جو مکا لڑائی کے بعد یاد آئے وہ اپنے منہ پر مارتے ہیں ، پی سی بی میں نجم سیٹھی کا سفر ، خبر کی چڑیا سے لیکر سونے کی چڑیا بننے تک ؟

افغانستان سے سیریز ہارنے کے بعد تیسرا میچ جیتنا ایسے ہی ہے جیسے کسی کو لڑائی ہارنے کے بعد اپنے داؤ پیج یاد آ جائیں اس بارے میں کہا جاتا ہے کہ جو مکا لڑائی کے بعد یاد آئے وہ اپنے منہ پر مارلینا چاہئیے ۔

بابر اعظم کو جبری آرام کر وانے والوں کو چاہیے کہ شاداب کے ساتھ بیٹھ کر وہ سارے مکھے اب اپنے چہروں پر ماریں جو سیریز ہارنے کے بعد انہیں تیسرے میچ میں اس وقت یاد آئے جب پانی سر سے گزر چکا تھا ۔۔۔۔ اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت ۔۔۔۔۔ لیکن نجم سیٹھی کی چڑیا کی الگ ہی کہانی ہے لوگ کہتے ہیں پاکستان کرکٹ بورڈ میں آنے سے پہلے یہ صرف خبر کی چڑیا تھی لیکن پی سی بی میں آنے کے بعد یہ سونے کی چڑیا بن چکی ہے ساری دنیا سے آفرز آ رہی ہیں بڑے بڑے بزنس کانٹریکٹ اور بڑے بڑے سرمایہ کار بزنس پارٹنر بننے اور سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں کچھ لوگوں کو پی ایس ایل کے اگلے سیزن میں اپنی اپنی ٹیم چاہیے کسی کو بیرون ملک ٹی وی براڈکاسٹ رائٹس کے لیے چیئرمین پی سی بی کی دوستی درکار ہے کوئی اپنے پسندیدہ کھلاڑی کو ٹیم میں لانا چاہتا ہے کوئی اپنے رشتے دار کو ٹیم کی کپتانی بنانا چاہتا ہے کوئی پرانے بدلے چکانا چاہتا ہے کوئی بورڈ کے پلیٹ فارم کو استعمال کرکے خوب مال بنانا چاہتا ہے سب کی نظریں پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی پر لگی ہوئی ہیں گزشتہ برس حکومت کی تبدیلی کے بعد آٹھ مہینے کے صبر آزما انتظار کے بعد نجم سیٹھی کو چیرمین کی کرسی دوبارہ ملی لہذا ان کے کچھ اپنے ادھورے خواب ہیں وہ کرسی کی نرمی اور گرمی کے ساتھ ساتھ وسیع تر اختیارات اور خطیر فنڈز کو اپنی مرضی سے استعمال کرنا چاہتے ہیں مستقل چیئرمین منتخب ہونے کے تقاضے پورے کرنے کی دیر ہے پھر آپ ان کے الگ رنگ دیکھئے گا ۔۔۔۔۔۔ ایسا کہنا ہے ان کے کچھ قریبی لوگوں کا ۔۔۔۔۔۔دوسری طرف ان کے مخالفین ان کی مسلسل ناکامیوں کے منتظر ہیں وہ ان کے خلاف ہر حربہ بھی استعمال کریں گے لہذا نجم سیٹھی کو اپنے ارد گرد موجود لوگوں میں چھپی کالی بھیڑوں پر نظر رکھنی ہوگی خوشامدیوں سے بچنا ہو گا غرور اور تکبر سے خود کو بچانا ہوگا اور ٹیم کو جتوانا ہوگا اگر ٹیم نہیں جیتے گی تو سارے تجربے ساری باتیں فضول ثابت ہوں گی افغانستان کے خلاف پہلا وار خالی گیا اب نیوزی لینڈ کی ٹیم گھر میں آ رہی ہے اس کے بعد بڑے بڑے چیلنج سر پر کھڑے ہیں ایشیا کپ ہو یا ورلڈ کپ ۔۔۔۔ایک مضبوط اور مینینگ کمبینیشن بنانا ہوگا وہاں ذاتی پسند نا پسند کو بالائے طاق رکھ کر میرٹ پر ٹیم تیار کرنی ہوگی اور ایک مضبوط اور کامیاب کپتان کو بااختیار بنانا ہوگا تب وہ کپتان کپ جیت کر لا سکے گا ۔

======================

رمیز راجہ نے اپنے آفیشل یوٹیوب چینل پر کہا کہ “تجربات کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن جیتنا پھر بھی آپ کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے، آپ اس طرح کی بہت سی غلطیوں کے ساتھ ناقص پرفارمنس نہیں دے سکتے کیونکہ اس سے دنیا کو یہ تاثر ملے گا کہ ہمارے اگلے بہترین لاٹ میں بہتری کی گنجائش باقی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے لیکن ان کھلاڑیوں کو بھی کھیل کی صورتحال کے مطابق ضروری ایڈجسٹمنٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
=====

پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث نے شارجہ میں حال ہی میں ختم ہونے والی افغانستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والی ٹی ٹونٹی سیریز میں بلے سے متاثر کرنے میں ناکام رہنے کے بعد پاکستانی شائقین سے معافی مانگ لی ہے۔ حارث سیریز میں کھیلی گئی تین اننگز میں صرف 22 رنز ہی سکور کرسکے۔

محمد حارث نے ٹویٹر پوسٹ میں لکھا کہ “پیاری قوم ،یہ وہ نتیجہ نہیں جو ہم چاہتے تھے ،میں اس کا ذمہ دار ہوں کیونکہ میں نے اپنی ٹیم کو اچھا آغاز فراہم نہیں کیا ، واقعی افسوس ہے لیکن ہم اس تجربے سے سبق سیکھیں گے اور ان شاء اللہ مضبوطی سے واپس آئیں گے‘‘۔

پاکستان کے سابق کرکٹر رمیز راجہ کا خیال ہے کہ حارث ہمیشہ جلدی میں ہوتے ہیں اور جب تک وہ اشتعال انگیز شاٹ نہیں کھیلتے تب تک پرسکون نہیں رہ سکتے۔ رمیز راجہ نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ “محمد حارث کو بڑا شاٹ کھیلنے کی عادت ہے، وہ ہمیشہ خطرناک شاٹ کھیلنے کے لیے تیار رہتا ہے، آپ 10 یا 15 رنز سکور کرنا جاری نہیں رکھ سکتے”۔
==========
پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے اعلان کیا ہے کہ پشاور کا ارباب نیاز اسٹیڈیم پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آئندہ نویں ایڈیشن کے میچز کی میزبانی کرے گا۔ جاوید آفریدی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر سٹیڈیم کی ایک مختصر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’آج کا پشاور اسٹیڈیم کا منظر۔ انشاء اللہ پی ایس ایل 9 زلمی اپنے ہوم گیمز یہاں کھیلے گی‘۔

جاوید آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین رمیز راجہ کے اس بیان پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا کہ غیر ملکی کھلاڑی پشاور آنے کو تیار نہیں ہیں۔ احتجاج کے طور پر پشاور زلمی کے مالک نے کراچی میں پی ایس ایل کے آٹھویں ایڈیشن کی ڈرافٹ تقریب میں شرکت نہیں کی اور دسمبر میں ہونے والے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی۔

انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’اس مٹی کا بیٹا ہونے کے ناطے میں پشاور اور خیبرپختونخوا کے لوگوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ ہم اپنے تمام غیر ملکی کھلاڑیوں کو ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلنے کے لیے لائیں گے‘۔ قبل ازیں رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ پی سی بی حکام نے افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) کو نئے تجدید شدہ ارباب نیاز اسٹیڈیم میں نمائشی میچز کرانے کی تجویز بھیجی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ ارباب نیاز سٹیڈیم کی تعمیر و تزئین و آرائش کا کام گزشتہ چند سالوں سے جاری ہے اور جلد ہی مکمل کر لیا جائے گا۔ اس سال کے شروع میں پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ ارباب نیاز سٹیڈیم اور بگٹی سٹیڈیم اس سال پی ایس ایل کے اگلے ایڈیشن کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل میچز کی میزبانی کریں گے۔
=======================
پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان اور جارحانہ بیٹر اعظم خان نے سوشل میڈیا پر جذباتی پیغام شیئر کیا ہے۔

افغانستان کے خلاف پہلے اور دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں ناکام بیٹنگ کے باعث تیسرے میچ سے ڈراپ ہونے کے بعد اعظم خان نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا۔

اعظم خان کی انسٹاگرام اسٹوری پر لکھا تھا ’صبر کرو، اللّٰہ نے تہماری کہانی ابھی تک ختم نہیں کی‘۔

واضح رہے کہ افغانستان کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں اعظم خان صفر جبکہ دوسرے میچ میں ایک رن پر آؤٹ ہوگئے تھے۔
=========================
قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے موجودہ کپتان شاداب خان کا کہنا ہے کہ ہم سیریز کو کامیابی کے ساتھ ختم کرنا چاہتے تھے۔

افغانستان کے خلاف شارجہ میں کھیلی گئی سیریز کے آخری میچ میں فتح کے بعد کپتان شاداب خان نے کہا کہ ملک کے لیے کھیلنا ہمارا فخر ہے۔

تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں کپتان شاداب خان پلیئر آف دی میچ بھی قرار پائے، انہوں نے مجموعی طور پر 3 وکٹیں حاصل کیں۔

میچ میں شاداب نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں وکٹوں کی سنچری بھی مکمل کی، وہ مینز ٹی ٹوئنٹی میں یہ کارنامہ سر انجام دینے والے پہلے پاکستانی جبکہ مجموعی طور پر ساتویں بولر ہیں۔

شاداب خان نے یہ سنگ میل اپنے کیریئر کے 87 ویں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں عبور کیا۔

افغانستان کے عثمان غنی عبداللّٰہ شفیق کے ہاتھوں کیچ ہوکر شاداب خان کا 100 واں شکار بنے۔
==============================