آسٹریلیا میں مقیم پاکستانی نوجوان راشد خان نے آسٹریلیا کے بہترین سٹارٹ اپ ایگزیکٹو آف دی ایئر کا ایوارڈ جیت کر عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کر کے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔

آسٹریلیا میں مقیم پاکستانی نوجوان راشد خان نے آسٹریلیا کے بہترین سٹارٹ اپ ایگزیکٹو آف دی ایئر کا ایوارڈ جیت کر عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کر کے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ اس ایوارڈ کے لئے آسٹریلیا بھر سے 200 سے زائد کمپنیوں کے ایگزیکٹو کو نامزد کیا گیاتھا۔ جن میں سے 12 بہترین شخصیات کو شارٹ لسٹ کیاگیا۔ جن میں سے راشد خان کو ایمرجنسی مینجمنٹ کے شعبہ میں بہترین خدمات، کاوشو ں کی بدولت یہ ایوارڈ جیت لیا۔ اس ایوارڈ کا انعقاد آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں کیاگیا۔ جس میں آسٹریلیا کی تمام ٹاپ 500 کمپنیوں کے سی ای او شریک تھے۔ اس طرح راشد خان یہ ایوارڈ جیتنے والے پہلے پاکستانی اور جنوبی ایشیائی بھی بن گئے ہیں۔ پچھلے 12 سال سے اس کیٹیگری کا ایوارڈ ہورہا ہے۔ راشد خان نے آگ پر قابو پانے سمیت دیگر ایمرجنسی کی صورت حال پر قابو پانے کے پروجیکٹ پر کام کیا ہے۔

راشد خان کا کہنا ہے کہ 1988 میں راولپنڈی میں 192 معصوم شہریوں کی موت اور 2017 میں میلبورن میں 6 افراد کی ہلاکت کے واقعات بے ان پر گہرا اثر چھوڑا اور انہوں نے تہیہ کیا کہ وہ ایسے واقعات پر قابو پانے کے لئے اقدامات کریں گے اس طرح انہوں نے ایمرجنسی مینجمنٹ پر کام شروع کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس پروجیکٹ کو آسٹریلیا اور پاکستان سمیت پوری دنیا میں لے جانا چاہتے ہیں تاکہ معصوم شہریوں کی جانوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔ان نے مزید بتایا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے ان کی کمپنی کو باہمی اشتراک کے ساتھ مختلف ایمرجنسی مینجمنٹ پر کام کرنے کی آفرز آ رہی ہیں۔
===============

لاہور(جنرل رپورٹر)جی سی یونیورسٹی لاہور میں 70 اساتذہ کو جوائنگ لینے کے بعد اپوائنٹمنٹ لیٹر کا اجرا روک دیا گیا جس کی وجہ اساتذہ پریشان تفصیلات کے مطابق حال ہی میں اپائنٹ اور پروموٹ ہونے والے پروفیسرز، اسسٹنٹ پروفیسرز اور لیکچرار جب اس مسئلے پر بات کرنےایکٹنگ وائس چانسلر کے پاس گئے تو انہوں نے ملنے سے انکار کر دیا اور اساتذہ کو ان ہی کے دور کے ایکٹیگ رجسٹرار کے پاس بھیجا جنہوں نے کہا کہ جلد ہی اساتذہ کا مسئلہ حل کر دیا جائے گا. لیکن حقیقت اس کے بر عکس ہے کیونکہ ایکٹنگ وائس چانسلر نے بیان دیا ہے کہ اساتذہ کی بھرتیاں ختم کروانے کے لیے کیس بھیج دیا ہے. اس تمام صورتحال کی وجہ سے اساتذہ کا مستقبل خطرے میں ہے اور وہ مالی مسائل سے بھی دو چار ہیں. ایکٹنگ رجسٹرار خود پروفیسر کے امیدوار تھے اور ان کی سلیکشن نہیں ہو سکی جس عناد کی بنیاد پر انہوں نے سب سلیکٹ ہونے والے اساتذہ کی نوکری کو خطرے میں ڈال دیا ہے.

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC