برطانوی شخص نے مستقل نشے میں رہنے کیلئے اپنی کھوپڑی میں سوراخ کرلیا

برطانیہ سے تعلق رکھنے والے مصنف مسٹر میلن نے مستقل نشے میں رہنے کے لیے اپنی کھوپڑی میں سوراخ کر لیا، یہ انکشاف انہوں نے اپنی کتاب ’بور ہول‘ میں کیا۔

اپنی کھوپڑی میں سوراخ کرنے والے برطانوی شخص کی کہانی پھر سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مسٹر میلن کو اپنی کھوپڑی میں مطلوبہ سوراخ کرنے میں 3 بار ڈرل کی مدد حاصل کرنی پڑی۔

انہوں نے اس سوراخ کو کرنے کے لیے اپنی ساتھی امانڈا فیلڈنگ کی مدد حاصل کی، میلن اور فیلڈنگ 1960ء کی دہائی کے اختتام سے لے کر 1990 کی دہائی کے اوائل تک ساتھ رہے۔

میلن نے اپنے سر میں سوراخ ٹریپینیشن ( trepanation) طریقہ کار کے ذریعے کیا، trepanation کو انسانیت کے لیے قدیم ترین جراحی طریقہ کاروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

میلن نے اپنی کھوپڑی میں سوراخ کا آغاز 1967 میں ہاتھ سے پکڑی جانے والی ڈرل کے ساتھ کیا۔

میلن کا اپنے اس عمل سے متعلق کہنا ہے کہ میں اُس وقت الیکٹرک ڈرل نہیں خرید سکتا تھا، اسی لیے میں نے اپنی کھوپڑی میں سوراخ کرنے کے لیے ہاتھ سے کام کرنے والی ڈرل کا سہارا لیا۔

میلن نے اپنی کھوپڑی پر پہلی ضرب 1967 میں لگائی جبکہ ٹھیک ایک سال بعد ہینڈ ٹریپن کے ساتھ اسی طریقہ کو استعمال کرتے ہوئے ملین نے دوسری کوشش کی۔

میلن کے مطابق انہوں نے تیسری اور آخری کوشش 1970ء میں کی تھی اور وہ اس بار کامیاب رہے تھے، تیسری بار انہوں نے ہینڈ کے بجائے الیکٹرک ڈرل کا استعمال کیا۔

میلن کا بتانا ہے کہ اُنہیں تیسری بار سوراخ کرنے میں آدھا گھنٹہ لگا تھا، وہ اس عمل سے گزرنے کے فوراً بعد ہی بہت اچھا محسوس کرنے لگ گئے تھے۔

میلن کے مطابق اس عمل کے تقریباً ایک گھنٹے کے بعد انہوں نے ہلکا پن محسوس کرنا شروع کر دیا، جیسے کہ اُن پر سے کوئی بوجھ ہٹ گیا ہو، وہ اس لیے ایسا محسوس کر رہے تھے کیوں کہ انہوں نے اپنا ٹاسک مکمل کر لیا تھا، اس لیے وہ بہت خوش تھے۔

میلن نے کھوپڑی میں سوراخ کرنے کے مرحلے کو اپنی کتاب میں مشکل عمل قرار دیا ہے۔