چین کا چھانگ عہ 6 مشن

تحریر زبیر بشیر
حالیہ عرصے میں چین کا خلائی پروگرام شاندار کامیابیاں رقم کررہا ہے۔ چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن کے مطابق، 8 مئی کو بیجنگ ایرو اسپیس فلائٹ کنٹرول سینٹر کے کنٹرول کے تحت، چھانگ عہ-6 قمری تحقیقی مشن نے چاند کے قریب بریک لگانے کے عمل کو انجام دیا اور کامیابی کے ساتھ چاند کے مدار میں داخل ہو گیا۔
چاند کے قریب بریک لگانا چھانگ عہ-6 قمری پروب کی پرواز کے دوران مدار میں کنٹرول کی ایک اہم سرگرمی ہے۔ چاند کے قریب پہنچنے پر، مشن نے بریک لگائی ، اس طرح مشن چاند کی کشش ثقل کی وجہ سے قمری مدادر میں داخل ہوگیا۔
اس کے بعد، چھانگ عہ-6 قمری مشن کے ساتھ جانے والا لینڈر چاند کے عقبی حصے میں جنوبی قطب-آٹکن بیسن پر منصوبے کے مطابق سافٹ لینڈنگ کرے گا اور چاند کے عقبی حصے سے نمونے لینے اور واپسی کے مشن کو انجام دےگا۔
3 مئی کی شام پانچ بج کر ستائیس منٹ پر چین کے وین چھانگ خلائی لانچ سائٹ سے لانگ مارچ 5 وائی 8 کیریئر راکٹ کے ذریعے چھانگ عہ 6 مشن کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا، جو زمین اور چاند کی منتقلی کے مدار میں درست طریقے سے داخل ہوا، اور لانچ مشن مکمل طور پر کامیاب رہا۔
چھانگ عہ 6 مشن نے عالمی سطح پر چاند کے دور دراز حصے سے نمونے واپس لینے کا پہلا سفر شروع کیا ہے اور پہلے سے منتخب لینڈنگ اور سیمپلنگ ایریا چاند کے دور دراز حصے میں جنوبی قطب ایٹکن بیسن ہے۔
اطلاعات کے مطابق چھانگ عہ 6 مشن کے آغاز سے لے کر نمونوں کی واپسی تک کا سارا عمل تقریباً 53 دن کا ہے۔
تیس تاریخ کی سہ پہر شینزو-17 انسان بردار خلائی جہاز کا واپسی کیپسول ڈونگ فینگ لینڈنگ سائٹ پر کامیابی کے ساتھ اتر گیا۔
اٹھائیس تاریخ کو شینزو 17 کے عملے نے چینی خلائی اسٹیشن کا انتظام شینزو 18 کے عملے کے حوالے کر دیا۔ اب تک، شینزو 17 کے خلابازوں نے تمام طے شدہ اہداف مکمل کر لیے ہیں اور جلد ہی شینزو 17 انسان بردار خلائی جہاز کے ذریعے دونگ فنگ لینڈنگ سائٹ پر واپس آ جائیں گے۔ لینڈنگ سائٹ پر متعلقہ ادارے خلابازوں کی واپسی کے لیے تیاریاں کر رہے ہیں۔
چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس کے مطابق چین کے انسان بردار خلائی جہاز اور خلائی اسٹیشن کمپلیکس کی کامیاب ڈاکنگ کے بعد شینزو-18 کے خلاباز ، خلائی جہاز کے ریٹرن ماڈیول سے آربٹ ماڈیول میں داخل ہوگئے ہیں ۔ بیجنگ وقت کے مطابق 26 اپریل کی صبح پانچ بج کر چار منٹ پر تھیان گون سپیس اسٹیشن پر موجود شینزو 17 کے عملے نے سپیس اسٹیشن کا دروازہ کھولا اور شینزو 18 کے عملے کا استقبال کیا ۔ دونوں مشنز کا عملہ یعنی یہ چھ خلاباز مختلف طے شدہ فرائض کی انجام دہی کے لیے تقریباً پانچ دن تک خلائی اسٹیشن میں ایک ساتھ کام کریں گے۔
چاند کی تلاش کے مشن سے لے کر اگلی نسل کی خلائی ٹیکنالوجیز کی ترقی تک، مستقبل کے لیے چین کے وژن کی کوئی حد نہیں ہے۔ چاند کی سطح پر چھانگ عہ فائیو خلائی جہاز کی حالیہ کامیاب لینڈنگ کے ساتھ، چین نے روبوٹک ریسرچ میں اپنی قابلیت کا مظاہرہ کیا ہے، جس سے چاند اور اس سے آگے مستقبل کے عملے کے مشن کے لیے راہ ہموار ہوئی ہے۔
جیسا کہ چین اپنے خلائی کامیابی میں اگلے باب کی تیاری کر رہا ہے، دنیا توقع اور تحسین کے ساتھ دیکھ رہی ہے۔ شینزو 18 مشن علم اور دریافت کے لیے انسانیت کی اجتماعی جستجو کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے-