ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن نے کہا ہے کہ آٹے کے حصول میں جان کی بازی ہارنے والے شخص کا واقع انتہائی افسوس ناک ہے،جاں بحق ہونے والے شخص کے اہلخانہ کی مالی معاونت کی جائے گی جبکہ واقع کے ذمہ داروں کے خؒاف قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی


میرپورخاص==تحسین احمد خان===ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن نے کہا ہے کہ آٹے کے حصول میں جان کی بازی ہارنے والے شخص کا واقع انتہائی افسوس ناک ہے،جاں بحق ہونے والے شخص کے اہلخانہ کی مالی معاونت کی جائے گی جبکہ واقع کے ذمہ داروں کے خؒاف قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب کے سامنے آٹے کے حصول کے دوران بھیڑ میں دب کر جاں بحق ہونے والے مزدور حور سنگھ کے لواحقین کی جانب سے نعش رکھ کر کئے جانے والے احتجاج کے دوران صحافیوں گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پریم چند، اسسٹنٹ کمشنر یونس رند، سلیم شیخ،جھامن داس،مختیار کار راشد میؤ اور دیگر افسران بھی موجود تھے ڈپٹی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ صحت کی نا اہلی کی وجہ سے یہ واقع رونماء ہوا ہے کیونکہ میٹنگ میں یہ بات طے کی گئی تھی کہ جب بھی آٹے کا ٹرک لایا جائے گا تو محکمہ خوارک ضلعی انتظامیہ کو مطلع کرے گا تاکہ پولیس کو تعینات کرکے بد نظمی کو روکا جاسکے لیکن ایسا نہیں ہوا اور نہ ہی محکمہ خوارک کا کوئی افسر مظاہرین سے دلجوئی کے لئے آیا ہے،اب ہم اس طرح سے سسٹے آٹے کے اسٹال کا سلسلہ ختم کر رہے ہیں اور آٹے کی فراہمی کا نظام ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کیا جائے گا اور شہری علاقوں کے علاوہ دیگر تحصیلوں میں بھی دکانوں پر سستے آٹے کی فراہم کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ ایک موثر انداز میں سستا آٹا عوام کو فراہم کیا جاسکے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ مرنے والے شخص کے اہلخانہ کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مالی معاونت کے علاوہ ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی اور مخیر حضرات کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا تاکہ مرنے والے شخص کے اہلخانہ کی کفالت ہوسکے ا س سے قبل انہوں نے حادثے میں مرنے والے شخص کے لواحقین کو مالی معاونت کرنے اورذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کا یقین دلایا دریں اثناء ڈپٹی کمشنر کی یقینی دہانی کے بعد احتجاج کرنے والے افراد پر امن طور پر منتشر ہوگئے.*
======================