ایکپریس ڈیلیوری کی چینی صنعت


اعتصام الحق ثاقب
============

اگر آپ سے کوئی کہے کہ دنیا میں ایک ملک ایسا بھی ہے جہاں ہر سیکنڈ میں 4,000 سے زیادہ پارسل تیار کیے جاتے ہیں اور جہاں ہر اوسط شخص نے گزشتہ سال 90 سے زیادہ پارسل وصول کیے تو آپ حیران مت ہوئیے گا ،کیوں کہ یہ جھوٹ نہیں، سچ ہے۔اور پھر اگر کوئی آپ سے سوال کرے کہ وہ ملک کون سا ملک ہے تو آپ اطمینا ن سے جواب دیجئے گا کہ وہ ملک” چین “ہے۔
پارسل ڈلیوری کی مستقل ترقی کرتی صنعت نہ صرف چینی صارفین کو فائدہ پہنچا رہی ہے بلکہ یہ لوگوں کے طرز عمل اور طرز زندگی کو بھی تبدیل کر رہی ہے اور ساتھ ہی ساتھ لاکھوں ملازمتیں بھی پیدا کر رہی ہے ۔ مختلف پلیٹ فارمز پر مخلتف سہولیات ہیں جن کا استعمال صارف کر سکتا ہے۔اگر آپ کو کوئی ضروری چیز بہت جلدی منگوانی ہے تو آپ اسے ایک گھنٹے کی مہلت پر بھی منگوا سکتے ہیں بشر طیکہ کہ آپ جہاں موجود ہیں وہ شے بھی اسی علاقے میں میسر ہو۔بین الصوبائی اشیا میں مصنوعات کا صارفین تک پہنچنے کا عمو می دورانیہ 2 سے 3 دن ہوتا ہے ۔ان خدمات کے ساتھ ، کوریئر سیکٹر چین میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ اس صنعت کی خاص بات اس کا دور دراز علاقوں میں بہترین خدمات فراہم کرنا ہے۔عام طور پر زندگی کی تما م سہولیات لیے ہوئے کسی شہر میں اگر کوئی شخص آن لائن خریداری کرتا ہے اور اس کی خریدی ہوئی چیز 3 دنوں میں اس کی دہلیز پر اسے مل جائے تو وہ یقینا خوش ہو گا لیکن اصل کامیابی تو یہ ہوگی کہ ملک کے دور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں بھی آن لائن خریداری میں صارف تک اس کی چیز اسی مدت میں پہنچ جائے ۔یہی کامیابی ہے کہ جس کے حاصل ہونے کے بعد اب نہ صرف چین بلکہ دنیا بھر میں یہ صنعت نمایاں مقام حاصل کر رہی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ چین کے پارسل ڈلیوری سیکٹر نے گزشتہ سال 132 ارب کنسائنمنٹس کو ہینڈل کیا، جو سال بہ سال 19.4 فیصد کا اضافہ ہے ۔
چین کےاسٹیٹ پوسٹ بیورو کے ڈیولپمنٹ اینڈ ریسرچ سینٹر کی جانب سے نومبر میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، چین کا پارسل ڈلیوری نیٹ ورک اب 48.7 ملین کلومیٹر سے زیادہ طویل ہے جس میں دو لاکھ تیس ہزار سے زیادہ اسٹیشنز روزانہ 700 ملین صارفین کو خدمات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں.کئی سالوں کی تیز رفتار ترقی کے بعد ، چین نہ صرف ایک معروف اور فعال ایکسپریس ڈلیوری مارکیٹ ہے بلکہ اب عالمی پارسل ڈلیوری کی ترقی کے لئے ایک محرک بھی ہے۔
چین کا پہلا ایکسپریس میل 1980 میں چین کی ایکسپریس میل سروس کے ذریعہ پہنچایا گیا تھا۔ 1993 میں ، ایس ٹی او ایکسپریس ، چین میں پہلی نجی پارسل ڈلیوری کمپنی ، ہانگچو ، ژی جیانگ میں قائم کی گئی تھی۔ اسی سال ، ایس ایف ایکسپریس ، ایک اور بڑی پارسل ڈلیوری کمپنی ، شنڈے ، گوانگ ڈونگ صوبے میں قائم کی گئی تھی۔گزشتہ سال بیجنگ میں کھولا گیا ایس ایف ایکسپریس آٹومیٹک چھانٹی مرکز ایک دن میں 1.5 ملین پارسل سنبھال سکتا ہے۔ جیسا کہ مختلف سائز اور مقامات کے پارسل مرکز میں بیلٹ کے ساتھ چلتے ہیں ، انہیں اسکین کیا جاتا ہے اور خود بخود مناسب بیگ میں رکھا جاتا ہے ، جس سے کارکردگی میں نمایاں بہتری آتی ہے۔ای کامرس کمپنیاں ترسیل کے اوقات کو تیز کرنے کے لئے ملک بھر میں گوداموں میں مصنوعات میں بھی اضافہ کر رہی ہیں ۔
فی الحال، چین اپنی کھپت کی صلاحیت کو بڑھانے، کھپت کے حالات کو بہتر بنانے، اور اپنی کھپت کی صلاحیت کو مکمل طور پر ظاہر کرنے کے لئے کھپت کے منظرنامے میں جدت لانے کی کوشش کر رہا ہے.چین لگاتار کئی سالوں سے دنیا کی سب سے بڑی آن لائن خوردہ مارکیٹ رہا ہے ۔ای کامرس کی اعلی معیار کی ترقی کے لئے ایک بہتر ماحول پیدا کرنے کے لئے ، چین آن لائن اور آف لائن ، پیداوار اور کھپت ، شہری اور دیہی علاقوں کے ساتھ ساتھ گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹوں کو مربوط کرنے میں ای کامرس کے منفرد فوائد سے بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے اور یہ توقع ہے اپنی ترقی کو برقرار رکھتے ہوئے دنیا بھر میں مزید کامیابیاں بھی حاصل کرے گا ۔