سیمی کمال کا پاکستان کے لیے اعزاز

کراچی (09 فروری2024) پاکستان کی معروف جغرافیہ دان سیمی کمال کو حال ہی میں انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ (IWMI) کے بورڈ کی چیئر پرسن کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ پانی‘ ماحولیات‘ فوڈ سیکیورٹی اور متعلقہ شعبہ جات میں 40 سال کے تجربے کی مالک سیمی کمال قومی اور بین الاقوامی سطح پر سماجی ترقی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے شہرت یافتہ ہیں۔
انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ جس کا ہیڈ کوارٹر سری لنکا میں واقع ہے ‘عالمی سطح پر ایک مشہور تحقیقی ادارہ ہے ۔دنیا کے 15 مختلف ممالک میں اس ادارے کے دفاتر قائم ہیں۔ اپنے اولین مقصد واٹر سیکیور ورلڈ کے ساتھ انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ نے تحقیقی نتائج کے ذریعے سماجی اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ بین الاقوامی زرعی تحقیق کے مشاورتی گروپ (CGIAR) کا ایک تحقیقی مرکز بھی ہے جو خوراک کے حوالے سے محفوظ مستقبل کے لیے ایک عالمی تحقیقی پارٹنرشپ ہے۔انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ سیمی کمال نے 2018 سے انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے بورڈ کے ممبر کی حیثیت سے انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کی اسٹریٹجک سمت اور تنظیمی ترقی کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کررہی ہیں اور مستقبل میں بھی انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے One CGIAR کے ساتھ انضمام میں ان کی سربراہی اہم کردار ادا کرے گی۔
1984 میں انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کے بعد سیمی کمال بورڈ کی چیئرپرسن کے طور پر مقرر ہونے والی پہلی خاتون ہیں جو پاکستان اور پاکستان کی خواتین کے لیے یقینا ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔
کمال کو حال ہی میں دو دیگرمعروف بین الاقوامی اداروں کے بورڈز میں بھی تعینات کیا گیا ہے جن میں بورڈ اف ٹرسٹیز آف یوکے واٹر ایڈ اور بورڈ آف ڈائریکٹرز سینٹر فار ایگریکلچر اینڈ بائیو سائنس انٹرنیشنل (CABI) جس کا ہیڈ کوارٹر بھی یو کے میں ہے‘ شامل ہیں۔
ان تین انتہائی باوقار اور اہم تقرریوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سیمی کمال نے کہا ” آج جب پوری دنیا پانی‘ ماحولیات اور غذائی تحفظ پر موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہے‘ ہمیں اپنا طرز زندگی تبدیل کرنے پر توجہ دینی ہوگی ۔ اگلے دس سالوں میں میری توجہ پانی اور خوراک کے حوالے سے معروف عالمی تنظیموں کے ساتھ ایسی حکمت عملیوں پر کام کرنا ہے جو مستقبل کی تبدیلی کو فروغ دیتے ہیں۔”
یاد رہے کہ بین الاقوامی سطح پر فعال سیمی کمال حصار فاؤنڈیشن کی بانی اور چیئرپرسن بھی ہیں ۔حصار فائونڈیشن پاکستان میں پانی‘ خوراک اور روزی روٹی کے تحفظ کے لیے قائم کی جانے والی فاؤنڈیشن ہے ۔ کمال کراچی کی این ای ڈی یونیورسٹی میں پنجوانی حصار واٹر انسٹی ٹیوٹ (PHWI) کی شریک بانی اور ایگزیکٹو بورڈ کی رکن اور مشیر ہیں۔ قبل ازیں وہ نو سال تک گلوبل واٹر پارٹنرشپ ( TEC GWP) کی ٹیکنیکل کمیٹی کے رکن کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔ انہوں نے کئی غیر منافع بخش اور منافع بخش قومی تنظیموں کی بنیاد رکھی اور عالمی پلیٹ فارم اور نیٹ ورک تیار کئے ۔ وہ پاکستان کے معروف مائیکرو فنانس بینکوں میں سے ایک ‘خوشحالی بینک کے بورڈ کی ایک آزاد ڈائریکٹر بھی ہیں