پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج نے ایک الگ کمپنی گلوبل کموڈٹی ٹریڈنگ پلیٹ فارم بنائی ہے جو حکومت کے تین بڑے اہداف کے حصول میں مددگار ثابت ہوگی ، پاکستان میں ڈالرز لانا ، برآمدات بڑھانا اور نئی منڈیاں تلاش کرنا ، یہ تینوں کام بخوبی ہو سکیں گے ، مینیجنگ ڈائریکٹر اعجاز علی شاہ سے محمد وحید جنگ کی خصوصی گفتگو ۔

پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج لمیٹڈ پاکستان کا پہلا اور واحد فیوچر ز ایکسچینج ہے جس کا رجسٹرڈ ہیڈ آفس کراچی، سندھ میں ہے۔ یہ پاکستان میں واحد کمپنی ہے جو کموڈٹی فیوچر ٹریڈنگ کے لیے ایک مرکزی اور ریگولیٹڈ جگہ فراہم کرتی ہے اور اسے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ذریعے منظم کیا جاتا ہے۔

پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کا موجودہ کردار اور کارکردگی کیا ہے اور آنے والے وقت میں یہ ادارہ مزید کون سے اہم اقدامات کرنے جا رہا ہے اس حوالے سے کیا کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور کن چیلنجوں کا سامنا ہے یہ جاننے کے لیے گزشتہ دنوں جیوے پاکستان ڈاٹ کام کی جانب سے محمد وحید جنگ نے جناب اعجاز علی شاہ سے خصوصی گفتگو کی وہ پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کے مینیجنگ ڈائریکٹر ہیں اور اپنے شعبے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں

اعجاز علی شاہ نے جیوے پاکستان کو بتایا کہ زراعت کا شعبہ یقینی طور پر بہت اہمیت کا حامل ہے اس حوالے سے ہونے والی پی اے سی ایگری کنیکشنز 2023 ایگریکلچر کانفرنس میں کافی اہمیت رکھتی ہے پاکستانی معیشت کو اس وقت جو مسائل اور چیلنج درپیش ہیں ان سے نمٹنے کے لیے زراعت کے شعبے پر توجہ دینے اور زرعی پیداوار کو بڑھانے کی ضرورت ہے ہماری زرعی اجناس کی برآمدات کو بڑھایا جا سکتا ہے حکومت اس جانب بھرپور توجہ دے رہی ہے اور یہ خوش آئند بات ہے ۔
الیکٹرانک گودام رسید کے حوالے سے ہونے والے اقدامات سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں الیکٹرانک گودام رسید بہت اچھے طریقے سے امپلیمنٹ کیا جا رہا ہے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان بہت اچھے طریقے سے ان معاملات کو دیکھ رہا ہے اس سلسلے میں رولز بن گئے ہیں کولیٹرل مینجمنٹ کمپنی کے رولز بنائے گئے ہیں اور ایک کمپنی بھی بن گئی ہے جسے نعمت کولیٹرل مینجمنٹ کمپنی کا نام دیا گیا ہے ۔اس وقت یہ کمپنی بنی ہے اسے مختلف سیکٹرز نے مل کر فنڈ کیا ہے اس میں بینک بھی شامل ہیں اور نیشنل فوڈ ز بھی ، اب یہ کمپنی کیا کام کرے گی یہ سمجھنا ضروری ہے جو قانونی دائرہ کار وضع کیا گیا ہے اس کے اندر رہتے ہوئے یہ کمپنی ملک میں ویئر ہاؤسز کی تصدیق کرے گی کہ وہاں پر کوالٹی سٹینڈرڈز کو یقینی بنایا جا رہا ہے وہاں پر فارمر اپنا سامان لا کر رکھے گا اب تک میری معلومات کے مطابق سوا ارب سے لے کر ڈیڑھ ارب روپے تک سامان آچکا ہے اور اس کی رسیدیں جاری کی گئی ہیں جب وہاں پر کوئی فارم اپنا مان لے کر آتا ہے مثال کے طور پر اگر کوئی چاول لے کر آتا ہے تو اسکی کوالٹی گریڈنگ کی جاتی ہے کہ یہ مال ایک گریڈ کا ہے بی گریڈ کا ہے یا سی گریڈ کا ، اسی اعتبار سے اس کی رسید بنتی ہے

مثال کے طور پر اگر کوئی پچاس ٹن چاول ایک گریڈ کا رکھواتا ہے وہ اس کے بھرپور فوائد حاصل کر سکتا ہے اصل میں ہوتا یہ ہے کہ جب فصل آتی ہے تو مارکیٹ میں دام گرے ہوتے ہیں لہذا وہ اپنا مال گودام میں رکھ دیتا ہے اور مناسب قیمت ملنے کا انتظار کرتا ہے اور پھر بیچ دیتا ہے بینک اس سسٹم کے ساتھ منسلک ہوتے ہیں جب تک یہ مال گودام میں رکھا جاتا ہے اس کی رسید کے عوض وہ بینک سے مزید فنانسنگ حاصل کر سکتا ہے تاکہ اگلی فصل کی تیاری کر سکے اس کے علاوہ اہم کام یہ ہوتا ہے کہ وہ پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کے پلیٹ فارم سے اپنا مال بیچ سکتا ہے وہاں بہتر اور زیادہ تعداد میں گاہک مل جاتے ہیں
ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ ہم لوگوں کو آگاہی دے رہے ہیں کہ وہ اس پلیٹ فارم کا استعمال کریں اور فائدہ اٹھائیں لوگوں کی آگاہی کے لیے ہم مختلف پروگرام منعقد کرتے ہیں اوکاڑہ اور حافظ آباد میں دو بڑے پروگرام کر چکے ہیں

