لاہور کی صحت اور تعلیم کا اخبارنامہ
==========================
لاہور ( ) یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور کے زیر اہتمام کیمسٹری کے شعبہ میں ”نئے رجحانات اور تحقیق“ کے موضوع پر دوسری تین روزہ عالمی کانفرنس (ہائبرڈ) کا گزشتہ روز اختتام ہو گیا۔ کانفرنس میں پاکستان، امریکا، نیدر لینڈ، فرانس، ملائیشیا، چین، برطانیہ، بلغاریہ، آسٹریلیا، ایران، ترکی، سعودی عرب سمیت 30 سے زائد ممالک کے نامور محققین اور اسکالرز نے شرکت کی۔ کانفرنس میں محققین و اسکالرز کی جانب سے سو کے قریب پُرمغز تحقیقی مقالہ جات پیش کئے گئے، جنہیں شرکاء کی جانب سے خوب پذیرائی حاصل ہوئی۔ عالمی کانفرنس کی اختتامی تقریب جامعہ کے مرکزی کیمپس ٹاؤن شپ میں منعقد ہوئی، جس کی صدارت یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پاشا (ستارہِ امتیاز، ہلالِ امتیاز) نے کی جبکہ مہمان خصوصی وائس چانسلر گورنمنٹ کالج وومن یونیورسٹی فیصل آباد پروفیسر ڈاکٹر روبینہ فاروق تھیں۔
کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پاشا (ستارہِ امتیاز، ہلالِ امتیاز) نے کہا کہ ہم پُرامید ہیں کہ علم و تجربہ کے تبادلہ کے ذریعے محققین اور اسکالرز نے اس کانفرنس سے خوب استفادہ کیا ہے، جس کا فائدہ بالآخر تمام ممالک اور ان کے عوام کو ہو گا۔ کمیسٹری کے شعبہ میں بہت وسعت ہے اور آئے روز ہونے والی جدید تحقیق سے اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ بلاشبہ تحقیق ترقی کی بنیادی اکائی ہے، جن اقوام نے تحقیق کی عادت کو اپنایا، وہ آج دنیا بھر میں امتیازی حیثیت رکھتی ہیں، لہذا بحیثیت پاکستانی ہمیں بھی اس پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور نے ایک بار پھر اس کانفرنس کا انعقاد کرکے تحقیق کے شعبہ میں اپنی سنجیدگی کا اظہار کیا ہے۔ تقریب کی مہمان خصوصی وائس چانسلر گورنمنٹ کالج وومن یونیورسٹی فیصل آباد پروفیسر ڈاکٹر روبینہ فاروق نے کہا کہ تین روزہ کانفرنس کے دوران 30ممالک کے محققین کو ایک دوسرے کے علم اور تجربے سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، جس پر یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور مبارک باد کی مستحق ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مذکورہ کانفرنس عالمی سطح پر کیمسٹری کے شعبے میں سائنسدانوں کے باہمی اشتراک و تعاون کے نئے در وا کرے گی۔ تقریب کے اختتام پر چیئرپرسن شعبہ کمیسٹری پروفیسر ڈاکٹر میاں حبیب الرحمن نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور سرٹیفیکیٹس تقسیم کئے گئے۔ اس موقع پر جامعہ کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ارشد، مقامی ڈائریکٹر/پرنسپلز اور طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔
=====================================
سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز سمز کی اکیڈمک کونسل کے اجلاس کی صدارت پرنسپل سمز پروفیسر فاروق افضل نے کی۔ پروفیسر شہزاد انور، پروفیسر طیبہ وسیم، پروفیسر آصف گل، پروفیسر ندیم اسلم، پروفیسر روبینہ فروخ سمیت دیگر فیکلٹی ممبران کی اجلاس میں شرکت۔ 06 نکاتی ایجنڈا پر اجلاس کی کاروائی عمل میں لائی گئی، پرنسپل سمز نے بہتر تدریس کیلئے سیکھنے اور سیکھانے کے عمل کو تقویت دینے کے ضمن میں سمز میں 24 مئی کو ہونے والی علمی و تربیتی کانفرنس سے متعلق استاتذہ کو روڈمپ دیا اور کمیٹی کو یونیورسٹی آف لاہور کے ساتھ ایم او یو سائن کرنے کا بھی حکم دیا۔
اجلاس کے دوران سمز کے استاتذہ اکرام کا میڈیکل کے طلباء کی حاضری کو 75 فیصد رکھنے پر زور دیا۔ اجلاس میں شعبہ ایم اینڈ آر، بائیومیڈیکل اور دیگر شعبہ جات کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور سروسز ہسپتال اور ایمرجنسی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پروفیسر طیبہ وسیم نے گائنی یونٹ میں آئی سی یو کی تکمیل بارے کونسل کو بریفنگ دی اور پروفیسر شعیب نبی کا آئی ٹی کی اَپ ڈیٹ سے متعلق کونسل کو آگاہ کیا۔پرنسپل سمز پروفیسر فاروق افضل نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا پیشنٹ کئیر اور طلباء کی فلاح و بہبود کے ضمن میں کوئی بھی استاتذہ بہتر تجویز دینا چاہے میرے آفس کے دروازے کھولے ہیں ہم پیشنٹ کئیر میں کوئی کسر اُئھائے نہیں رکھیں گے مزید کہنا تھا طلباء کے روشن مستقبل کیلئے ہمیں اہم فیصلے لینے ہوں گے مزید وارڈ کے انچارج سے مخاطب ہوکر کہا تزائین و آرائش کے کام کے دوران وارڈ انچارج اپنا کردار ادا کریں آپ کا وارڈ آپ کا گھر کی مانند ہے۔اجلاس کے حاضرین نے پرنسپل سمز پروفیسر فاروق کی ادارہ کے لئے کاوشوں کو سراہا اور مستقبل میں ٹیم کی مانند شانہ بشانہ کام کرنے کے عزم کو دہراہا۔
