دی یونیورسٹی آف لاہور میںکیو ایس ورلڈ ریونیورسٹی رینکنگ ایوارڈ تقریب کا انعقاد کیا گیا

لاہور(جنرل رپورٹر)دی یونیورسٹی آف لاہور میںکیو ایس ورلڈ ریونیورسٹی رینکنگ ایوارڈ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں چیئر مین پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر شاہد منیر نے مہمان خصوصی اور ریجنل مینجر کیو ایس رینکنگ رامی اود نے بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی ۔ ایوارڈ تقریب میں ڈپٹی چیئر مین بورڈ آف گورنرز دی یونیورسٹی آف لاہور عزیر رئوف ، ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف، ڈائریکٹر کیو ای سی سید فیضان حیدر، سینئر کنسلٹنٹ کیو ایس زعیم صدیقی ،وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز ، وائس چانسلر رئوف اعظم، طلعت نصیر پاشا سمیت 30سے زائد یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز اور فیکلٹی ممبران نے شرکت کی ۔ کیو ایس ورلڈ رینکنگ ایوارڈ تقسیم سے خطاب کر تے ہوئے چیئر مین پنجا ب ہائر ایجو کیشن کمیشن ڈاکٹر شاہد منیر نے کہا کہ گزشتہ تین سال سے پاکستانی یونیورسٹیز نے کیو ایس اور ٹائمز ہائر ایجوکیشن رینکنگ میں ترقی کی ہے اور دونوں رینکنگ میں

پاکستانی یونیورسٹیز عالمی سطح پر مقابلہ کر رہی ہیں ۔ہم ہائر ایجوکیشن کی اپنی رینکنگ بھی بنا رہے ہیں تاکہ یونیورسٹیز میں تعلیم کے معیار کو مزید بہتر بنا سکیں ۔اگر ہم اپنی یونیورسٹیز کا مقابلہ ماڈرن ورلڈ سے کریں تو معلوم ہوگا کہ انکی یونیورسٹیز بہت پرانی ہیں جبکہ ہمارے پاس سب سے پرانی یونیورسٹی پنجاب یونیورسٹی ہے جسکی عمر140سال کے قریب ہے ۔ہم نے ہائر ایجوکیشن کا سفر2005میں شروع کیا تھا ۔یونیورسٹیز میں تعلیم سیکھانے کے ساتھ ریسرچ ورک پر توجہ دینی چاہیے ۔پاکستانی یونیورسٹیز کو ریسرچ سے اپلائیڈ ریسرچ کی طرف جانا ہوگا۔انڈسٹری اور تعلیمی اداروں میں موجود فاصلے کو ختم کرنا ہوگا۔ہم وائس چانسلرز کو آگاہ کر رہے کہ ریسرچ کو اپلائیڈ ریسرچ پر منتقل کریں ۔ پاکستان میں صرف 38فیصد یوتھ کو ہائر ایجوکیشن تک رسائی ہے ۔ہمیں دہشت گردی جیسے خطرات کاسامنا ہے جسکی وجہ سے انٹرنیشنل سٹوڈنٹس اور فیکلٹی پاکستان نہیں لا سکے ۔گیسٹ آف آنر ریجنل مینجر کیو ایس رینکنگ رامی اود نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خصوصی یونیورسٹی آف لاہور آکر بہت خوشی ہوئی ہے ۔پاکستان میں یونیورسٹیز نے گزشتہ چند سالوںمیں ہائر ایجوکیشن کے میدان میں اپنی سبقت قائم کی ہے جس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے ۔پاکستان کی 14یونیورسٹیز عالمی رینکنگ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں جو ایک قابل ستائش اچیو منٹ ہے ۔ یونیورسٹی آف لاہور پرائیویٹ سیکٹر میں دوسرے نمبر کی یونیورسٹی ہے جس نے کیو ایس ورلڈ رینکنگ میں د وسری پوزیشن حاصل کی ہے۔9یونیورسٹیز نے گزشتہ سال کی نسبت امپروو کیا ہے ۔انٹرنیشنل سطح پر مقابلے کے لیے پاکستانی یونیورسٹیز کو ریسرچ ورک پر خصوصی توجہ دینا ہوگی ۔پاکستانی یونیورسٹیز اور سٹوڈنٹس کا فیوچر برائٹ ہے اس کے لیے انہیں عالمی سطح پر اپنی حیثیت منوانے کے لیے ریسرچ ورک کو مزید بہتر کرنا ہوگا۔ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ کیو ایس رینکنگ میں پہلے 9انڈیکیٹرز تھے اب تین اور شامل کیے گئے ہیں جس سے رینکنگ کا معیار مزید بہتر ہوا ہے ۔یونیورسٹیز کو ٹیچنگ اور ریسرچ دونوں پر فوکس کرنے کی ضرورت ہے ۔14پاکستانی یونیورسٹیز انٹرنیشنل رینکنگ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں ۔تقریب کے اختتام پر رینکنگ میں جگہ بنانے والی یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز و نمائندگان میں ایوارڈ سرٹیفکیٹس تقسیم کیے گئے۔