بینک آف پنجاب اور حبیب بینک بھی ہمارے ساتھ کام کر رہے ہیں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین عاطف سعید اور ان کی ٹیم کا بھرپور تعاون حاصل ہے پاکستان کی صحافی برادری سے ہم چاہتے ہیں کہ وہ بھی اپنا مثبت کردار ادا کریں لوگوں کو آگاہی فراہم کریں اس پلیٹ فارم کے استعمال سے پاکستان کا فائدہ ہے فارمر کا فائدہ ہے ایکسپورٹ بڑھے گی اجناس کی قیمتیں کم ہوگی تو عوام کا فائدہ ہوگا ۔
اپنے ادارے کی موجودہ کارکردگی اور مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے انہوں نے ایک سوال پر بتایا کہ اللہ کا شکر ہے ایکسچینج بہت اچھا کام کر رہا ہے یہ ادارہ ترقی کر رہا ہے بہت اچھا منافع کما رہا ہے جو منصوبے جاری ہیں اور آنے والے وقت میں کام ہو رہا ہے ان میں ایکو سسٹم کے بارے میں آپ کو بتایا ہے اس کے علاوہ گولڈ کی ٹریڈ کو ڈاکومنٹ کرنے پر کام کر رہے ہیں جبکہ ٹریژری بلز کی ریٹیل ٹریڈنگ پر بھی ہم نے کام شروع کیا ہے متعلقہ اتھارٹیز سے بات چیت آگے بڑھ چکی ہے اس طرح لوگوں کو موقع ملے گا کہ بہتر ریٹ پر سرمایہ کاری کر سکیں گے اس کے علاوہ ہم چاہتے ہیں کہ پورے پاکستان میں پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کی موجودگی کو بڑھایا جائے اور دیگر پڑوسی ملکوں کی طرح ہم بھی سرمایہ کاروں کی تعداد میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں مختلف پڑوسی ملکوں میں کئی ملین سرمایہ کار سامنے آ چکے ہیں ہم ابتدائی طور پر دس لاکھ سرمایہ کاروں کا ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں اور مستقبل میں اسے مزید بڑھائیں گے ۔
غیر قانونی فاریکس بزنس اور ڈالر ملک سے باہر جانے کے معاملے پر ایک سوال پر انہوں نے بتایا ہے کیا حکومت کو اسے روکنا چاہیے غیر قانونی بزنس بند ہونا چاہیے غیرقانونی فاریکس کا کام کیسے ہو رہا ہے یہ لوگ ہنڈی سے کام کرتے ہیں ڈالر باہر بھیج دیتے ہیں حکومت کو ٹیکس نہیں دیتے ہم متبادل نظام کے طور پر آفیشل طریقے سے یہ سارے کام کرنا چاہتے ہیں ۔
اس وقت ملک میں امپورٹ اور ایکسپورٹ پر پڑنے والے اثرات ایل۔ سیز نہ کھلنے کی دشواری اور ڈالر کی کمی سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ ان سب مسائل کو دیکھتے ہوئے ہی ہم اپنے پلیٹ فارم سے پاکستان میں پیدا ہونے والی کموڈیٹیز کی فروخت میں اضافے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ حکومت زیادہ ڈالرز کما کر دے سکیں اپنی ایکسپورٹ بڑھا سکیں اور نئی مارکیٹ تلاش کر سکیں ہمارے پاس آئرن اور ہے پنک سالٹ ہے لائم اسٹون ہے کھجور ہے اس طرح کی بہت سی چیزیں ہمارے پاس موجود ہیں دنیا ہم سے مال خریدے گی اور ہم ڈالر کمائیں گے اس وقت ہم کم قیمت پر بلکہ اونے پونے ریٹ پر چیزیں بیچ رہے ہیں جب کہ ہمیں پریمیم پرائس مل سکتی ہے ہم اسی پر کام کر رہے ہیں ہمارا پلیٹ فارم حکومت کے تمام اہداف سے مطابقت رکھتا ہے البتہ کچھ معاملہ ٹیکسیشن کا ضرور ہے جو ہم متعلقہ اداروں کو سمجھا رہے ہیں کہ ہم پر ایکسپورٹر کی طرح کا سیلز ٹیکس نہ لگایا جائے کیونکہ ہم تو سہولت کاری کر رہے ہیں اس حوالے سے مثبت پیش رفت ہوئی ہے اور اگلے مالی سال سے مزید بہتر نتائج سامنے آئیں گے ۔

یورپی یونین سمیت امریکہ برطانیہ اور دیگر ملکوں کے متعلقہ حکام اور نمائندوں سے ہماری بات ہوئی ہے اور وہ اس پلیٹ فارم کو استعمال کرکے چیزیں خریدنے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے پاس بہت اچھی چیزیں موجود ہیں جناب وہ خرید سکتے ہیں جیسے کہ را مٹیریل کے لیے منرلز اور کیمیکلز ہیں اسی طرح ایگریکلچر کی کچھ کموڈیٹیز ہیں ان پروڈکٹس کی خریداری میں جو مشکلات حائل ہوتی تھیں اب اس پلیٹ فارم کے قیام سے وہ مشکلات ختم ہو جائیں گی اور مختلف ممالک اس پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے آسانی سے پاکستانی اشیاخرہد سکیں گے ۔ دنیا تو پہلے ہی الیکٹرونک ٹریڈنگ کے لیے تیار بیٹھی ہے اب ہم بھی اس میدان میں ان کی زبان میں ان سے بات کریں گے تو انہیں آسانی ہوگی
=========================================

=====================