==============================
سیکرٹری صحت پنجاب ڈاکٹراحمدجاویدقاضی کے دفتر میں سائلین کو ریلیف دینے کیلئے کھلی کچہری کاانعقادکیا گیا۔ سیکرٹری صحت کے ہمراہ ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اشفاق الرحمن اورڈپٹی سیکرٹری سید بختیار بھی موجود تھے۔ سائلین نے سیکرٹری صحت پنجاب ڈاکٹراحمدجاویدقاضی کو درخواستیں پیش کیں۔ ڈاکٹراحمدجاویدقاضی نے سائلین کی درخوستوں پرموقع پرہی احکامات جاری کردیئے۔ سیکرٹری صحت پنجاب ڈاکٹراحمدجاویدقاضی نے اس موقع پر کہا کہ محکمہ سپیشلائزہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن میں کھلی کچہری کے ذریعے سائلین کی درخواستوں پرروزانہ کی بنیادپر ترجیحی بنیادوں پرشنوائی کی جارہی ہے۔ محکمہ میں تمام افسران کو سائلین کی درخوستوں پر فوری عملدرآمدکرنے کی ہدایت کی ہے۔سائلین کے مسائل کے حل کیلئے میرادفترہروقت حاضر ہے۔ محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن میں سائلین کی درخواستوں پرپراسیس کو تیز کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ سائلین کی درخواستوں پر فوری فیصلے کئے جائیں گے۔ متعلقہ افسران کو درخواستوں پر ایک ہی دن میں پراسیس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کسی سائل کی درخواست پر تاخیری حربے ناقابل برداشت ہیں۔ سائلین کی درخواستوں پر سوفیصدمیرٹ کو یقینی بنایاجارہا ہے۔ درخواستوں پر فوری عملدرآمدسائلین کا بنیادی حق ہے۔ سائلین کولمبی قطاروں میں کھڑارکھنے کی بجائے روزانہ کھلی کچہری کے ذریعے درخواستوں پر ترجیحی بنیادوں پر شنوائی کوترجیح دی جارہی ہے۔ سائلین کو محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن میں کسی مشکل کا سامنانہیں کرناپڑے گا۔ محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کیئراینڈمیڈیکل ایجوکیشن سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کوعلاج کی بہترسہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے۔
=============================
لاہور(جنرل رپورٹر) یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ایم ٹی) کے سکول آف لاء اینڈ پالیسی (SLP) کے زیر اہتمام جوہر ٹاؤن کیمپس میں پہلے انٹرا سکول لاء موٹ کورٹ مقابلوں 2023 کا انعقاد کیا گیا جس میں جسٹس (ر) حسنات احمد خان، جسٹس (ر)جمشید رحمت اللہ، سید حامد حسین (ر) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سمیت قانونی ماہرین نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
یو ایم ٹی سکول آف لاء اینڈ پالیسی (SLP) کے شرکاء نے لاء موٹ کورٹ میں پیچیدہ قانونی مسائل پر ججز پینل کے سامنے اپنے دلائل پیش کیے جہاں ججز نے وکالت کے طلباء کی غیر معمولی مہارتوں کا مشاہدہ کیا اور سراہا۔
ریکٹر یو ایم ٹی ڈاکٹر آصف رضا نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ انکا کہنا تھا کہ انٹرا سکول لاء موٹ کورٹ مقابلے یو ایم ٹی کے لاء سٹوڈنٹس کی صلاحیتیں اور فیکلٹی کی لگن کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ ریکٹر یو ایم ٹی نے کہا، ”اس طرح کے مقابلے ہمارے طلباء کے لیے وکالت کی مہارتوں کو فروغ دینے اور کمرہ عدالت میں عملی تجربہ حاصل کرنے کے لیے انکی تربیت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ”۔
ڈین سکول آف لاء اینڈ پالیسی ڈاکٹر کاشف زیدی نے بتایا کہ یو ایم ٹی کے سکول آف لاء اینڈ پالیسی میں تجربہ کار فیکلٹی ممبران طلباء کی بہترین صلاحیتوں کے مطابق رہنمائی اور تربیت کرتے ہیں۔ انہوں نے اظہار کیا کہ اس طرح کے پلیٹ فارمز قانون کے طالب علموں کو قانونی تحقیق، وکالت اور تنقیدی سوچ میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کرکے انکو مزید نکھارنے میں قلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس (ر) حسنات احمد خان اور دیگر ججز نے یو ایم ٹی لاء کے طلباء کی خود اعتمادی کوسراہا۔قانونی پیشہ ور افراد کی حوصلہ افزائی کرتے ا نکا کہنا تھا کہ وہ اپنے کام کو پوری ذمہ داری اور اخلاقیات کے احساس کے ساتھ کریں۔ ا نکا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر اور وکلاء کا پیشہ مقدس ہے، وکلاء لوگوں اور معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں۔
جسٹس (ر) حسنات نے کہا کہ علم کو انگلیوں پر حفظ کیا جانا چاہیے، وکلاء کو اس قابل بنایا جائے کہ وہ اپنے مؤکلوں کی مؤثر نمائندگی کریں اور دلائل درستگی کے ساتھ پیش کریں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ وکلاء کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے عمل میں سچائی تلاش کریں اور انصاف کو فروغ دیں.
تقریب کے اختتام پر ریکٹر یو ایم ٹی ڈاکٹر آصف رضا نے مہمانانِ خصوصی کو سووینئرز بھی پیش کیے۔