مخالفین کی تمام تر رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے اسحاق ڈار فاتح کیسے بنے ؟ شاندار کامیابیوں کے جاری سفر میں آگے کون کون سے چیلنج سر اٹھا رہے ہیں ؟

قومی معیشت پر نظر رکھنے والے ماہرین وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو داد دینے پر مجبور نظر آتے ہیں مخالفین نے ان کی واہ واہ کر رہے ہیں کیونکہ انہوں نے تمام تر رکاوٹوں کو کامیابی سے عبور کرتے ہوئے ایک فاتح کا روپ دھار لیا ہے راستے میں بچھائی جانے والی بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے میں انہوں نے اپنی کمال مہارت کا مظاہرہ کیا ان کی صلاحیت تجربہ ان کے کام آیا انتہائی مشکل حالات میں معیشت کو سنبھالا دے کر انہوں نے پاکستان کو ڈیفالٹ کے راستے پر جانے سے بچا لیا ہے اور اب وہ پراعتماد ہیں کہ آنے والے دنوں میں قوم کو خوشخبری ملیں گی اور آنے والے وقت میں ان کے لیے سب سے بڑا چیلنج مہنگائی پر قابو پانا اور عوام کو ریلیف دینا ہے اس حوالے سے اپنی کوششوں کا آغاز کر چکے ہیں اور ثمرات عوام کو ضرور پہنچیں گے بس کچھ انتظار کرنا ہوگا اس کے ساتھ ساتھ قوم کو افواہ سازوں کا سر بھی کچلنا ہوگا ۔
===================================
دسمبر میں سکوک بانڈ کی بروقت ادائیگی کریں گے: وزیر خزانہ
ڈیفالٹ نہیں ہو گا ۔ آئندہ ماہ سکوک بانڈ کی ادائیگیاں وقت پرکریں گے۔ آئندہ سال کی تمام بین الاقوامی ادائیگیوں کاانتظام کررہے ہیں۔ طلب اور رسد کے مطابق پٹرول اور ڈیزل کے ذخائر موجود ہیں۔ ہماری پہلی ترجیح پاکستان ہے ۔ سیاسی مفاد کیلئے معیشت سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کیا جائے۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار

===================================
آمدن سے زائد اثاثے، اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں کارروائی ختم
23 نومبر ، 2022

اسلام آباد(خبرایجنسیاں)احتساب عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے نیب ریفرنس کی کارروائی ختم کردی، جج محمد بشیر نے ریمارکس دیئے کہ ترمیمی ایکٹ کے بعد درخواستوں پر فیصلے کا اختیار نہیں،ہم نیب ہیں نہ ہی ملزمان کے حق میں فیصلہ دے سکتے ہیں،عدالت نے اسحاق ڈار سمیت دیگر 3ملزمان کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ریفرنس نیب کو واپس بھجوا دیا۔ منگل کو احتساب عدالت اسلام آباد میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں جج محمد بشیر نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا جس کے مطابق عدالت نے قرار دیا کہ نئے ایکٹ کے تحت ہمارا دائرہ اختیار نہیں بنتا،عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت دیگر تین ملزمان کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ریفرنس نیب کو واپس بھجوا دیا،عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ترمیمی ایکٹ کے بعد بریت کی درخواستوں پر فیصلہ بھی ہمارا اختیار نہیں،نہ ہم نیب ، نہ ہی ملزمان کے حق میں فیصلہ دے سکتے ہیں۔
=========================================

آرمی چیف کے انکم ٹیکس ریٹرن لیک کرنیوالوں تک پہنچ چکے، اسحاق ڈار
23 نومبر ، 2022
FacebookTwitterWhatsapp
کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آرمی چیف کے انکم ٹیکس ریٹرن لیک کرنے والوں تک پہنچ چکے ہیں ،ڈالر کی اصل قدر 190کے قریب ہونی چاہیے،عمران خان خدا کا خوف کریں، آپ نےبہت تباہی کردی ہے، عبوری رپورٹ مجھےدکھادی گئی امیدہےآج فائنل رپورٹ بھی مل جائےگی،پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ نہیں ہے،میں نےبہت کوششیں کیں کہ میثاق جمہوریت کی طرح میثاق معیشت بھی کرلیں،وزیرخزانہ کی حیثیت سےصدرمملکت سےبات چیت ہوئی ،عالمی سطح پر تیل کی قیمت کم ہونے کااثرمقامی سطح پرضرور آئےگا،ہم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ایک باربھی نہیں بڑھائیں،عمران خان کو نااہلی پر قوم سے معافی مانگنی چاہیے،عمران خان کی گورننس ، پالیسیز ٹھیک نہیں تھیں، ان لوگوں کواجازت ہوتی ہےکہ وہ اپنےاسیسمنٹ کےحوالےسےدیکھ سکتےہیں،پتا چلایاہے ایک کاتعلق لاہورسےہےاورراولپنڈی سےبھی ہیں،غیر قانونی کام کی اجازت دینایااس پرآنکھیں بندکرنافرائض کی ادائیگی نہ کرنےجیساہے،غیر قانونی کام کی اجازت دینایااس پرآنکھیں بندکرنافرائض کی ادائیگی نہ کرنےجیساہے، عمران خان کا گولڈ میڈل کس نے بیچا اور کس نے خریدا؟ اس حوالے سے ایک اہم کردار شکیل احمد خان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان کا معروف تاریخی سکے ، میڈلز اور کرنسی نوٹ جمع کرنے والا شخص ہوں، میرے پاس سات آٹھ سو میڈلز کی کلیکشن ہے، عمران خان کو ملنے والا گولڈ میڈل 2014ء میں لاہور سے ایک لاٹ میں خریدا تھا۔اس سوال پر کہ عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کی طرف بڑھ رہا ہے، آپ کیا کہیں گے؟ وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے کہا کہ ایسے دعوے کرنے والوں کو سوچنا چاہئے کہ وہ یہ کام پاکستان کے مفاد میں کررہے ہیں یا مفاد کے خلاف کررہے ہیں، جب کسی پارٹی کے لیڈر اور اس کے سینئر لوگ اس طرح کی باتیں کرتے ہیں کبھی آپ نے دوسرے ملکوں میں لوگوں کو اس طرح باتیں کرتے سنا ہے؟، حقیقت دیکھ لیتے ہیں کیا ہے، کیا انہوں نے 25ہزار ارب روپے کا ٹوٹل قرضہ جس میں بیرونی قرضہ شامل تھا کیا انہوں نے وہ 44ہزار ارب پر نہیں چھوڑا، پاکستان کی تاریخ میں کسی نے اتنا بڑا قرضہ 42ماہ میں بلکہ اس کا دگنا عرصہ بھی کرلیں تو نہیں بڑھایا، جو پبلک ڈیبٹ liabilitiesتھیں وہ انہوں نے 30ہزار ارب پر ٹیک اوور کیں اور 54ہزار ارب پر پہنچادیں، یہ جو ایک پانچ فیصد، یہ total nonesens ہے، میں پہلے بھی بتاچکا ہوں کہ پاکستان اپنی ادائیگیاں وقت پر کرے گا، کرتا رہا ہے اور