ماں کی لاش کو ایک سال تک گھر میں رکھنے والی 2 بہنیں گرفتار

بھارت میں اپنی نوعیت کا ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جہاں ایک سال تک اپنی مردہ ماں کی لاش کو گھر میں رکھنے والی 2 بہنوں کو بالآخر گرفتار کر لیا گیا۔

انڈین میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر ورانسی کی رہائشی 2 بہنیں ایک سال سے اپنی مردہ والدہ کی لاش کے ساتھ گھر میں رہ رہی تھیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خاتون کی گزشتہ سال دسمبر میں موت ہو گئی تھی لیکن ان کی بیٹیوں نے ان کی آخری رسومات ادا نہیں کیں اور لاش کو گھر کے ایک کمرے میں بند کر کے رکھ دیا۔

تاہم ایک سال بعد واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعدپولیس اہلکار موقع پر پہنچے اور دونوں بہنوں کا بھانڈا پھوٹا۔

پولیس نے بتایا کہ 52 سالہ اوشا ترپاٹھی نامی خاتون طویل علالت کے بعد گزشتہ سال انتقال کر گئیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیں
بھارت: نوجوان نے اپنی روم میٹ کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے بیڈ میں چھپا دیے
4 سال تک بیٹے کی لاش کچن میں رکھنے والا باپ گرفتار
پولیس کے مطابق خاتون کا شوہر دو سال قبل گھر چھوڑ کر جاچکا تھا اور اپنی بیوی کی موت کے بعد بھی گھر نہیں آیا تھا جبکہ ان کی دو بیٹیوں 27 سالہ پلوی ترپاٹھی اور 18 سالہ ویشوک ترپاٹھی نے اپنی ماں کی موت کے بعد ان کی آخری رسومات ادا نہیں کیں اور لاش کو کمرے میں رکھ کر تالا لگا دیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں بہنیں گزشتہ ایک ہفتے سے گھر سے باہر نہیں گئی تھیں اور مستقل طور پر دروازہ بند ہونے کی وجہ سے پڑوسیوں کو شک ہوا اور انہوں نے دروازہ کھٹکھٹایا لیکن جب وہ نہ کھلا تو انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔

پڑوسیوں کی اطلاع پر جب پولیس موقع پر پہنچی اور گھر کا دروازہ نہ کھلنے پر پولیس نے اسے توڑا اور پھر تلاشی کے دوران کمرے کا دروازہ بھی توڑا اور اندر داخل ہوئے تو لاش پڑی ہوئی تھی، دونوں بہنیں بھی ایک ہی کمرے میں بیٹھی پائی گئیں۔

پولیس نے دونوں بہنوں کو حراست میں لے لیا ہے اور واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔
=====================
بھارت ریاستی انتخابات: بے جے پی نے چار میں سے تین ریاستوں میں کامیابی سمیٹ لی
بھارت کی چار اہم ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں تین ریاستوں میں مرکزی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے فتح سمیٹ لی کانگریس کے حصے میں صرف ایک ریاست آئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق غیر سرکاری نتائج کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بے جے پی کامیاب رہی جبکہ تلنگانہ میں اپوزیشن جماعت کانگریس نے کامیابی حاصل کی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش میں 230 میں سے 163 نشستوں پر بے جے کامیاب رہی اور 66 پر کانگریس نے فتح حاصل کی جبکہ دیگر کے حصے میں صرف ایک سیٹ آئی، 2018 کے انتخابات میں بے جے پی نے 109 اور کانگریس نے 114 سیٹیں حاصل کی تھیں۔

ریاست راجستھان کی 199 سیٹوں میں سے 115 سیٹوں پر بے جے پی کامیاب جبکہ کانگریس نے 70 اور دیگر امیدواروں نے 14 سیٹیں حاصل کیں۔ 2018 میں راجھستان سے کانگریس کو 100 جبکہ بے جے پی کو 73 سیٹیں مل پائی تھیں۔

چھتیس گڑھ میں 90 سیٹوں پر ہونے والے انتخابات میں بے جے پی نے 54 اورکانگریس نے 35 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ دیگر کو صرف ایک نشست حاصل ہوئی۔ 2018 میں کانگریس کو 68 جبکہ بے جے پی کو صرف 15 سیٹیں ہاتھ لگی تھیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تلنگانہ میں 119 سیٹوں پر ہونے والے انتخاب میں کانگریس 65 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی، بھارتی راشٹرا سمیتھی (بی آر ایس) 39 اور بے جے پی صرف 8 نشستوں پر کامیابی حاصل کر پائی۔

راجستھان میں 2018 کے انتخابات میں بی آر ایس نے 88 نشستیں حاصل کرکے ریاست میں حکومت بنائی تھی جبکہ کانگریس 19 سیٹوں پر کامیاب رہی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی نشستیں حاصل کی تھیں تاہم بی جے پی ایک بھی سیٹ حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔

چاروں ریاستوں میں گزشتہ ماہ ووٹنگ ہوئی تھی، بھارت میں آئندہ برس مئی میں عام انتخابات ہونے ہیں، ریاستی انتخابات میں بے جے پی کی برتری کو 2024 کے عام انتخابات میں مودی کی مقبولیت مزید بڑھنے کا اشارہ قراردیا جارہا ہے۔

مدھیہ پردیش،چھتیس گڑھ،تلنگانہ اور راجستھان میں نتائج کا باضابطہ اعلان آج کیا جائے گا
========


دبئی:نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا متحدہ عرب امارات کے اخبار’الاتحاد‘ کو انٹرویو
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے30 ارب ڈالر کے فنڈ کا اعلان ایک جرات مندانہ اور تاریخی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے اقوام عالم کو مشترکہ اقدامات اٹھانا ہوں گے ، موسمیاتی تبدیلی کسی مخصوص ملک یا علاقے کو متاثر نہیں کرتی ۔

دبئی میں امارات کے اخبار الاتحاد کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم نے عالمی موسمیاتی کانفرنس کی میزبانی کو سراہتے ہوئے شیخ محمد بن زاید اور متحدہ عرب امارات کی حکومت کو اس شاندار تقریب کی میزبانی پر مبارکباد پیش دی۔ وزیر اعظم کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کا چیلنج عالمی ہےاور اس حوالے سے شراکت داری کو بھی عالمی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کو “قومی سلامتی کا چیلنج” اور ایک مشترکہ عالمی مسئلہ سمجھتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی اس مفروضے پر یقین نہیں کر سکتا کہ خشک سالی صرف ایک خاص ملک کو متاثر کرے گی، یا سمندری طوفان کسی مخصوص قوم کو نشانہ بنائے گا، یا گلیشیئر کا پگھلنا صرف مخصوص خطوں میں ہوگا۔ وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ آئندہ ماحولیاتی تبدیلی کافی تیز ہوگی۔ لہذا ہمیں اس بارے میں مستعد رہنا ہوگا۔

دونوں ملکوں کے درمیان قریبی رشتوں کا ذکر کرتے ہوئےوزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کے بانی مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان کو دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کی مضبوط بنیاد رکھنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے بیج بونے والے مرحوم شیخ زاید نے اس وراثت کو ان کے قابل بیٹے نے بجا طور پر آگے بڑھایا ہے۔ انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کو ایک قابل اعتماد اور پائیدار پارٹنر پائیں گے
وزیراعظم نے تعلقات کی مضبوطی کا سہرا متحدہ عرب امارات میں مقیم سترہ لاکھ پاکستانی تارکین وطن کو قرار دیا، جنہوں نے دو طرفہ قریبی تعلقات کو بڑھانے میں تعاون کیا۔

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC