عمران کے جاں نثار ایک ایک کر کے پیچھے ہٹ رہے ہیں لیکن کیوں ؟ پیغام رسانی کرنے والے اور ورکروں کو تسلی دینے والے رہنما خود پریشان نظر آ رہے ہیں ، پارٹی کی اندرونی صورتحال اچھی نہیں ۔

عمران کے جاں نثار ایک ایک کر کے پیچھے ہٹ رہے ہیں لیکن کیوں ؟ پیغام رسانی کرنے والے اور ورکروں کو تسلی دینے والے رہنما خود پریشان نظر آ رہے ہیں ، پارٹی کی اندرونی صورتحال اچھی نہیں ۔

=====================================

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ عدلیہ پر حملہ روکنے کیلئے پوری قوم کو اکٹھا کرنا ہوگا۔ دنیا نیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے زمان پارک لاہور میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی، جس میں ملکی سیاسی صورتحال، انتخابات کے معاملے پر سپریم کورٹ میں زیر سماعت کیس کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو رول آف لاء اور آئین کی بالادستی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی سے رابطوں کا ٹاسک دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں عدلیہ پر حملہ کیا جا رہا ہے، جس کو روکنے کیلئے پوری قوم کو اکٹھا کرنا ہے، جو سیاسی جماعتیں آئین کی بالادستی کیلئے کھڑا ہونا چاہتی ہیں سب سے رابطہ کیا جائے۔

اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے بتایا کہ ہمیں ذمہ داری ملی ہے، سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا کیوں کہ آئین کی بالادستی اور رول آف لاء کیلئے پوری قوم کو اکٹھا ہونا ہوگا، جس کے لیے سندھ کی سیاسی، مذہبی، قوم پرست جماعتوں اور سول سوسائٹی سے بھی رابطہ کریں گے۔ گزشتہ شب قوم سے اپنے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ مجھے خطرہ ہے یہ اکتوبر میں بھی الیکشن نہیں کرائیں گے، یہ چاہتے عمران خان جیل میں ہو یا نااہل، پھر الیکشن کرائیں گے، مجھے بتائیں اکتوبر میں الیکشن سے پاکستان کو کیا فائدہ ہوگا؟ آئین 90 روز میں الیکشن کرانے کیلئے بڑا کلیئر ہے، 90 روز کے بعد نگران حکومت کیا حیثیت رہ جائے گی؟ سپریم کورٹ میں جو کچھ ہورہا ہے اس پر قوم کو تیار کرنا چاہتا ہوں، قوم کی زندگی پر اب فیصلہ کن وقت ہے، قوم کو قانون اور آئین کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 90 دن میں الیکشن سے متعلق آئین کی شق کو دیکھ کر اپنی حکومت گرائی تھی، 90 دن سے نکلنا بڑا خطرناک ہے کیوں کہ پہلے بھی اس قوم کے ساتھ 90 روز کا کہہ کر 11سال ہوچکا ہے، اکتوبر میں کیوں؟ اکتوبر میں زیادہ حالات خراب ہوسکتے ہیں اور زیادہ پیسے کی کمی ہوسکتی ہے، کیا اب طاقتور طے کرے گا کہ کون سی آئین کی شق استعمال کرنی ہے اور کون سی نہیں؟۔

=======================

آئین کی گولڈن جوبلی تقریبات میں اسپیکر نے عمران خان کو مدعو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق آئین کی گولڈن جوبلی تقریبات اسی ہفتے شروع ہوں گی، وزیراعظم شہباز شریف مرکزی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔ اسپیکر کی جانب سے تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو مدعو کیا جائے گا۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو بھی مدعو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سابق وزیر اعظم کو بطور پارٹی سربراہ دعوت دی جائے گی ۔ عمران خان سمیت تمام سیاسی و پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان کو دعوت نامے اسی ہفتے جاری کیے جائیں گے۔ اسپیکر آفس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان خود آئیں یا اپنا نمائندہ بھجوائیں یہ ان کی مرضی ہوگی۔

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللّٰہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی پارٹی کے لوگ منتظر ہیں کب عمران نااہل ہوں اور وہ پارٹی کی قیادت سنبھالیں۔

شاہ محمود قریشی اور پرویز الہٰی کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ ڈبّا پیر، ڈبو، عمران خان کا ڈاکو اور دانشور منتظر ہیں کہ کب خان صاحب نااہل ہو اور وہ پارٹی کی قیادت سنبھالیں۔ انہوں نے کہا کہ زمان پارک کا رنگ باز اور ملتان کا ڈبّا پیر سپریم کورٹ کے اکثریتی ججوں کی رائے کی توہین کر رہے ہیں۔ رانا ثناءاللّٰہ نے مزید کہا کہ دو مداریوں کے ہاتھ 3 ڈگڈگیاں ہیں جو وہ زور زور سے بجا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خاتون جج کو دھمکیاں دینے والے 3 ججز کے حامی و ترجمان بن گئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف جھوٹا ریفرنس دائر کرنے والوں کو عدلیہ اور ججوں کی بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران ٹولہ ہمیشہ آئین، انصاف اور عوام کے خلاف کھڑا ہوتا ہے۔
==========================