ہمیشہ کرے گا، شاید ان کا ایجنڈا یہ تھا جہاں یہ پاکستان کو لے آئے تھے، یعنی 4فیصد مہنگائی، 4.6فیصد سی پی آئی، 2فیصد food inflation ، سب سے کم انٹرسٹ ریٹ ساڑھے 6فیصد، highest growth 6.1% اور ریکارڈ اسٹاک مارکیٹ، اس کا بیڑہ غرق کرنے کے بعد کووڈ سے پہلے اس جماعت اور اس لیڈر نے ملک کی تباہی کرنے کے بعد کووڈ کا پھر refuge لیا، پہلے پچھلی حکومت پر ڈالتے رہے ، آج بھی موازنہ کریں، قرضے کوئی نئے نہیں لیے قرضے ان کے ہوتے ہوئے تھے، قرضے اگر ہیں تو یہ کتنے فارن ایکسچینج ریزروز چھوڑ کر گئے تھے، ن لیگ نے جب چھوڑا تو اسٹیٹ بینک کے پاس 10ارب ڈالرز جبکہ 5ارب ڈالرز سے زیادہ کمرشل بینکس کے پاس تھے انہوں نے بھی اسی پر چھوڑا، ایک واضح فرق یہ ہے کہ جب ن لیگ نے چھوڑا تو اس میں سعودی عرب کا ڈپازٹ نہیں تھا اور یو اے ای کا ڈپازٹ نہیں تھا، بات یہ ہے کہ اس طرح کی گندی اور گھٹیا سیاست کرنا بند کریں، پاکستان کو بدنام نہ کریں، انتظار کریں چند دن کی بات ہے، پانچ دسمبر کو ، بانڈ ہے نا جو یہ کہہ رہے ہیں pay نہیں ہوگا، اس کی وجہ سے یہ سواپ ڈیفالٹ رسک کی باتیں ہورہی ہیں، اگر آپ ایسی تقریریں کروگے تو لوگ یہی سمجھیں گے کہ پتا نہیں کیا قیامت آنے والی ہے، یہ تو ملک کو سری لنکا بنانا چاہتے تھے، انہوں نے کہا کہ میں نہیں ہوں تو پاکستان پر ایٹم بم گرادیں، عمران خان خدا کا خوف کریں یہ 23کروڑ لوگوں کا ملک ہے اور آپ کا بھی اتنا ہی پاکستان ہے جتنا ہمارا ہے، آپ سے نہیں پرفارم ہوا۔ انشاء اللہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، میں آپ کو لکھ کر دیدیتا ہوں، پاکستان جب سے بنا ہے کبھی ڈیفالٹ نہیں کیا، جب مشرقی پاکستان علیحدہ ہوا تھا ایک چھوٹا سا انشورنس امریکی کمپنی کا ڈیفالٹ ہوا تھا، کبھی ڈیفالٹ نہیں کیا، ڈومیسٹک ڈیفالٹ کرنا کسی بھی ملک کا مسئلہ نہیں ہوتا جو بیرونی ہے، آپ نے چھوڑا ہمارے لیے اگلے بارہ مہینے میں جو current fiscal جو چل رہا ہے اس میں تقریباً اکیس بائیس ملین ڈالرز کی ادائیگی کرنی ہے، تقریباً آپ نے ایوریج چھوڑ کر گئے وہ آپ کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دس سے بارہ ملین کا ہے، ہم تو اس کا بندوبست کررہے ہیں، ہم مختلف دوست ممالک کے ساتھ،دنیا کے جو ملٹی لٹری ڈونرز ہیں، ورلڈ بینک ہے، آئی ایم ایف ہے، ایشین بینک ہے، ہم سب سے انگیج ہیں، بجائے یہ کہ آپ ہمیں wish کریں کہ ہم نے ملک کو بیڑہ غرق کر کے چھوڑا اور ہم دعا کرتے ہیں کہ آپ اس کو اس بھنور سے نکالیں، آپ دن رات پاکستان کو دنیا میں بدنام کررہے ہیں، ان کی تقاریر کی وجہ سے ہمیں queries آتی ہیں، ہمیں ملٹی لیٹرل اداروں سے queries آتی ہیں کہ یہ جو کہہ رہے ہیں کیا ٹھیک ہے، او بھائی خدا کا خوف کرو تم نے کافی تباہی کردی ہے، عمران خان صاحب کافی ہوگئی ہے پاکستان کے ساتھ ، یہ نہیں چلے گا
https://e.jang.com.pk/detail/296504
================