بہت افسوسناک خبر- گرلز ہاسٹل میں آگ لگنے سے 20 طالبات جھلس کر ہلاک آگ لگنے کی وجوہات کا علم نہیں ہوسکا غالب گمان ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔

بہت افسوسناک خبر

گرلز ہاسٹل میں آگ لگنے سے 20 طالبات جھلس کر ہلاک

آگ لگنے کی وجوہات کا علم نہیں ہوسکا غالب گمان ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔
======================

گرلز ہاسٹل میں آگ لگنے سے 20 طالبات جھلس کر ہلاک

آگ لگنے کی وجوہات کا علم نہیں ہوسکا غالب گمان ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔
=====================

جارج ٹاؤن : جنوبی امریکا کے ملک گیانا میں گرلز ہاسٹل میں آگ لگنے کا خوفناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں وہاں موجود 20 طالبات جل کر ہلاک ہوگئیں۔

یہ خوفناک حادثہ مہدیہ سیکنڈری اسکول کے ہاسٹل کی عمارت میں گزشتہ رات پیش آیا، آگ اتنی شدید تھی کہ طالبات کو عمارت سے نکلنے کا موقع ہی نہ مل سکا۔

عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لگنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ علاقہ مکینوں نے کمروں میں موجود خوف سے چیخ وپکار کرنے والی طالبات کو بچانے کی کوشش کی لیکن کھڑکیوں کی آہنی سلاخوں کے باعث اندر داخل نہ ہوسکے۔

جنوبی امریکا کے ملک گیانا میں گرلز ہاسٹل میں آگ لگنے کا خوفناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں وہاں موجود 20 طالبات جل کر ہلاک ہوگئیں۔
رپورٹ کے مطابق ابھی تک آگ لگنے کی وجوہات کا علم نہیں ہوسکا تاہم عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بارش کے باعث اس وقت بجلی کی آنکھ مچولی جاری تھی، غالب گمان ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔

شدید بارشوں کے باعث ٹرانسپورٹ کی معطلی اور خراب موسم کے باوجود ریسکیو ادارے کے اہلکار امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ امدادی کاموں میں 5 طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں شدید زخمی افراد کو اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔ متعلقہ حکام نے واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

=====================================

کراچی کی نجی یونیورسٹی کے طالب علم اسد علی میمن نے دنیا کے سب سے اونچے پہاڑ مانٹ ایورسٹ کو سر کر کے غیر معمولی کارنامہ سرانجام دے دیا ہے۔اسد علی میمن، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ (IoBM) کے طالب علم ہیں، وہ صوبہ سندھ سے 8,849 میٹر بلند ترین پہاڑ مانٹ ایورسٹ تک پہنچنے والے پہلے شخص ہیں۔
یونیورسٹی کی جانب سے اس شاندار کارنامے پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس شاندار پہاڑ کو سر کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اسد علی میمن اب مانٹ ایورسٹ کو سر کرنے والے افراد کے ایک خصوصی گروپ کا حصہ ہیں اور صوبہ سندھ سے پہلے اور واحد شخص ہیں۔یونیورسٹی نے اپنے اس طالب علم کی صحت اور محفوظ اپنے خاندان کے پاس واپسی کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔

پاکستان کی کوہ پیمائی برادری مسلسل بڑے کارنامے انجام دے کر قوم کا سر فخر سے بلند کر رہی ہے۔ اس سے قبل تاریخ رقم کرنے والے آخری شخص پاکستان کے معروف کوہ پیما ساجد سدپارہ تھے جنہوں نے گزشتہ اتوار کو سپلیمنٹل آکسیجن کی مدد کے بغیر دنیا کے بلند ترین پہاڑ کو سر کیا۔ساجد سدپارہ سے پہلے پاکستانی کوہ پیما نائلہ کیانی مانٹ ایورسٹ سر کر کے دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کرنے والی ملک کی دوسری خاتون ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا۔
========

خیبرپختونخوا کی سب سے بڑی یونیورسٹی مالی بحران کا شکار

رپورٹر( وقاص بونیری): خیبرپختونخوا کی سب سے بڑی ‘پشاور یونیورسٹی’ مالی بحران کا شکار ہوگئی، یونیورسٹی خزانہ خالی ہے جبکہ تنخواہیں دینے کے لیے بھی پیسے نہیں۔

وائس چانسلر پشاور یونیورسٹی نے محکمہ اعلیٰ تعلیم خیبرپختونخوا کو یونیورسٹی بحران سے متعلق مراسلے کے ذریعے آگاہ کر دیا ہے۔ جامعہ پشاور ذرائع کے مطابق فنڈز کی کمی کے باعث جاری منصوبے بھی روک دیے گئے ہیں۔

پشاور یونیورسٹی: طالبات کیلیے شلوار قمیض پہننا لازمی قرار

ذرائع نے بتایا ہے کہ انتظامیہ کو ملازمین کی تنخواہوں، پنشن کیلئے ماہانہ 30 کروڑ روپے درکار ہیں۔ یونیورسٹی کو ہائیر ایجوکیشن کی جانب سے چوتھے سہہ ماہی کا پورا بجٹ بھی ابھی تک نہ مل سکا۔

ذرائع کے مطابق جامعہ پشاور خزانے میں طلبہ کے ذمہ 41 کروڑ روپے جمع ہوسکے ہیں تاہم اس وقت یونیورسٹی کو مزید 35 کروڑ روپے خسارے کا سامنا ہے۔ یونیورسٹی ذرائع کے مطابق ملازمین کی تنخواہیں طلبہ کی فیسیں جمع کرنے سے مشروط ہیں۔
=====
جامعہ کراچی: اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر کے زیر اہتمام پینل ڈسکشن 23 مئی کو ہوگا

اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر جامعہ کراچی کے ایر اہتمام اور سوشل پالیسی اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر کے اشتراک سے پینل ڈسکشن بعنوان: ”اقتصادی بحران کے دوران اور اس سے آگے کی پالیسی کا انتخاب“ 23 مئی 2023 ء کو دوپہر3:00 بجے سینٹر ہذا کی سماعت گاہ میں ہوگا۔

شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی صدارت کریں گے جبکہ پینلسٹ میں سابق چیئرمین ایف بی آرشبرزیدی،نائب صدرایف پی سی سی آئی انجینئرعبدالجبار،خرم حسین جرنلسٹ اور محمد آصف اقبال مینجنگ ڈائریکٹر ایس پی ڈی سی شامل ہیں۔
==========================

جامعہ کراچی: سیمینار بعنوان: ٹرانس جینڈرایکٹ 2018 ء اور سیڈاگھریلوتشددبل2020 ء کا تحقیقی جائزہ وتجاویز 23 مئی کو ہوگا

اسلامک اکیڈمک فورم(سندھ) کے زیر اہتمام اور شعبہ اسلامی تاریخ جامعہ کراچی اورسینٹر آف ایکسیلینس فارویمنز اسٹڈیزجامعہ کراچی کے اشتراک سے قومی سیمینار بعنوان: ”ٹرانس جینڈرایکٹ 2018 ء اور سیڈاگھریلوتشددبل2020 ء کا تحقیقی جائزہ وتجاویز“ 23 مئی 2023 ء کو صبح 10:00 بجے سینٹر آف ایکسلینس فارویمنز اسٹڈیز کی سماعت گاہ میں منعقد ہوگا۔شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی صدارت کریں گے۔
=========================

جامعہ کراچی: سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحانات میں شعبہ سندھی کے کامیاب ہونے والے طلبہ کے اعزاز میں تقریب

جامعہ کراچی کے شعبہ سندھی سے فارغ التحصیل(المنائی)کی جانب سے سندھ پبلک سروس کمیشن کے تحت لیکچراربی پی ایس 17 کے لئے ہونے والے امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے والے شعبہ سندھی کے طلبہ کے اعزاز میں پروقار ایوارڈ کی تقسیم کی تقریب گزشتہ روز آڈیوویژول سینٹر جامعہ کراچی میں منعقد ہوئی۔ تقریب کی صدارت شیخ الجامعہ ڈاکٹر پروفیسر خالد محمود عراقی نے کی جبکہ دیگر مہمانانِ گرامی میں ڈائریکڑ جنرل کالجزمحکمہ تعلیم، پروفیسر شاداب حسین، رئیسہ کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شائستہ تبسم،، شاہ عبداللطیف بھٹائی چیئر جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر پروفیسر سلیم میمن، ڈائریکٹر کالجزڈاکٹر قاسم راجپر، شعبہ سندھی کے سابق طالب علم اور ڈپٹی کمشنر کیماڑی مختیار علی شامل تھے۔

