹرکٹرز کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا میں ارشد ندیم قومی ہیرو کوپاکستان کا نام روشن کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں اوراس میں کوئی شک نہیں ڈاکٹر رضوان نصیر کی غیر متزلزل کاوش نے ریسکیو کو اقوام متحدہ میں سرٹیفائیڈ کروایا۔جہاں ڈسپلن، کارکردگی،میرٹ اور ہمت ہو وہاں ریسکیو جیسی مثالیں قائم ہوتی ہیں میں اس ریجن میں پہلی فضائی سروسز کی فراہمی پہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،ریسکیو 1122 نے ایک مثال قائم کی ہیاگر ہم ایسی محنت کریں تو نتیجہ ریسکیو 1122 اور ارشد ندیم اولمپئین کیصورت میں آتا ہے پاس آؤٹ ہونیوالے ریسکیور پردو ذمہ داریاں ہیں، لوگوں کی جانیں بچانا اور اس ادارے کی عزت اور معیار کو برقرار رکھنا۔ انہوں نیمزید کہا کہ اکیڈمی میں زندگی بچانے والی عملی مہارتوں پرتربیت مکمل کرنے والے سندھ کے ریسکیورز پنجاب سے بھائی چارے کا پیغام لے کر جا رہے ہیں۔ سب سے بڑھ کر میں یہاں یہ بتانا چاہوں گا کہ ہم پاکستانی ہونے کے ناطے فخر محسوس کرتے ہیں کہ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کی پاکستان ریسکیو ٹیم جوجنوبی ایشیا کی پہلی اقوام متحدہ انسراگ سرٹیفائیڈ ٹیم ہے اور اس سرٹیفیکیشن کی وجہ سے اس ریسکیو ٹیم نے ترکیہ کے زلزلے میں ریسکیو آپریشن کے نتیجے میں بہت سی جانیں بچائیں۔مزید برآں اس سرٹیفیکیشن کی وجہ سے پاکستان کو اقوام متحدہ انسراگ کی جانب سے ایشیا پیسیفک ریجنل چیئر 2024 کے اعزاز سے نوازا گیا اور اس اعزازکے نتیجے میں پاکستان ریسکیو ٹیم اکتوبر 2024 لاہور میں دو بین الاقوامی ایونٹس کا انعقاد کرے گی جس کے لیے میں ٹیم کمانڈر ڈاکٹر رضوان نصیر اورانکی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتا ہوں جن کی وجہ سے پاکستان کو یہ اعزاز ملا۔ انہوں نیگزشتہ سال پنجاب کے مختلف شہروں میں سیلاب سے بچاؤ کے آپریشن کا مشاہدہ کرنے کے اپنے تجربے کو بھی یاد کیا اور 1122 کی منظم کوششوں کو سراہا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت و ایمرجنسی سروسز خواجہ سلیمان رفیق نے ایمرجنسی سروسز کو مزید بہتر بنانے پراسپیکرپنجاب اسمبلی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف صاحبہ کی زیر نگرانی موجودہ حکومت عوام کو بہترین خدمات کی فراہمی کے لیے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے دن رات کوشاں ہے۔آج پاس آؤٹ ہونے والے تمام ریسکیورز اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ہمارے قومی ہیرو ارشد ندیم نے پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کر دیا ہے۔ پاکستان کا جھنڈا لہرانے والے ہر پاکستانی سے ہمیں عشق ہے۔ ارشد ندیم ایک محنتی اور عاجز انسان ہیں۔ حکومت میاں چنوں میں ریسکیو آفس کو ارشد ندیم کے نام سے منسوب کر رہی ہے اور میاں چنوں سے پچیس کلو میٹر پر ایک نیا ریسکیو آفس کھولنے کا بھی اعلان کررہی ہے۔
سیکرٹری ایمرجنسی سروسز نے آغاز سے لے کر اب تک پاکستان ریسکیو ٹیم کوجنوبی ایشیا کی پہلی اقوام متحدہ انسراگ سیسرٹیفائیڈ ٹیم بننے کے سفر کو بیان کیا۔ انہوں نے اولمپیئن ارشد ندیم کو جیولن تھرو میں گولڈ میڈل جیتنے اور شاندار کامیابی پر پوری قوم کا سر فخر سے بلند کرنے پر ان کی تاریخی کامیابی کو سراہا۔ ریسکیو 1122 کی کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سیکریٹری ایمرجنسی سروسز نے کہاکہ دورانِ حادثات 15 ملین سے زیادہ متاثرین کو بچانا، 2لاکھ 42 ہزارسے زیادہ فائر ایمرجنسیز میں بروقت ریسپانس اور پیشہ وارانہ ف فائر فائٹنگ کی بدولت 673 بلین کے نقصانات ہونے سے بچایا گیا۔ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی نے پاکستان کے تمام صوبوں کے 25ہزار سے زیادہ ایمرجنسی اہلکاروں کو تربیت دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی دیگر ممالک تاجکستان، شام اور سری لنکا کیایمرجنسی سروسز کے اہلکاروں کی تربیت میں بھی مدد کر رہا ہے۔ انہوں نے سپیکرپنجاب اسمبلی، وزیر برائے صحت و ایمرجنسی سروسز اور حکومت پنجاب کا ایمرجنسی سروس کی حمایت اور اسے مضبوط بنانے پر شکریہ ادا کیا۔
قبل ازیں پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس نے ڈیپ ویل ریسکیو، واٹر ریسکیو، فائر فائٹنگ، تنگ جگہوں سے اربن سرچ اینڈ ریسکیو اور اونچائی سے ریسکیو کی فرضی مشقوں کے دوران ایمرجنسی مینجمنٹ میں اپنی پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔ آخر میں مہمان خصوصی نے کورس میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ریسکیورز کو انعامات سے نوازا۔