اس پاکستانی گاؤں کی سیر جہاں تاجکستان کرغستان چین اور افغانستان کے لوگ اکٹھے رہتے ہیں ۔ پاک افغان بارڈر پر ضلع چترال کے آخری سرحدی گاؤں جسے دنیا پر جنت کا نظارہ کہا جاتا ہے کی سیر کرا رہے ہیں سلیمان دی ٹریولر ۔

اس پاکستانی گاؤں کی سیر جہاں تاجکستان کرغستان چین اور افغانستان کے لوگ اکٹھے رہتے ہیں ۔ پاک افغان بارڈر پر ضلع چترال کے آخری سرحدی گاؤں جسے دنیا پر جنت کا نظارہ کہا جاتا ہے کی سیر کرا رہے ہیں سلیمان دی ٹریولر ۔

================

بروغول

سطح سمندر سے 13600 فٹ بلند اس مقام کا نام وادی بروغل ہے جو چترال سے 250 کلومیٹر دور افغان صوبے بدخشاں کے ضلع واخان کے بارڈر پر واقع ہے۔
وادی بروغول پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواء کے ضلع اپر چترال کی انتہائی شمال سرحد میں واقع ایک خوبصورت وادی ہےجو سطح سمندر سے 13600 فٹ بلند اس مقام کا نام وادی بروغل ہے جو چترال سے 250 کلومیٹر دور افغان صوبے بدخشان کے ضلع واخان

کے بارڈر پر واقع ہے۔ قدرتی حسن سے مالامال یہ علاقے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ وادی بروغول کی کل آبادی تقریباً 220 گھرانوں پر مشتمل ہے۔ اس وادی میں نسلی طور پر تین قومیں یا لسانی گروہ واخی، سراقیلی اور کرغیز آباد ہیں۔ اس طرح علاقے میں

تین زبانیں واخی، سراقیلی اور کرغیز بولی جاتی ہے۔ ان زبانوں میں بولنے والوں کی تعداد کے حساب سے واخی یوسی بروغل کی بڑی زبان ہے اس کے بولنے والے وادی بروغل کے ہرگاؤں میں موجود ہیں۔

واخی کے بعد سراقیلی کا نمبر آتاہے سراقیلی بولنے والے لوگ لشکرگاز میں آباد ہیں یہ وادی بروغل کا وہ علاقہ ہے جہاں تک گاڑی جاتی ہے یہاں سے اگے گاڑی کا راستہ نہیں ہے۔ علاقے میں بولی جانے والی تیسری زبان کرغیز ہے۔ یہ زبان بولنے والا واحد خاندان وارکون گاؤں میں مستقل طور پر آباد ہے۔ وادی بروغل کے باسی اپنی مادری زبانوں کے ساتھ ساتھ ڈسٹرکٹ چترال کی بڑی زبان کھوار بول اور سمجھ لیتے ہیں۔سطح سمندرسے 4272 میٹربلندی پر واقع پاکستان کی دوسری بلند ترین مشہور اور خوبصورت جھیل، کرمبر جھیل بھی اس وادی میں واقع ہے۔ اس جھیل کی لمبائی 3.9 کلومیٹر اورچوڑائی 2 کلومیٹر ہے۔ وادی بروغل کشمانجہ سے شروع ہوکر کھوئے، پیچ اوچ، ویدین کھوت، وارکون، چیکار، لشکرواز، یارکھان، منڈاہی، چیلیماربٹ، گارل اور لشکرگاز پر مشتمل ہے۔ لشکر گاز کے آخری حصہ ارشاد گاؤں تک گاڑی جاتی ہے لیکن شرط یہ ہے گاڑی جیب ٹائپ اور فوویل ہو یہاں پر روڈ بہت خستہ حال ہیں کار اور چھوٹی گاڑی سے یہاں تک رسائی بہت مشکل بلکہ ناممکن ہے۔

یہاں سے اگے مستقل آبادی نہیں ہے صرف سرمائی چراگاہ پر لوگ مویشیاں چرنے یا سیاح جھیل قرمبرہ کی سیر کے لیے جاتے ہیں۔ لشکرگاز میں سیاحوں کی سہولت کے لیے علاقے کا واحد گسٹ ہاؤس موجود ہے جہاں پر قرمبرہ کی سیر کو جانے والے رات گزار کر اپنی منزل کی طرف روانہ ہو جاتے ہیں۔ ارشاد گاؤں سے قرمبرہ جھیل تک جانے کے لیے گھوڑے اور گدھے کرایے پر مل جاتے ہیں۔ یہاں سے اگے کا فاصلہ تقریباً پیدل کے لیے آٹھ گھنٹے کا ہے اور گھوڑے اور گدھے پر بھی اتنا ہی وقت لگتاہے۔

لشکرواز گاؤں میں چترال سکاوٹس کی چھاؤنی بنی ہوئی ہے۔ یہاں سے اگے جانے والوں سے شناختی کارڈ کا اندراج اپنی رجسٹر میں کرکے شناختی کارڈ اپنے پاس رکھ لیتے ہیں اور واپسی پر کارڈ یہاں سے لینا ہوتاہے۔ یہاں پر ایک پولو گروانڈ بھی بناہواہے جس میں ہرسال جشن بروغل کے نام سے ایک میلہ بھی منعقد ہوتاہے جس میں پولو، خوشگاؤ پولو کھیلاجاتا ہے اور ثقافتی پروگرام بھی منعقد ہوتے ہیں
#BroghilValley
#Wakhan
#WakhanCooridor
#SulemanTheTraveller
=================================
courtesy -to -suleman -The -traveller.
============

ان کی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی ویڈیو نے دھوم مچا دی لاکھوں لوگوں نے ان کی ویڈیو کو دیکھا اور پسند کیا ان کی اس ویڈیو کی تعریف کرتے ہوئے شکریہ کے ساتھ یہ سٹوری مزید قارئین کی دلچسپی اور معلومات کے لیے یہ آجائے کی جا رہی ہے تاکہ مزید لوگ اس ویلی کو جان سکیں اور وہاں کا وزٹ کر سکیں
=========================