پاکستان میں ہر سال 90000 ہزار خواتین میں اس مرض کی تشخیص ہوتی ہے۔ بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے کے باعث سالانہ 40000 خواتین اس مرض کی وجہ سے موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔

لاہور(جنرل رپورٹر) پاکستان میں ہر سال 90000 ہزار خواتین میں اس مرض کی تشخیص ہوتی ہے۔ بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے کے باعث سالانہ 40000 خواتین اس مرض کی وجہ سے موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔ خواتین میں جلد کے کینسر کے بعد سب سے زیادہ چھاتی کا کینسر ایک عام مرض بنتا جا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں طالبات کی سوسائٹی زیمل کے زیر اہتمام چھاتی کے کینسر سے آگاہی کیلئے منعقدہ سیمینار سے ماہرین صحت نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وائس چانسلر یو ای ٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر حبیب الرحمان مہمان خصوصی تھے جبکہ آگاہی سیمینار کا اہتمام ایڈوائزر زمل سوسائٹی ڈاکٹر ریحانہ شریف کی سربراہی میں پنک ربن کے تعاون سے کیا گیا ۔سیمنار کے علاوہ سکیچ مقابلہ اور ڈرامٹک سوسائٹی نے آگاہی کیلئے خاکہ بھی پیش کیا ۔ بریسٹ کینسر کی ماہر معالج او رانسداد تمباکو نوشی کیخلاف مہم کی روح رواں ڈاکٹر ماریہ دستگیر، ڈاکٹر فریحہ فیصل جوکہ خود بھی کینسر کو شکست دے چکی ہیں اور یو ای ٹی سےطیبہ مشتاق نے طالبات کو چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی دی۔ سیمینار میں ایڈوائزر زمیل سوسائٹی پروفیسر ڈاکٹر ریحانہ شریف، ڈائریکٹر اسٹوڈنٹ افیئرز پروفیسر ڈاکٹر آصف علی قیصر، چیئرپرسن آرکیٹیکچر ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر منزہ اور پروفیسر ایمریٹس ڈاکٹر نیلم ناز، فیکلٹی ممبران ڈاکٹر عائشہ، ڈاکٹر ارجمند، ڈاکٹر انیلہ، سٹاف اور طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔سیمینار کے اختتام پر مہمانوں، آرگنائزنگ ٹیم اور خاکہ نگاری کے مقابلے جیتنے والوں میں سووینئرز اور اسناد تقسیم کی گئیں۔
=======================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC