ایران سے تیل حاصل کرنے والوں پر امریکی پابندیوں کا بل منظور

واشنگٹن(این این آئی)امریکی ایوان نمائندگان نے ایک مسودہ قانون کی منظوری دی ہے جس میں امریکی انتظامیہ کو ایرانی تیل حاصل کرنے اور اسے صاف کرنے والی بندرگاہوں اور ریفائنریوں پر پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایوان نمائندگان کی طرف سے منظور کردہ مسودہ قانون میں امریکا میں منجمد روسی اثاثوں کو ضبط کرنے اور یوکرین کو ان کی منتقلی کی بھی اجازت دی گئی ہے۔کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہاکہ امریکہ “روسی اثاثوں کی ضبطی کا ذمہ دار ہوگا”۔ترجمان نے مزید کہا کہ “روسی اثاثوں کی ضبطی سے امریکا کی شبیہہ کو نقصان پہنچے گا اوریہ اقدام ملک میں سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کرنے کا باعث بنے گا”۔
==========================

پاکستان اور ایران کے درمیان دیرینہ تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہیں
پاکستان اور ایران کے دیرینہ تعلقات باہمی احترام کے رشتے میں جڑے ہیں۔۔۔ دونوں ملک دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں موجود مواقع کو بروئے کار لانے کے لیے پر عزم ہیں ۔۔۔ملاقاتوں کے ایجنڈے میں پاک ایران تعلقات کو مزیدمضبوط بنانااورتجارت، توانائی ، زراعت اور لوگوں کے درمیان روابط سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کا فروغ شامل ہے۔۔۔
=======================

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی آج پاکستان کے تین روزہ تاریخی دورے پر پہنچیں گے ، اہم معاہدوں اور مفاہمتوں کی یاداشتوں پر دستخط ہوں گے،دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی صدر کے ساتھ خاتون اول، وزیر خارجہ ، کابینہ کے دیگر ارکان اور اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ ایک بڑا تجارتی وفد بھی ہمراہ ہوگا،ابراہیم رئیسی، وزیر اعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری،چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی ، اسپیکر قومی اسمبلی اسپیکر ایاز صادق سے ملاقاتیں کریں گے، ایرانی صدرلاہور اور کراچی بھی جائیں گے جہاں وزراعلیٰ اور دونوں صوبوں کے گورنرز سے بھی ملاقات ہوگی، کمشنر کراچی نے کل منگل کے روز شہر میں عام تعطیل کا اعلان کردیا ہے ، کراچی میں تمام نجی اور سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے،منگل کو ایرانی صدر کو جامعہ کراچی پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دیگی،جبکہ ان کی اہلیہ خاتون اول ڈاکٹر جمیلہ عالم الہدی کی تحریر کردہ کتاب کی تقریب رونمائی بھی جامعہ کراچی کے زیر اہتمام آئی بی اے سٹی کیمپس میں شام کو ہوگی،۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے پاس پاکستان۔ ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے ، تجارت، رابطے، توانائی، زراعت، اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا وسیع ایجنڈا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی 22 اپریل (پیر) سے 24 اپریل (بدھ) تک پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک کی قیادتیں علاقائی اور عالمی پیش رفت اور دہشت گردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لئے دو طرفہ تعاون پر بھی بات کریں گے۔ترجمان نے کہاکہ پاکستان اور ایران کے درمیان مضبوط تاریخی، ثقافتی اور مذہبی دوطرفہ تعلقات ہیں، یہ دورہ پاک۔ ایران تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ایک اہم موقع ہے۔کمشنر کراچی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی ڈویژن میں تمام نجی اور سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔23 اپریل کو اعلی غیر ملکی مہمانوں کی آمد پر کمشنر کراچی ڈویژن نے عام تعطیل کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ 23 اپریل منگل کو ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچیں گے۔کراچی میں ایرانی صدر کی وزیراعلی سندھ اور گورنر سندھ سے ملاقاتیں ہوںگی۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی میں مزار قائد پر بھی حاضری دیں گے۔صدر رئیسی(آج) پیر کو وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کریں گے، وزیراعظم کی طرف سے ایرانی مہمانوں کو ظہرانہ دیا جائے گا۔
=======================

پاکستان سے باہمی تجارت کا حجم 10 ارب ڈالرز تک لے جائیں گے: ایرانی صدر
ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کا کہنا ہے کہ پاکستان سے باہمی تجارت کا حجم 10 ارب ڈالرز تک لے جائیں گے۔

پاکستان روانگی سے قبل تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ اور برادر اسلامی ملک ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان عوامی اور حکومتی سطح پر تاریخی تعلقات قائم ہیں، ماضی سے آج تک پاکستان اور ایران میں بہت اچھے سیاسی، اقتصادی اور مذہبی تعلقات ہیں۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی 3 روز کے دورے پر پاکستان پہنچ گئے

ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ مختلف عالمی مسائل پر ایران اور پاکستان مشترکہ مؤقف رکھتے ہیں، انسانی حقوق، فلسطین، انسدادِ دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان اور ایران کا مشترکہ مؤقف ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران متعلقہ امور پر ایک د وسرے سے تعاون کرتے ہیں، پاکستان ایرانی مارکیٹ سے فائدہ اٹھاسکتا ہے۔

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں حکام کے ساتھ سیکیورٹی، اقتصادی اور تجارتی امور پرمذاکرات ہوں گے۔

واضح رہے کہ ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

ایرانی صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ، ایرانی وزیرِ خارجہ، کابینہ ارکان، اعلیٰ حکام اور تاجر بھی ہیں۔