28جون2024
ریلوے ورکر یونین نے بجلی ،گیس اور تباہ کن مہنگائی کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر تنخواہوں اور الاؤنسز میں 100 فیصد اضافہ نہ کیا گیا،مہنگائی کے طوفان کو روکنے کے لیے بجلی، گیس، پٹرول کی قیمتوں کو کم نہ کیا گیا تو احتجاجی تحریک کو کوئی روک نہیں سکے گا۔
ان خیالات کا اظہار ریلوے ورکر یونین کے مرکزی لیڈر جنید اعوان، چیف ارگنائزر غلام نبی بروہی، مرکزی سیکرٹری انفارمیشن مبارک حسین ،مرکزی جوائنٹ سیکرٹری طاہر بھٹی، مرکزی ڈپٹی ارگنائزر امتیاز خان، مرکزی جنرل سیکرٹری ظفر اعجاز اور دیگر قائدین نے بجلی کے بلوں میں اضافہ کے خلاف خصوصی اجلاس سے خطاب کے موقع پر کیا۔ریلوے ورکرز یونین تارا نشان کے مرکزی عہدیداران کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کا جینا حرام کر دیا ،سرکاری ملازم بیچارے خون کے انسو رو رہے ہیں، پیٹرول گیس بجلی سمیت ٹیکسز میں اضافہ نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔ 25 فیصد تنخواہیں میں جب کہ مہنگائی میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا ۔ ریلوے ملازمین بجلی اور گیس کے بل دینے سے قاصر ہیں۔ ن لیگ کی حکومت نے اپنے پہلے بجٹ میں ٹیکس اور مہنگائی کے بم گرائے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج عوام کسی حکومت اور کسی سیاسی پارٹی پر یقین نہیں رکھتی۔ پیپل پارٹی نے اسمبلی میں اپنا رول احسن طور پر انجام دیا۔پنشن اصلاحات اور تنخواہوں پر ٹیکس کی واپسی ایک بہتر اقدام ہے.موجودہ مہنگائی حکومت کی ناکامیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اجلاس کے اختتام پر فیصلہ کیا گیا کہ ریلوے ورکر یونین بجلی ،گیس اور تباہ کن مہنگائی کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کرے گی اور حکومت سے مطالبہ کرے گی کہ تنخواہوں اور الاؤنسز میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے ، مہنگائی کو طوفان کو روکنے کے لیے بجلی، گیس، پٹرول کی قیمتوں کو کم کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