خواجہ آصف نے یونیورسٹی وائس چانسلرز کیلئے ڈکیت کا لفظ استعمال کرنے پر معافی مانگ لی – دو روز قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈاکو قوم کو تعلیم دے رہے ہیں،یہ ڈاکہ مارنا سکھائیں گے اور کیا کریں گے؟۔

خواجہ آصف نے یونیورسٹی وائس چانسلرز کیلئے ’’ ڈکیت ‘‘ کا لفظ استعمال کرنے پر معافی مانگ لی۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ یونیورٹی وائس چانسلرز کیلئے ڈکیت کا لفظ استعمال کرنے پر معافی مانگتا ہوں،گزارش ہے اسمبلی کارروائی سے بھی اس جملے کو حذف کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن اتنی عام ہے کہ معاشرے نے کرپشن کو مان لیا ہے،تعلیمی اداروں میں اخلاقیات کے بارے میں پڑھانا چاہیے۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جتنی سیاست پارلیمنٹ میں ہے اتنی ہی تعلیمی اداروں میں ہے،مساجد اور تعلیمی اداروں میں بدعنوانی پر درس ہونے چاہیے۔ یاد رہے کہ خواجہ آصف نے دو روز قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈاکو قوم کو تعلیم دے رہے ہیں،یہ ڈاکہ مارنا سکھائیں گے اور کیا کریں گے؟۔

ایسی ایسی یونیورسٹیز ہیں جہاں وائس چانسلر اپنے عہدے کی مدت پوری کر چکے ہیں لیکن اسٹے لیا ہوا ہے،وائس چانسلر ارب پتی بن گئے،صرف وہ تنخواہ نہیں لیتے فنڈز بھی کھا رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ عدلیہ،بیوروکسی اور حکومتی نا اہلی کا گٹھ جوڑ خراب معاشی صورتحال کا سبب ہے،ملک میں تمام معاشی امراض کا علاج موجود ہے۔ غربت کے خاتمے کیلئے آنے والے اپنی غربت ختم کر رہے ہیں۔
انہوں نے عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لوگ دو تین وزیراعطم کھا کر ہضم کر گئے اور ڈکار بھی نہیں لیا،20 ہزار کیسز زیر التو ہیں،عدلیہ اپنا محاسبہ کرے۔ بڑے بڑے اسمگلرز ملک کی تجارتی تنظیموں کے بورڈز میں بیٹھے ہیں، جس ملک میں ہزاروں ارب روپے کی چوری آمدن میں ہو بجٹ کہاں سے پیش ہو گا؟ہمیں اس ٹیکس چوری کا مستقل حل تلاش کرنا ہو گا۔
=================================
سندھ جامعات ملازمین کو بہت زیادہ تنخواہ اور الاؤنس مل رہے ہیں، محکمہ جامعات

کراچی(اسٹاف رپورٹر ) محکمہ بورڈز و جامعات نے سندھ کی سرکاری جامعات کے ملازمین کو زیادہ تنخواہ اور الاؤنس دینے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے عام ملازمین کے برابر کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ محکمہ بوردز و جامعات کے سیکشن افسر کمال احمد کی جانب سے سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کو لکھےگئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری جامعات خود مختار حیثیت سے لطف اندوز ہو رہی ہیں اور اس حیثیت کی وجہ سے ان کی سنڈیکیٹ اور سینیٹ کے ذریعے حکومت کی جا رہی ہے لہزا سرکاری جامعات کے ملازمین کے پے پیکج کو ہموار کرنے کی اشد ضرورت ہے کیوں کہ انہیں بہت زیادہ تنخواہ اور الاؤنس مل رہے ہیں۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹیوں نے سنڈیکیٹ کی قراردادوں/فیصلوں کی بنیاد پر مختلف ناموں سے اضافی الاؤنسز ادا کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری تنخواہ کے پیمانے اور الاؤنسز کو اپنایا ہے۔
=========
ڈاکٹر سعید الدین حیدرآباد انسٹیٹیوٹ فار ٹیکنالوجی کے ریکٹر مقرر

کراچی( سید محمد عسکری) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین شیخ کو حیدرآباد انسٹیٹیوٹ فار ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ سائنسز کا ریکٹر مقرر کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ صدر مملکت نے تلاش کمیٹی کی کی جانب سے بھیجے گئے تین ٹاپ امیدواروں ڈاکٹر سعید الدین، ڈاکٹر محمد علی شیخ اور ڈاکٹر نبی بخش جمانی کے ایوان صدر میں انٹرویو لیے اور جمعرات کو ڈاکٹر سعید الدین کے نام کی منظور دیدی، اب آئندہ دو تین روز میں وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کی جانب سے ڈاکٹر سعید الدین کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا جس میں وہ حیدرآباد انسٹیٹیوٹ فار ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے 5 برس کے لیے ریکٹر مقرر ہوں گے۔