تقریب میں سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے والے طلباوطالبات میں سکندر علی بھنڈ، بی بی فاطمہ ابڑو، نصیر جوکھیو، عظمیٰ کریم چانڈیو، صوفیہ پہنور، احمد نواز بلوچ، امتیاز کنبہر، ذکیہ کلہوڑواور شائستہ قریشی کو یادگاری شیلڈز دی گئیں جبکہ اسٹیج پر بیٹھے مہمانوں کو شعبہ سندھی کی جانب سے اجرک کے تحفے پیش کئے گئے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شعبہ سندھی کے سابق سربراہ اور شاہ عبدالطیف بھٹائی چیئر جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر پروفیسر سلیم میمن نے شعبہ سندھی کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی میں شعبہ سندھی کا قیام 1972 میں ہوا، جس کا آغاز صرف ماسٹرز پروگرام سے ہوا، لیکن بعد میں آنرز پروگرام میں سرٹیفکیٹ اور ڈپلومہ بھی متعارف کرائے گئے۔آج دور جدید کے تعلیمی تقاضوں کے مطابق سندھی شعبے سے بی اے سے لیکر پی ایچ ڈی تک تمام پروگرام جاری ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اپنی طویل سفر میں شعبہ سندھی نے تواترکے ساتھ عالمی کانفرنسوں کا انعقاد بھی کیااور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔اس سفر میں بڑی مشکلات رہیں، ان سب کا مقابلہ کرتے ہوئے سندھی شعبہ آج بھی روا ں دواں ہے۔ میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کا مشکور ہوں کہ وہ اس تقریب میں تشریف لائے۔ اسی کے ساتھ میں کمیشن پاس کرنے والے طلبہ و طالبات کو اسی امید سے مبارک دیتا ہوں کہ وہ اسی لگن سے اپنا سفر جاری رکھیں گے۔

اس موقع پر تقریب کے مہمان خصوصی شعبہ سندھی کے سابق طالب علم اور ڈپٹی کمشنر کیماڑی مختیار ابڑو نے کہا کہ میں ان امیدواروں کو مبارک دیتا ہوں لیکن یہ زندگی کی کوئی بڑی جیت نہیں ہے۔ میں خود آپ کی طرح پہلے سندھی کا لیکچرار بنا تھااس کے بعد پی سی ایس کیا اور آج سامنے ہوں۔ زندگی کوئی فل اسٹاپ کا نام نہیں ہے۔ یہ سرمایہ کاری کی دنیا ہے۔ اس میں آپ وقت اور حالات کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکڑ جنرل کالجزمحکمہ تعلیم، پروفیسر شاداب حسین نے کہا کہ سب سے پہلے تو میں ان تمام کامیاب طلبہ و طالبات کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور میں سندھی شعبے، جامعہ کراچی کے کامیاب لیکچرارز کو دل کی گہرائیوں سے سندھ ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ میں خوش آمدید کہتاہوں، اور میں ان سب سے امید کرتا ہوں کے وہ کالجوں میں بھی نمایاں کام کرینگے۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آج بہت خوشی ہو رہی ہے کہ ہماری یونیورسٹی کے ان طلبہ کو اعزازی انعامات دیئے جارہے ہیں، جنہوں نے تعلیم حاصل کرنے کے بعد زندگی کی ایک اور منزل حاصل کرلی ہے۔ مجھے نہایت ہی خوشی کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ میں نے بھی اسی سندھی شعبے سے سندھی زبان سیکھنے کا کورس کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کا میدان بہت وسیع ہے، جہاں تک آپ محنت کرنا چاہیں کرسکتے ہیں۔ جہاں بھی ہوں آپ اپنے کام کو ایمانداری سے سرانجام دیں پھر دیکھیں کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔ ہم اساتذہ کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں، آپ اور محنت کریں اور آگے بڑہیں۔

تقریب کے اختتام میں شعبہ سندھی جامعہ کراچی کی چیئرپرسن، پروفیسر ڈاکٹر ناہید پروین نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
=========