گورنر کا وزیراعلی کو جامعات کے حوالے سے مراسلہ – وائس چانسلرز کی خالی اور مستقبل قریب میں خالی ہونے سیٹوں کی لسٹ

گورنر کا وزیراعلی کو جامعات کے حوالے سے مراسلہ

گورنر کا وزیراعلی کو جامعات کے حوالے سے مراسلہ

گورنر کا وزیراعلی کو جامعات کے حوالے سے مراسلہ

گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے وزیر اعلی پنجاب سید محسن رضا نقوی کو سرکاری جامعات میں وائس چانسلرز، پرو وائس چانسلرز ، ڈینز، رجسٹرارز، خزانچی، اور کنٹرولر ایگزیمینیشن کی آئندہ 6 ماہ کے اندر خالی ہونے والی سیٹوں پر بھرتی کا عمل شروع کرنے کے لیے محکمہ ہائر ایجوکیشن اور جامعات کے انتظامی محکموں کو ہدایت دینے کے لیے مراسلہ لکھ دیا

اس حوالے سے گورنر سیکرٹریٹ کی طرف سے وائس چانسلرز کی خالی اور مستقبل قریب میں خالی ہونے سیٹوں کی لسٹ بھی شیئر کر دی گئی

گورنر پنجاب نے نگران وزیراعلی پنجاب کی توجہ اس امر کی طرف مبذول کرائی کہ اہم پوسٹوں پر بروقت تعیناتی نہ ہونے سے جامعات میں انتظامی امور اور تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں۔ گورنر پنجاب
=================================
بوائز وِل بی بوائز‘، امتحانی پرچے کے سوشل ٹرینڈز جیسے سوال پر پاکستانی حیران

امتحانی پرچوں کا تعلق عموما امیدواروں یا کمرہ امتحان تک ہوتا ہے لیکن اس مرتبہ پاکستانی سول سروس (سی ایس ایس) کا ایک امتحانی پرچہ سوشل میڈیا پر زبان زدعام ہے۔
امتحانی پرچے میں امیدواروں کو مضمون لکھنے کے لیے دیے گئے آپشنز میں شامل ایک موضوع کی انفرادیت نے کچھ افراد کو حیران کیا تو کئی یہ کہنے پر مجبور دکھائی دیے کہ ’سوشل ٹرینڈز جیسے یہ سوال کس مقصد کے تحت امتحان میں شامل کیے گئے ہیں۔‘
مزید پڑھیں

’خدا کا خوف کرو، اب چائے بھی نہیں ملے گی‘

میرا عہدہ مریم نواز کے لیے رُکاوٹ بنتا اس لیے استعفیٰ دیا: شاہد خاقان عباسی

پاکستان میں ہیٹ ویو کا خدشہ، ’بارشیں کم ہونے کے باعث درجہ حرارت تبدیل ہو جائے گا‘
یہ گفتگو اتنی بڑھی کہ ٹوئٹر کے ٹرینڈز پینل میں ’بوائز ول بی بوائز‘ کی اصطلاح خاصی دیر تک نمایاں رہی۔
مختلف صارفین نے سوال کی موجودگی کی ممکنہ وجہ دریافت کرنا چاہی تو اپنے اندازوں سے دوسروں کو بھی مستفید کیا۔
نعمت رسول نے لکھا کہ ’تجزیاتی اور ناقدانہ تحریری صلاحیتوں کو پہچاننے کا کیا طریقہ ہے۔‘

اظہار نے سی ایس ایس امتحان کی تیاری کرنے والوں کی کیفیت بیان کرنے کے لیے میم کا سہارا لیا تو موقف اپنایا کہ ’وہ بوائے جس نے ٹیسٹ کی تیاری کے لیے برسوں ضائع کیے اس کی کیفیت۔‘

علی محمد درانی نے حیرانی اور پریشانی کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’ان مینٹورز کا شکریہ جنہوں نے سی ایس ایس امیدواروں کو گمراہ کیا۔ کسی بھی گیس پیپر سے کوئی ایک مضمون بھی نہیں ہے۔‘

پاکستان میں سینٹرل سپیریئر سروس (سی ایس ایس) امتحان بیوروکریسی کا داخلی دروازہ کہا جاتا ہے۔ تعلیمیافتہ نوجوانوں کی بڑی تعداد کی خواہش ہوتی ہے کہ اس راہ پر چل کر وہ اعلی سرکاری ملازمتوں سے مستفید ہو سکیں
https://www.urdunews.com/node/739806
==============================================

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری نے کہا ہے کہ نیشنل ڈائیلاگ ضروری ہوگئے ہیں اس کیلئے سپریم کورٹ بار تعاون کرنے کیلئے تیار ہےانتخابات کا التواء آئین کی خلاف ورزی ہوگا، آئین کے مطابق انتخابات کی تاریخ گورنر نے دینی ہے، دہشتگردی کے مجرموں کو صدر بھی معافی نہیں دے سکتا، عمران خان کو بیک وقت 33نشستوں پر الیکشن لڑنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سینیٹر کامران مرتضیٰ اور سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سینیٹر علی ظفر بھی شریک تھے۔سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں، پشاور کی ایک مسجد میں اتنے لوگ مرگئے جتنے کسی جنگ میں بھی نہیں مرتے ہیں، پارلیمنٹ کی اوقات نہیں کہ ان پالیسیوں پر بحث کرے،فواد چوہدری کی رہائی اور علی وزیر کو رہا نہ کرنا ڈومیسائل کا فرق ہے۔سینیٹر علی ظفرنے کہا کہ آئین کے تحت اسمبلی کی تحلیل کے بعد 90دن میں انتخابات لازمی ہیں، انتخابات میں 90دن سے ایک گھنٹہ بھی زیادہ تاخیر نہیں ہوسکتی ،عمران خان 33نشستوں پر ضمنی انتخابات صرف اپنی مقبولیت ثابت کرنے کیلئے لڑرہے ہیں، کشن گنگا ڈیم پر انڈیا کے ساتھ مذاکرات ہمارے لیے کیس آف دا سنچری ہے۔صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کا التواء آئین کی خلاف ورزی ہوگا، آئین کے آرٹیکل 105کے مطابق انتخابات کی تاریخ گورنر نے دینی ہے، گورنر کا انتخابات کی تاریخ دینے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر ڈالنا حیران کن ہے، انتخابات کے التواء کیلئے حالات کی خرابی کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔ عابد زبیری کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت صدر کسی مجرم کو معافی دے سکتا ہے، دہشتگردی کے مجرموں کو صدر بھی معافی نہیں دے سکتا، تحقیقات ہونی چاہئے سزایافتہ دہشتگردوں کو چھوڑنے کیلئے صدر کو ایڈوائس کیوں دی گئی، عمران خان کو بیک وقت 33نشستوں پر الیکشن لڑنے سے کوئی نہیں روک سکتا، عمران خان الیکشن جیتنے کے بعد حلف نہیں اٹھاتے تو اس کے نتائج دیکھنا ہوں گے، نیشنل ڈائیلاگ ضروری ہوگئے ہیں اس کیلئے سپریم کورٹ بار تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔ عابد زبیری نے کہا کہ علی وزیر کی ہائیکورٹس سے ضمانت ہوچکی ہے تو انہیں جیل میں رکھنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
===========================
ماضی کی مقبول اداکارہ و ٹی وی میزبان ماریہ واسطی نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی ان کی بولڈ لباس کی تصاویر ان کے ہی کسی دوست نے لیک کی تھیں۔

ماضی میں ماریہ واسطی کی سہیلی کے ہمراہ غیر ملکی سمندر کنارے کچھوائی گئی بولڈ تصاویر وائرل ہوئی تھیں، جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔

حال ہی میں ماریہ واسطی ’نادر علی پوڈکاسٹ‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں اپنی تصاویر لیک ہونے سمیت دیگر معاملات پر کھل کر بات کی۔

تحریر جاری ہے‎

اداکارہ نے فیمنزم پر بھی کھل کر بات کی اور کہا کہ ہر فرد کے جسم پر اس کی اپنی مرضی ہونی چاہئیے، کسی اور کا کسی دوسرے کے جسم پر کوئی حق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ فیمنزم جنس سے بالاتر ہوکر تمام متاثرین کی بات کرتا ہے، چاہے وہ عورت ہو یا مرد ہو۔

اداکارہ نے پوڈکاسٹ میں پاکستانی اور بھارتی شوبز انڈسٹری کے حوالے سے بھی کھل کر بات کی اور کہا کہ ہندوستان میں کام کی عزت کی جاتی ہے، وہاں شخصیات سے بڑھ کر محنت اور کام ہوتا ہے۔

ماریہ واسطی کے مطابق بھارت میں کام کرنے کے مواقع بھی زیادہ ہیں جب کہ پاکستان اور بھارت کا کوئی مقابلہ نہیں، دونوں ایک ہی سطح پر نہیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی اپنی غلطیوں سے نہیں سیکھتے اور خود کو بہتر کرنے کی کوشش نہیں کرتے، ہمیں خود کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ماریہ واسطی کا کہنا تھا کہ شوبز سمیت ہر انڈسٹری لڑکیوں یا لڑکوں کے لیے اتنی ہی بہتر ہوگی، جتنا وہ خود بہتر ہوں گے، انڈسٹریز خراب نہیں ہوتیں بلکہ اس کا انحصار لوگوں پر ہوتا ہے۔

ماریہ واسطی نے دوران پروگرام ایک سوال پر انکشاف کیا کہ ماضی میں ان کی وائرل ہونے والی تصاویر ان کی ہی کسی دوست نے لیک کی تھیں جو کہ انہوں نے نجی ایلبم میں محفوظ کر رکھی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ بولڈ لباس میں ساحل سمندر پر کچھوائی جانے والی تصاویر میں ان کے ہمراہ ان کی سہیلی عائشہ ہیں اور انہوں نے تمام تصاویر اس وقت نجی ایلبم میں محفوظ کر رکھی تھیں مگر اس وقت سیکیورٹی اور پرائیویسی کے فیچرز نہیں تھے، جس وجہ سے کسی دوست نے ان کی تصاویر وہاں سے چوری کرکے وائرل کردیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تو لوگوں کی آڈیو اور ویڈیو لیک ہو رہی ہیں اور لیک کرنے والے ہی اس عمل کو برا کہ رہے ہوتے ہیں۔

میزبان نے ان سے پوچھا کہ لوگ سوال کریں گے کہ ماریہ واسطی نے پھر ایسی بولڈ تصاویر کیوں کھچوائیں؟ جس پر انہوں نے مختصر جواب دیا کہ ان کی زندگی ان کی مرضی۔
===================================

کراچی میں خواتین کے لئے پنک بس سروس کا آغاز کر دیا گیا
02 فروری ، 2023

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکو مت کا بڑا اقدام،کرا چی میں خواتین کیلئے پنک بس سر وس کا آغا ز‘پہلا رو ٹ ما ڈل کا لو نی برا ستہ شا رع فیصل تا ٹا ور ہو گا‘7فروری تک مفت سروس اور میزبان خواتین ہوں گی ۔افتتاحی تقریب تاریخی فرئیر ہال کراچی میں منعقدکی گئی‘خواتین کیلئے مختص یہ بس سروس ابتدائی طور پر ماڈل کالونی سے براستہ شارع فیصل ٹاور تک جا ئیگی اس رو ٹ پر 8بسیں چلائی گئی ہیں‘ ایک بس میں مجموعی طور پر 50خواتین کے سفر کی گنجائش ہے‘ بس میں نشستو ں کی تعدا د 24ہے ہر بس میں دو نشستیں اسپیشل خواتین کیلئے مختص ہیں ، جبکہ 24خواتین کیلئےکھڑے ہو کر سفر کر نے کی گنجائش بھی مو جو د ہے بس سروس کے عملے میں خواتین میزبا نو ں کو شامل کیا گیا ہے بس سروس صبح 7سے 11بجے اور شام 4سے 9بجے تک ہر 20منٹ میں چلے گی، جبکہ دفتری اوقات کے علاوہ معمول کے اوقات میں ہر ایک گھنٹے کے بعد یہ بسیں چلیں گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آج 8 بسوں سے پنک بس سروس کا آغاز کیا ہے لیکن یہ تعدا د مزید بڑ ھا ئی جا ئے گی، اس سر وس کو پورے کرا چی اور سندھ کے بڑے شہروں تک بڑھائیں گے ۔ بس سروس کا افتتاح بھی خواتین نے کیا ۔اس مو قع پر سندھ اسمبلی کی خواتین اراکین شرمیلا فاروقی ، ماروی راشدی ، سعدیہ جاوید جبکہ سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین شرمین عبید چنائے ،مد یحہ نقوی ، نامور اداکارہ اشنہ شاہ ، رابعہ انعم ، ماروی مظہر، ناجیہ میر اور دیگر خواتین نے پنک پیپلز بس سروس کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن بھی موجود تھے ۔ تقریب میں صوبائی وزیر محنت سعید غنی ، معاون خصوصی قاسم نوید قمر ، ایم پی اے گھنور خان اسران ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نجمی عالم ، سلمان عبداللہ مراد ،سیکرٹری ٹرانسپورٹ عبدالحلیم شیخ ، سیکرٹری اطلاعات عمران عطا سومرو ، ایم ڈی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی زبیر چنہ ، پروجیکٹ ڈائریکٹر این آر ٹی سی صہیب شفیق سمیت میڈیا اورسول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