جب وائس چانسلر کو امریکا جانے سے روک دیاگیا ……………….انکوائری کے دوران نہیں جا سکتے

جب وائس چانسلر کو امریکا جانے سے روک دیاگیا ……………….انکوائری کے دوران نہیں جا سکتے

بہاولپور یونیورسٹی اسکینڈل: سابق وی سی کو امریکا جانے سے روک دیاگیا

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے سابق وائس چانسلر (وی سی) ڈاکٹراطہرمحبوب کو امریکا جانے سے روک دیاگیا۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) ذرائع کے مطابق ایف آئی اے امیگریشن کراچی نے ڈاکٹر اطہر محبوب کو امریکا جانے سے روکا۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وی سی نے دو روز قبل کراچی ائیرپورٹ سے امریکا جانے کی کوشش کی۔


ذرائع بتاتے ہیں کہ بہاولپور یونیورسٹی اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے سابق وائس چانسلرکو آف لوڈ کیا گیا، ایف آئی اے کے سینیئر افسران نے سابق وائس چانسلرکو ملک سے باہر جانے سے روکنے کی ہدایت کی۔

ڈاکٹر اطہر محبوب 25 جولائی 2023 کو بطور وائس چانسلر بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی ریٹائرڈ ہوئے ہیں۔

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اسکینڈل کیا ہے؟
گزشتہ دنوں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں مبینہ طور پر منشیات اور ممنوعہ ادویات سمیت دیگر غیرقانونی کاموں کا معاملہ سامنے آیا تھا۔

پولیس نے یونیورسٹی کے چیف سکیورٹی آفیسر اعجاز شاہ کو چند روز قبل جبکہ ڈائریکٹر فنانس محمد ابوبکر کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا تھا، ملزمان سے کرسٹل آئس اور ممنوعہ جنسی ادویات برآمد ہوئی تھیں۔

افسران کے موبائل فون کا فارنزک مکمل کرکے سیل فونز کی ویڈیوز، چیٹس، تصاویر سے متعلق جامع رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو بھیجی گئی جبکہ اُس وقت کے وائس چانسلر اطہر محبوب نے آئی جی پنجاب کو خط لکھ کر مقدمات کو جھوٹا قرار دیا۔

ڈاکٹر اطہر محبوب کا آئی جی پنجاب کے نام خط میں کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں کسی قسم کا کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوتا۔

پنجاب کی نگران حکومت نے یونیورسٹی اسکینڈل پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
================================

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب کی تمام یونیورسٹیوں میں انسداد ہراسانی سیل بنائےجائیں گے جن کی سربراہ خواتین پروفیسرز ہوں گی۔

ذرائع کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے اسکینڈل پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سےجوڈیشل کمیشن کے قیام کی درخواست کی جائےگی۔

دوسری جانب بہاولپوراسلامیہ یونیورسٹی ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔

درخواست گزارذوالفقاربھٹہ کا کہنا ہے کہ بہاولپوریونیورسٹی کی طلبہ کی مبینہ ویڈیوزپبلک کرنے سے روکا جائے۔

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اسکینڈل

خیال رہےکہ گزشتہ دنوں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں مبینہ طور پر منشیات اور ممنوعہ ادویات سمیت دیگر غیرقانونی کاموں کا معاملہ سامنے آیا تھا۔

پولیس نے یونیورسٹی کے چیف سکیورٹی آفیسر اعجاز شاہ کو چند روز قبل جب کہ ڈائریکٹر فنانس محمد ابوبکر کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا تھا، ملزمان سے کرسٹل آئس اور ممنوعہ جنسی ادویات برآمد ہوئی تھیں۔

افسران کے موبائل فون کا فرانزک مکمل کرکے سیل فونز کی ویڈیوز، چیٹس، تصاویر سے متعلق جامع رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو بھیج دی گئی ہے جبکہ وائس چانسلر نے آئی جی پنجاب کو خط لکھ کر مقدمات کو جھوٹا قرار دے دیاہے۔

دوسری جانب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے آئی جی پنجاب پولیس کے نام خط لکھ کر افسران کے خلاف مقدمے کو جھوٹا قرار دیا ہے۔

وائس چانسلر کا کہنا ہےکہ معاملےکی شفاف تحقیقات کے لیے اعلیٰ افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے، یونیورسٹی کی ترقی سے خائف لوگ یونیورسٹی کو بدنام کرنےکے درپے ہیں۔

ڈاکٹر اطہر محبوب کا آئی جی پنجاب کے نام خط میں کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں کسی قسم کا کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوتا۔

مبینہ طورپر منشیات فروشی کے معاملے پر نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے 3 رکنی انکوائری کمیٹی بنادی۔

=============================

بہاول پور میں مبینہ طور پر منشیات اور ممنوعہ ادویات سمیت دیگر غیرقانونی کاموں میں ملوث 2 یونیورسٹی افسران کو گرفتار کرلیا گیا۔

افسران کے موبائل فون کا فرانزک مکمل کرکے سیل فونز کی ویڈیوز، چیٹس، تصاویر سے متعلق جامع رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو بھیج دی گئی ہے جبکہ وائس چانسلر نے آئی جی پنجاب کو خط لکھ کر مقدمات کو جھوٹا قرار دے دیاہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بہاول پور کی یونیورسٹی کے چیف سکیورٹی آفیسر اعجاز شاہ اور ڈائریکٹر فنانس محمد ابوبکر کے موبائل فونز کا فرانزک مکمل کرلیا گیا ہے، ملزمان کے سیل فونز سے آؤٹ گوئنگ اور ان کمنگ کالز کا ریکارڈ بھی رپورٹ کا حصہ بنایاگیا ہے۔

پولیس کے مطابق بہاولپور کی یونیورسٹی کے چیف سکیورٹی آفیسر اعجاز شاہ کو 3 روز قبل جبکہ ڈائریکٹر فنانس محمد ابوبکر کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا ملزمان سے کرسٹل آئس اور ممنوعہ جنسی ادویات برآمد ہوئی تھیں۔

دوسری جانب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے آئی جی پنجاب پولیس کے نام خط لکھ کر افسران کے خلاف مقدمے کو جھوٹا قرار دیدیا ہے۔

وائس چانسلر کا کہنا ہے کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کیلئے اعلیٰ افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے، یونیورسٹی کی ترقی سے خائف لوگ یونیورسٹی کو بدنام کرنے کے درپے ہیں۔

ڈاکٹر اطہر محبوب کا آئی جی پنجاب کے نام خط میں کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں کسی قسم کا کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوتا۔
================================