فرانس: پولیس فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت،چوتھے روز بھی احتجاج، جلاؤ گھیراؤ


فرانسیسی حکومت نے شمالی افریقی نژاد نوجوان کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال بحال کرنے لیے ہر قسم کا راستہ اپنانے کا عزم کیا ہے۔

پیرس میں شمالی افریقی نژاد 17 سالہ نوجوان نیل ایم کی پولیس کی فائرنگ سے ہلاکت کے بعد مشتعل افراد کی طرف سے ملک بھر میں عمارتوں اور کاروں کو آگ لگانے اور دکانوں کو لوٹنے کے پیش نظر حکومت نے امن بحال کرنے کے لیے تمام آپشنز کا جائزہ لینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 17 سالہ نوجوان کی ہلاکت نے پولیس تشدد کے واقعات اور قانون نافذ کرنے والے اداروں میں امتیازی سلوک کے الزامات سے غریب، نسلی مخلوط اور شہری برادریوں میںٖ غصہ بڑھ گیا ہے۔

حکام کے مطابق دو سو سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں اور 875 افراد کو راتوں رات گرفتار کیا گیا ہے جہاں ملک بھر کے قصبوں اور شہروں میں مشتعل افراد کی افسران کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں جبکہ عمارتوں کے ساتھ ساتھ بسوں اور دیگر گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا اور دکانوں کو لوٹ لیا گیا۔

فرانس کے بڑے شہروں میں چوتھے روز بھی احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ جاری ہے۔

مشتعل مظاہرین نے عوامی املاک، پولیس اسٹیشنز اور دکانوں پر حملے کیے، پولیس نے مختلف کارروائیوں میں سینکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا۔

ادھر پیرس کی میونسپلٹیز میں کرفیو کا اعلان کردیا گیا اور لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

علاوہ ازیں ملک بھر میں پینتالیس ہزار پولیس اہلکار تعینات کردیے گئے۔
====================