کاغان سوسائٹی میں بھی کروڑوں روپے کی کرپشن پر سابقہ چیئرمین عبدالواسع کیخلاف تحقیقات کاآغاز،

انکوائری کا آغاز

بدنامِ زمانہ لینڈ گریبر عبدالواسع اور اس کے بھائیوں نے ملٹی کلر، گرین ویسٹا، سلفیا سمیت 50 سے زائد سرکاری زمینوں پر گوٹھ کاٹ کے فروخت کر ڈالے

کاغان سوسائٹی میں بھی کروڑوں روپے کی کرپشن پر سابقہ چیئرمین عبدالواسع کیخلاف تحقیقات کاآغاز،

کاغان کاچوری شدہ ریکارڈ غیر قانونی طور پر اپنے گھر میں رکھ کر جعلی فائلوں کے بنانے اور خرید وفروخت میں ملوث ہونے کابھی انکشاف

بدنامِ زمانہ لینڈ گریبرعبدالواسع سابقہ چیرمین فشری حافظ عبدالبر کا بڑا بھائی ہے اور اداروں میں پیپلزپارٹی کے اہم وزرا اور رہنماؤں کے ناموں کا بے دریغ استعمال کرتاہے،ذرائع

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی کی قیمتی زمینوں پر جعلی کھاتوں اور بعض سرکاری افسران کو رشوت کے عوض ملوث کرکے بیچنے اور گوٹھ آباد کو کوآپریٹئو سوسائٹی کے ناموں سے بیچنے والے گروہ کا انکشاف،تحقیقاتی اداروں نے انکوائری شروع کردی جلد اس گروہ میں شامل افراد کی گرفتاری کا امکان ہے ذرائع کے مطابق گلشن معمار سے متصل مختلف گوٹھ آباد کی زمینوں پر سلفیا، ملٹی کلر، گرین ویسٹا،نامی جعلی اسکیموں کو اربوں روپے میں فروخت کرنے والے گروہ کے سربراہ معروف لینڈ گریبر عبدالواسع کیخلاف تحقیقاتی ادارے حرکت میں آگیے ہیں،ذرائع کا بتانا ہے

کہ عبدالواسع کے سابقہ ملازمین کی جانب سے بڑی تعداد میں تحقیقاتی اداروں کو درخواستیں دی گئی تھیں جس پر ادارے حرکت میں آگیے ہیں ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ عبدالواسع نامی لینڈ گریبر پر کراچی کی قیمتی زمینوں کو ہتھیا کر فروخت کرنے کیخلاف تحقیقات کا آغاز ہوچکا ہے، تاہم اس گروہ میں شامل مزید افراد کی بھی انکوائری کی جارہی ہے نیب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عبدالواسع اور اس کے بھائیوں پر پچاس سے زائد گوٹھوں کو جعلی طور پر بیچنے کا انکشاف ہوا ہے اور اس سے حاصل شدہ رقم اربوں روپے بتائی جاتی ہے ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل بھی بیشتر مرتبہ اس گینگ کیخلاف تحقیقات ہوئی ہیں تاہم اب تک کوئی کاروائی عمل میں نہیں آسکی تھی لیکن اس مرتبہ جو ثبوت اداروں کو موصول ہوئے ہیں وہ اس قدر ٹھوس ہیں کہ محکمہ جاتی کاروائی مکمل ہوتے ہی ان افراد کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، واضح رہے بدنام زمانہ لینڈ گریبر عبدالواسع پر کاغان سوسائٹی کے ریکارڈ کو چوری کرنے اور کروڑوں روپے کی مٹی ہڑپ جانے سمیت ریکارڈ کے غیرقانونی استعمال کے بعد اربوں روپے کی جعلی فائلوں کو بنا کر بیچنے کا بھی الزام عائد ہے۔