پرنسس آف ویلز کیٹ مڈلٹن کینسر میں مبتلا، بیماری کو شکست دینے کا عزم

پرنسس آف ویلز اور شاہ برطانیہ چارلس سوم کی بڑی بہو کیٹ مڈلٹن نے انکشاف کیا ہے کہ ان میں کینسر کی تشخیص ہوئی ہے اور وہ اس وقت اس موذی مرض سے نبرد آزما ہیں۔

شہزادہ ولیم کی 42 سالہ اہلیہ کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت بیماری کی روک تھام کےلیے کیمو تھراپی کے مراحل سے گزر رہی ہیں۔

کیٹ مڈلٹن نے اپنے فرائض کی انجام دہی شروع کردی

انہوں نے اپنے ایک انتہائی جذباتی اور بے مثال ویڈیو پیغام میں برطانوی قوم کو یقین دلایا کہ وہ جلد تندرست ہوجائیں گی۔ یہ ویڈیو ریکارڈنگ دو روز قبل ونڈسر محل میں کی گئی۔

کیٹ مڈلٹن نے کہا کہ یہ خبر ایک بڑا دھچکا ہے اور وہ اور ان کے شوہر شہزادہ ولیم نجی طور پر وہ سب کچھ کر رہے ہیں جو کہ بیماری سے نمٹنے اور اپنے نوجوان خاندان کی بہتری کے لیے کرسکتے ہیں۔

یاد رہے کہ یہ خبر ان کی اور ان کے شوہر شہزادہ ولیم کی چند روز قبل مسکراتے ہوئے محل کے قریب ان کے پسندیدہ فارم شاپ سے نکلتے ہوئے نظر آنے کے بعد سامنے آئی ہے۔

کینٹربری کے آرچ بشپ شاہی خاندان کی حمایت میں سامنے آگئے

شاہی محل کے مطابق شہزادی کے کینسر کی تشخیص ان کے جنوری میں ہونے والی پیٹ کی بڑی سرجری کے بعد ہوئی ہے، محل کے مطابق انہیں کس قسم کا اور کس اسٹیج کا کینسر ہے اس کے بارے میں لوگ قیاس آرائی نہ کریں۔

واضح رہے کہ شاہ چارلس سوم کا بھی اس وقت کینسر کا علاج جاری ہے، شاہ چارلس اور ملکہ کو شہزادی کی بیماری کی صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم رشی سونک نے کہا ہے کہ پورے ملک کے عوام کی ہمدردیاں اور محبت شہزادی کیٹ مڈلٹن ساتھ ہے، ان کے مطابق اس خبر کے سامنے آتے ہی پوری دنیا سے انکے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
===================

عزیز بہو کیٹ کے حوصلے پر مجھے فخر ہے، بادشاہ چارلس

عزیز بہو کیٹ کے حوصلے پر مجھے فخر ہے، بادشاہ چارلس
برطانیہ کے بادشاہ چارلس کا کہنا ہے کہ عزیز بہو کیٹ کے حوصلے پر مجھے فخر ہے۔

بادشاہ چارلس نے 42 سالہ شہزادی کیٹ مڈلٹن کے بھی کینسر میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی۔

انہوں نے کیٹ مڈلٹن کے کینسر میں مبتلا ہونے کے بیان پر اپنا ردعمل دیا۔

بکھنگم پیلس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جس حوصلے سے کیٹ نے بات کی، بادشاہ کو اس پر فخر ہے۔

ہیری اور میگھن نے بھی کیٹ مڈلٹن کی صحت یابی کیلئے تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ 75 برس کے بادشاہ چارلس بھی کینسر کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔

بادشاہ چارلس اور شہزادی کیٹ نے پچھلے ہفتے اسپتال میں ایک ساتھ گزارے ہیں۔
==================

برطانوی بادشاہ چارلس کے بعد شہزادی کیٹ میڈلٹن بھی کینسر میں مبتلا
ویب ڈیسکاپ ڈیٹ 23 مارچ 2024

برطانوی شہزادی کیٹ مڈل ٹن نے کینسر کے مرض میں مبتلاہونے کا انکشاف کیا ہے۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق کیٹ مڈل ٹن کی جانب سے جاری ویڈیو بیان میں بتایا گیا کہ ان کو کینسر کے مرض کی تشخیص ہوئی اور کیموتھراپی جاری ہے، کینسر کامرض ابتدائی اسٹیج پر ہے۔

رپورٹ کے مطابق 42 سالہ کیٹ مڈلٹن جنوری سے کسی عوامی تقریب میں نہیں دکھائی دیں، شہزادی کیٹ مڈل ٹن کے تین بچے ہیں اور انھیں بیماری سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔

شہزادی کیٹ کا کہنا تھا کہ دوران علاج شہزادہ ولیم سے بھرپورسپورٹ مل رہی ہے۔

برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کیٹ مڈل ٹن سے پوری برطانوی قوم کو پیار ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ برطانوی شاہی محل نے بادشاہ چارلس سوم میں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کی تصدیق کی تھی جب کہ اس خبر سے دنیا بھر میں برطانوی شاہی خاندان کے پیروکار افراد پریشان ہوگئے تھے۔

بادشاہ چارلس پہلے تخت نشین بادشاہ تھے جنہوں نے تخت پر ہوتے ہوئے خود میں کینسر کی تشخیص کی تصدیق بھی کی۔

بادشاہ چارلس سے قبل ان کے دادا بادشاہ جارج ششم کی موت کے بعد شاہی محل نے 1952 میں ان کی موت کا سبب پھیپھڑوں کی کینسر کو قرار دیا تھا۔

شاہی محل نے جارج ششم کی موت کے بعد ان میں کینسر کی تصدیق کی تھی، اس سے قبل ان کی بیماری سے متعلق معلومات کو خفیہ رکھا گیا تھا۔

اسی طرح بادشاہ چارلس کی والدہ ملکہ برطانیہ کا انتقال بھی 96 برس کی عمر میں ہوا تھا، تاہم تاحال عوام کو ان کی موت کی اصل وجوہات کا علم نہیں اور ان کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر ملکہ کےموت کا سبب زائد العمری قرار دیا گیا تھا۔

یوں بادشاہ چارلس کے والد کا انتقال بھی 100 برس میں ہوا تھا اور وہ بھی متعدد بار ہسپتال میں زیر علاج رہے تھے لیکن ان کی بیماری سے متعلق بھی کوئی مکمل وضاحت نہیں کی گئی تھی۔

حال ہی میں بادشاہ چارلس کی بہو اور شہزدہ ولیم کی اہلیہ شہزادی کیٹ مڈلٹن کا بھی پیٹ کا آپریشن ہوا تھا اور شاہی محل نےصرف یہ بتایا تھا کہ ان کی سرجری کردی گئی۔

یوں بادشاہ چارلس پہلے برطانوی بادشاہ ہیں، جنہوں نے کینسر کی تشخیص ہوتے ہی اس کی تصدیق کی اور ان کے اس عمل کی تعریفیں بھی کی جا رہی ہیں۔

بادشاہ چارلس کی جانب سے کینسر کی تصدیق کیے جانے کے بعد یوکے کینسر ریسرچ کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں کینسر سے متعلق آن لائن معلومات حاصل کرنے میں 42 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ اس وقت بھی برطانیہ میں کینسر کے 30 لاکھ مریض کینسر کا مقابلہ کر رہے ہیں اور وہاں ہر 90 سیکنڈ بعد ایک مریض میں کینسر کی تشخیص ہوتی ہے جب کہ وہاں یومیہ ایک ہزار کینسر کے نئے مریض سامنے آتے ہیں۔