خون بہنے کے مہلک مرض ہیموفیلیا میں مبتلا مریض حکومتی اداروں اور معاشرے کی توجہ چاہتے ہیں۔ پاکستان کے دورے پر آئے ورلڈ فیڈریشن آف ہیموفیلیا کے صدر مسٹر سیزار گوریڈو نے کہا ہے کہ ڈبلیو ایف ایچ پاکستان سمیت دنیا کے 147 ممالک میں اس مرض سے مقابلے کےلئے اپنی بہترین صلاحیتیں بروئے کار لا رہا ہے

کراچی(اسٹاف رپورٹر) خون بہنے کے مہلک مرض ہیموفیلیا میں مبتلا مریض حکومتی اداروں اور معاشرے کی توجہ چاہتے ہیں۔ پاکستان کے دورے پر آئے ورلڈ فیڈریشن آف ہیموفیلیا کے صدر مسٹر سیزار گوریڈو نے کہا ہے کہ ڈبلیو ایف ایچ پاکستان سمیت دنیا کے 147 ممالک میں اس مرض سے مقابلے کےلئے اپنی بہترین صلاحیتیں بروئے کار لا رہا ہے۔ پاکستان میں ہیومینٹیرین امداد کے تحت اب تک 62 ملین آئی یوز ڈوزز دے چکے ہیں۔ یہاں مریضوں کی اکثریت رجسٹرڈ ہی نہیں ہے۔ مریضوں کو تلاش کرکے رجسٹر کیا جائے جس کے بعد ہی فیڈریشن اس ہیومینٹیرین امداد کو مزید بڑھانے پر کام کرے گی۔ وہ کراچی کے مقامی ہوٹل میں ہیموفیلیا ویلفئیر سوسائٹی کراچی کے زیر اہتمام “ہیموفیلیا کے ساتھ شراکت داروں کی یکجہتی ” کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے ۔انھوں نے ڈبلیو ایف ایچ کے اغراض ومقاصد اور سرگرمیوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ زندگی کی جنگ کرتے ان مریضوں کے لئے حکومتی اور نجی سطح پر زیادہ تعاون کی ضرورت ہے۔ ہیموفیلیا ویلفئیر سوسائٹی کراچی کے بانی اور سی ای او راحیل احمد خان نے بتایا کہ ڈبلیو ایف ایچ نے پاکستان میں 6 ملین آئی یوز اینٹی ہیمو فیلیا انجکشن عطیہ کئے ہیں جن کی مالیت لگ بھگ 62 ارب پاکستانی روپے ہے۔ یہ صرف 4 ہزار مریضوں کے لئے ہیں جو پاکستان میں موجود کل مریضوں کا تقریبا 15فیصد ہے۔ ہمارے پاس 25000 سے زیادہ متوقع ہیموفیلیا کے مریض ہیں اور ہمیں اس طرح کی مزید امداد کی ضرورت ہے۔ ہم اس مدد کے لیے ورلڈ فیڈریشن آف ہیموفیلیا کے بے حد مشکور ہیں اور اس انسانی امداد کو بڑھانے پر زور دیتے ہیں تاکہ دوسرے مریضوں کو بھی علاج کی یہ سہولت میسر آسکے۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ صحت سندھ نے صرف ایک بار چھ بچوں کے علاج کے لیے سوسائٹی کو دو کروڑ چالیس لاکھ روپے کی امداد دی تھی جسے بڑھانے اور مستقل جاری کرنے کی ضرورت ہے۔ سیمینار سے مختلف سیاسی وسماجی شخصیات شعبہ طب سے وابستہ پروفیشنلز اور سرکاری عہدیداروں نے بھی خطاب کیا۔
دیگر مقررین میں وفد ڈبلیوایف ایچ ریجنل مینجر ( مشرق وسطی) رعنا سیفی، فلپ آندرے ڈی مورلوس، ڈاکٹرفیض احمد منگی، چیف ٹیکنیکل افسر ہیلتھ ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ، شہریش فاطمہ، مینیجر پیشنٹ ویلفئیرایسوسی ایشن سول اسپتال کراچی، ڈاکٹر آغا عمر دراز خان، چیف پیتھالوجسٹ، حسینی بلڈ بینک، ڈاکٹر عرشی ناز، اسٹنٹ پروفیسر لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، ڈاکٹر شبنیز حسین – ہیماٹولوجسٹ ہیڈ بلڈ ٹرانسفیوژن سروسز انڈس اسپتال ,عباس علی زیدی – نیشنل ممبر آرگنائزیشن این ایم او اور صدر ہیموفیلیا فاؤنڈیشن، ڈاکٹر منیرہ برہانی – پروفیسر ہیماٹولوجسٹ، فخر عالم زیدی – بانی ممبر اور فنانس سیکریٹری اور شاہد داؤد – بانی جنرل سیکرٹری ایچ ڈبلیو ایس کے شامل تھے۔ اس موقع پر مہمانوں کو یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔
==================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC