گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ایم کیوایم قیادت کو آمادہ کرنے کے لئے کلیدی رول ادا کیا جبکہ پیپلزپارٹی کے لئے بھی ڈاکٹر سیف الرحمن کانام قابل قبول تھا

یاسمین طہٰ
=========
پیپلز پارٹی اورایم کیو ایم پاکستان نے اتفاق رائے کے بعد ایڈمنسٹریٹر کراچی کے عہدے پرسیاسی کے بجائے سرکاری ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کردی۔30 برس بعد کراچی میں ایڈمنسٹریٹر کا عہدہ حاصل کرنے والے پیپلزپارٹی کے سیاسی ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب مستعفی ہوگئے اورڈاکٹر سیف الرحمن کو ایڈمنسٹریٹر کراچی مقرر کردیا گیا ہے۔ ڈاکٹر سیف الرحمٰن اس وقت گورنر سندھ کے پرنسپل سیکریٹری تعینات ہیں۔ ڈاکٹر سیف الرحمان بلدیہ عظمیٰ کراچی میں میٹروپولیٹن کمشنر رہ چکے ہیں، اس کے علاوہ ڈاکٹر سیف الرحمان ضلع وسطی اور شرقی کے ڈپٹی کمشنر سمیت بلدیہ وسطی کے ایڈمنسٹریٹر بھی رہ چکے ہیں۔ڈاکٹر سیف اس سے قبل کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کے ڈائریکٹر جنرل اور بلوچستان میں کمشنر ژوب بھی تعینات رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے مطالبے پر تین ضلعی میونسپل ایڈمنسٹریٹر کو بھی تبدیل کیے جانے کا امکان ہے۔ان میں وسطی۔شرقی اور کورنگی شامل ہیں۔ ان اضلاع میں ایم کیو ایم کے نامزد کردہ افسر ایڈمنسٹریٹرز مقرر ہو ں گے۔ ایم کیو ایم کی جانب سے ایڈمنسٹریٹر کراچی کے لئے ڈاکٹر سیف الرحمان اور عبدالوسیم اور افتخار قائمخانی کے نام پیپلزپارٹی کو دیئے گئے تھے۔ سابق رکن قومی اسمبلی عبدالوسیم کا نام ایڈمنسٹریٹر کراچی کے لئے فیورٹ تھا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 جنوری کو کراچی بلدیاتی الیکشن کے پیش نظر مخالف جماعتوں کی تنقید سے بچنے کے لئے ایم کیوایم پاکستان کی قیادت اور گورنر سندھ کی مشاورت میں سیاسی شخصیت کی بجائے سرکاری شخصیت کو ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ایم کیوایم قیادت کو آمادہ کرنے کے لئے کلیدی رول ادا کیا جبکہ پیپلزپارٹی کے لئے بھی ڈاکٹر سیف الرحمن کانام قابل قبول تھا۔واضح رہے کہ ایم کیوایم پاکستان کے اس مطالبہ کی منظوری سے قبل متحدہ قیادت نے سینیٹ کی خالی نشست پر پیپلز پارٹی کے امیدوار وقار مہدی کے حق میں اپنے امیدواروں کو دستبردار کرلیا تھا جس کے بعد وہ بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہوگئے۔ دوسری طرفمتحدہ قومی موومنٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی میں مذاکرات جاری ہیں جس میں سندھ کی حکمران جماعت نے ایم کیو ایم کو بڑی پیشکش کردی ہے۔اس ضمن میں پیپلز پارٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مذاکرات کے دوران پی پی پی نے متحدہ قومی موومنٹ کو قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ دینے کی آفر کردی ہے۔ذرائع کے مطابق اس وقت مشترکہ اپوزیشن کی 14 قائمہ کمیٹیاں خالی ہیں جن میں سے 6 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی ایم کیو ایم کو دی جاسکتی ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ ایم کیو ایم کی جانب سے پیپلز پارٹی کی اس پیشکش کا فوری جواب دینے کے بجائے پارٹی لیڈر شپ سے مشاورت اور اجازت کے بعد اس حوالے سے حتمی فیصلہ کرنے کا کہا گیا ہے۔اس سے قبل ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں بھی قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ لینے سے معذرت کی تھی۔سابق صدر آصف علی زرداری کے آبائی شہر قاضی احمد میں 4 ماہ گزرنے کے باوجود مون سون بارش و سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو کوئی ریلیف نہ مل سکا اور قاضی احمد کے مختلف علاقوں میں تاحال پانی جمع ہے اور دوسری جانب سرد موسم کے باوجود متاثرین کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار بیٹھنے پر مجبور ہے متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کے دعوے کرنے والی سندھ حکومت اپنے ہی پارٹی چیئرمین کے آبائی شہر میں سرد موسم کے باوجود متاثرین کو ٹینٹ،کمبل اور گرم کپڑے و دیگر ضرویات زندگی کی اشیاء فراہم نہ کرسکی۔متاثرین کا کہنا ہے کہ ہمارے لئے آنے والے کمبل اور گرم کپڑے انتظامیہ نے گوداموں میں بھر رکھے ہے لیکن ہمیں مہیا نہیں کئے جارہے۔ہمارے علاقے چار ماہ سے برساتی و سیلابی پانی کی لپیٹ میں ہیں دوسری جانب پانی کھڑے ہونے کی وجہ سے ہماری زرعی زمینیں بھی کاشت کے قابل نہیں رہیں ہمارا سندھ حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس پانی کو فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر نکالا جائے تاکہ ہم واپس اپنے گھروں کو جاسکیں اور زمینوں پر کاشتکاری کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پال سکیں۔ادھر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دعوی کیا ہے کہ سندھ کے 80 فیصد علاقوں سے پانی نکالا جاچکاہے۔ ہم لوگوں کی امداد اور بحالی پر اپنی توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہیں۔ ہم متاثرین کی بحالی کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں۔ جنوری کو جو ڈونر ایجنسیز کانفرنس ہونے جارہی ہے ہمیں امید ہے کہ ہم سندھ کا مقدمہ بہتر طریقے سے پیش کریں گے اور عوام کو بہت جلد ریلیف فراہم کریں گے۔سندھ بھر میں یوم ثقافت کے موقع پر تقریبات کا انعقاد کیا گیا جس میں ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے مختلف رنگ کے ثقافتی لباس میں ملبوس نوجوانوں، فنکاروں، سیاسی و سماجی شخصیات، طلباء و طالبات اور مختلف مکاتب فکر کے افراد نے ریلیوں میں شرکت کی۔ سندھی ٹوپیاں اور اجرک پہننے طالبات نے سندھ کی ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے بھرپور فن کا مظاہرہ کیا۔گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری کی جانب سے سندھ کلچر ڈے کے موقع پر گورنر ہاؤس میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی،صوبائی وزیر محنت سعید غنی، اومان، قطر، بحرین کے قونصل جنرلز، بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمشنر، عمائدین شہر کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں حسن سرہندو،نروندا مالنی اور فہیم الن فقیر نے سندھ کے روایتی گیت اور سازوں سے حاضرین کو محظوظ کیا۔ گورنر سندھ نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ انہیں پاکستان اور کراچی کا بیٹا ہونے پر ناز ہے انہیں سندھ دھرتی کا باسی ہونے پر بہت زیادہ فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریب کا مقصد لوگوں کو ایک دوسرے سے جوڑنا اور صوبہ کی صدیوں پرانی تہذیب کا جشن منانا ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ میں صوبہ کے عوام میں یکجہتی اور بھائی چارہ پیدا کرنے کے مشن پر ہوں کیونکہ ہم سب مل کر شاہ لطیف کی اس دھرتی کو امن و محبت کا گہوارہ بنا سکتے ہیں۔

===================================