وائس چانسلر کے خلاف احتجاج- نعرے بازی – غصہ اور نفرت , وائس چانسلر نے ان مظاہرین کے ساتھ کیا کیا؟


وائس چانسلر کے خلاف احتجاج- نعرے بازی – غصہ اور نفرت , وائس چانسلر نے ان مظاہرین کے ساتھ کیا کیا؟

وائس چانسلر کا کہنا ہے کہ ان مظاہرین کے خلاف کارروائی قانون کے مطابق تھی۔

اب اس معاملے کو کون حل کرے گا؟
================================

لاڑکانہ شھید بے نظیر میڈیکل یونیورسٹی کی جانب سے 125 کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کرنے اور 6 ماہ کی تنخواہیں نہ دینے پر ملازمین سراپا احتجاج

لاڑکانہ جامعہ بے نظیر کے کنٹریکٹ ملازمین کی جانب سے چانڈکا میڈیکل کالیج کے گیٹ پر دھرنا دے کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا

لاڑکانہ مظاہرین کی جانب یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی

لاڑکانہ جامعہ بے نظیر میں گزشتہ کئی سالوں سے کنٹریکٹ پر ملازمت کررہے ہیں مظاہرین

لاڑکانہ یونیورسٹی انتظامیہ نے مبینہ طور پر سنڈیکیٹ کے ذریع سالوں سے کام کرنے والے ملازمین کو پکا کر کرنے کی یعقین دہانی کروائی تھی مظارین

لاڑکانہ یونیورسٹی سینڈیکیٹ نے 125 ملازمین کو پکا کرنے کی بجائے ملازمتوں سے فارغ کر دیا ہے مظاہرین

لاڑکانہ فارغ کیے گئے 125 ملازمین کو گزشتہ 6 ماہ سے تنخواہیں بھی نہیں دی گئیں ہیں مظاہرین

لاڑکانہ مظاہرین کا بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلی سندھ سے ملازمین برطرف کرنے اور تنخواہیں نہ دینے پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا
رپورٹ محمد عاشق پٹھان
===============================

لاڑکانہ، بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے 125 ملازمین برطرف

لاڑکانہ( بیورو رپورٹ:صابر شاہ) سابق وزیراعلی قائم علی شاہ کی صاحبزادی پروفیسر نصرت شاہ نے بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے چھٹے ماہ ہی روزگار دینے کے بجائے 125ملازمین کے روزگار پر چھری پھیر دی۔ ان تمام ملازمین کو فوری طور پر برطرف کردیا گیا۔ برطرفی کے آرڈر ملتے ہی کئی ملازمین کی حالت بگڑ گئی ۔ موجودہ پی پی کی صوبائی حکومت روزگار کی فراہمی کے بلند بانگ اعلانات کرتی رہی ہے مگر ان ہی کی پارٹی سے تعلق رکھنے والی شخصیت نےغریب اور انتہائی کم آمدنی والے افراد کا روزگار چھین کر خوف و دہشت کی نئی مثال قائم کردی ہے۔تین روز قبل سنڈیکیٹ کےاجلاس میں یونیورسٹی میں طویل عرصے سے فرائض انجام دینے والے کم تنخواہ دار ملازمین کو بیک جنبش قلم برطرف کردیا گیا۔یونیورسٹی ذرائع کے مطابق پروفیسر نصرت شاہ کا کہنا ہے کہ ان ملازمین کی جگہ نئے ملازمین بھرتی کئے جائیں گے ۔ برطرف ملازمین کے متعلق وی سی کہنا ہے کہ ان ملازمین کی تقرری سے قبل ضروری اجازت حاصل نہیں کی گئی تھی جس کی وجہ سے ان ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے۔ برطرف ملازمین نے وائس چانسلر کے موقف کو حقائق کے برعکس قرار دیتے ہوئے پیپلزپارٹی اور وائس چانسلرپر الزام لگایا ہے کہ انتخابات سے قبل ووٹ حاصل کرنے کیلئے انہیں قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔
=====
خواجہ آصف نے وائس چانسلرز کو ڈکیت کہنے پر معذرت کرلی

اسلام آ باد- قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے بجٹ تقریر میں وائس چانسلرز کے حوالے سے ادا کئے گئے الفاظ پر معذرت کر لی جبکہ اسپیکر نے ایوان کی کارروائی سے یہ الفاظ حذف کرا دیئے۔ قومی اسمبلی میں جاری اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے بجٹ تقریر کے دوران یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کو ڈکیت کہنے پر ایوان میں معذرت کرلی ، انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی وائس چانسلر کے بارے میں یہ لفظ استعمال کرنے پر معافی مانگتا ہوں، گزارش کرتا ہوں کہ اسمبلی کارروائی سے بھی اس جملے کو حذف کیا جائے۔ درس گاہوں اور اساتذہ کا میرے نزدیک بڑا احترام ہے، آج ملک میں کرپشن ایک روایت بن گئی ہے، درس گاہوں میں ہمارے اس ایوان سے زیادہ سیاست ہے۔